ریلوے کی وزارت
تمل ناڈو میں جاری ریلوے پروجیکٹوں کی حالت
Posted On:
20 DEC 2024 8:27PM by PIB Delhi
ریلوے پروجیکٹوں کا سروے/منظوری/عمل درآمد زونل ریلوے کے حساب سے کیا جاتا ہے نہ کہ ریاست کے لحاظ سے کیونکہ ریلوے کے منصوبے ریاستی حدود میں پھیل سکتے ہیں۔ ریلوے پروجیکٹوں کو معاوضے، ٹریفک کے تخمینوں، آخری میل کنکٹیویٹی، گمشدہ لنکس اور متبادل راستوں، گنجان / تکمیل شدہ لائنوں کو بڑھانا، ریاستی حکومتوں، مرکزی وزارتوں، اراکین پارلیمنٹ، دیگر عوامی نمائندوں، ریلوے کے خود کے آپریشنل ضرورت، سماجی و اقتصادی تحفظات وغیرہ جاری منصوبوں کو آگے بڑھانے اور مجموعیفنڈز کی دستیابیکی بنیاد پر منظور کیا جاتا ہے۔
ریاست تامل ناڈو میں مکمل طور پر/جزوی طور پر پڑنے والے ریلوے کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبے ہندوستانی ریلوے کے جنوبی ریلوے(ایس آر)، جنوبی وسطی ریلوے(ایس سی آر)اور جنوبی مغربی ریلوے (ایس ڈبلیو آر) زونز کے تحت احاطہ کئے جاتے ہیں۔ زونل ریلوے کے لحاظ سے ریلوے کے پروجیکٹوں کی تفصیلات بشمول لاگت، اخراجات اور مصارف انڈین ریلوے کی ویب سائٹ پر پبلک ڈومین میں دستیاب کرائے جاتے ہیں۔
01.04.2024تک، ریلوے کے 22 پروجیکٹ، جن میں گزشتہ تین سالوں میںمنظور شدہ پروجیکٹ شامل ہیں، (10 نئی لائن، 03 گیج کنورژن اور 09 ڈبلنگ) جن کی کل لمبائی 2,587 کلومیٹر ہے اور لاگت33,467 کروڑ روپےہے اور جو مکمل/جزوی طور پر ،ریاست تمل ناڈو میںپڑتی ہیں، منصوبہ بندی اور عمل درآمد کے مختلف مراحل میں ہیں، جن میں سے 665 کلومیٹر، اس کی لمبی شروعات ہو چکی ہے اور مارچ 2024 تک 7,154 کروڑ روپے خرچ ہو چکے ہیں، خلاصہ حسب ذیل ہے:-
منصوبہ کی مد
|
پروجیکٹوں کی تعداد
|
کل لمبائی
(کلو میٹر میں)
|
شروع کی گئی لمبائی
(کلو میٹر میں)
|
مارچ 2024 تک اخراجات
(روپے کروڑ میں)
|
نئی لائن
|
10
|
872
|
24
|
1223
|
گاج کی تبدیلی
|
3
|
748
|
604
|
3267
|
ڈبلنگ/ ملٹی ٹریکننگ
|
9
|
967
|
37
|
2664
|
کل
|
22
|
2587
|
665
|
7154
|
بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں اور حفاظتی کاموں، جو ریاست تامل ناڈو میں مکمل طور پر/جزوی طور پر پڑتے ہیں ، کے لیے مختص شدہ بجٹ حسب ذیل ہے:
مدت
|
اخراجات
|
2009-14
|
879 کروڑ روپے/سال
|
2024-25
|
6,362 کروڑ روپے (7گنا سے زیادہ)
|
|
|
اگرچہ فنڈ مختص کرنے میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے، لیکن منصوبے پر عمل درآمد کی رفتار کا انحصار اراضی کے حصول پر ہے۔ ریلوے ریاستی حکومت کے ذریعے زمین حاصل کرتی ہے اور ریلوے پروجیکٹوں کی تکمیل زمین کے حصول پر منحصر ہے۔ ریاست تامل ناڈو میں مکمل/جزوی طور پر پڑنے والے اہم بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں پر عمل درآمد زمین کے حصول میں تاخیر کی وجہ سے رُکاہوا ہے۔ ریاست تمل ناڈو میں حصول اراضی کی صورتحال حسب ذیل ہے:
تمل ناڈو میں پروجیکٹوں کے لیے کل درکار زمین
|
3389 ہیکٹیئر
|
حاصل شدہ زمین
|
866 ہیکٹیئر (26 فیصد)
|
حاصل کی جانے والی بقایازمین
|
2523 ہیکٹیئر (74 فیصد)
|
حکومت ہند پروجیکٹوں کو انجام دینے کے لیے تیار ہے، تاہم کامیابی کا انحصار حکومت تمل ناڈو کے تعاون پر ہے۔ مثال کے طور پر کچھ بڑے منصوبوں کی تفصیلات جو زمین کے حصول کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہیں، حسب ذیل ہیں:-
نمبر شمار
|
پروجیکٹ کا نام
|
کل حاصل شدہ زمین
(ہیکٹیئر میں)
|
حاصل شدہ زمین
(ہیکٹیئر میں)
|
حاصل کی جانے والی بقایا زمین
(ہیکٹیئر میں)
|
1.
|
ٹنڈیوانم – ترووناملائی نئی لائن (71 کلومیٹر)
|
273
|
33
|
240
|
2.
|
اٹی پٹو - پٹور نئی لائن (88 کلومیٹر)
|
189
|
0
|
189
|
3.
|
موراپور - دھرما پوری (36 کلومیٹر)
|
93
|
0
|
93
|
4.
|
منارگوڈی – پٹوکوٹائی (41 کلومیٹر)
|
152
|
0
|
152
|
5.
|
تھنجاور - پٹوکوٹائی (52 کلومیٹر)
|
196
|
0
|
196
|
ریلوے کے کسی بھی منصوبے کی تکمیل کا انحصار مختلف عوامل پر ہوتا ہے، جیسے ریاستی حکومت کی طرف سے فوری اراضی کا حصول، محکمہ جنگلات کے افسران کی طرف سے جنگلات کی منظوری، لاگت کے اشتراک کے منصوبوں میں ریاستی حکومت کی طرف سے لاگت کا حصہ جمع کرنا، منصوبوں کی ترجیح، خلاف ورزی کرنے والییوٹیلیٹی کو منتقل کرنا، مختلف حکام کی طرف سے قانونی منظوری، علاقے کے ارضیاتی اور ٹپوگرافیکل حالات، پروجیکٹ (سائٹ) کے علاقے میں امن و امان کی صورتحال،موسمیاتی حالات وغیرہ کی وجہ سے مخصوص پروجیکٹ سائٹ کے لیے ایک سال میں کام کے مہینوں کی تعداد ۔
یہ اطلاع ریلوے، اطلاعات و نشریات اور الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر جناب اشونی ویشنو نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
*********
ش ح ۔ ٖا ک۔ ت ع
U. No.4401
(Release ID: 2086812)
Visitor Counter : 5