امور داخلہ کی وزارت
این ڈی پی ایس ایکٹ کی مضبوطی اور سرحد پار سے منشیات کی اسمگلنگ سےنمٹنے کی کوشش
Posted On:
18 DEC 2024 5:12PM by PIB Delhi
حکومت ریاستی حکومتوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ مل کر نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) اور دیگر نافذ کرنے والی ایجنسیوں کو مضبوط بنانے اور نارکوٹک ڈرگس اینڈ سائیکو ٹراپک سبسٹنس (این ڈی پی ایس) ایکٹ کے موثر نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے مختلف کوششیں کر رہی ہے۔ ان میں سے کچھ کی تفصیل درج ذیل ہے:-
بھارت میں منشیات کی اسمگلنگ اور منشیات کے استعمال پر قابو پانے کے میدان میں مرکزی اور ریاستی منشیات کے قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے درمیان بہتر تال میل کو یقینی بنانے کے لیے ایک 4 درجے کا نارکو کوآرڈینیشن سینٹر (این سی او آر ڈی ) میکانزم قائم کیا گیا ہے۔ منشیات کے قانون کے نفاذ سے متعلق معلومات کے لیے ایک آل ان ون این سی او آر ڈی پورٹل تیار کیا گیا ہے۔
ہر ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے میں ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل/انسپکٹر جنرل سطح کے پولیس افسر کی سربراہی میں ایک پر جوش انسداد منشیات ٹاسک فورس (اے این ٹی ایف) قائم کی گئی ہے جو ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے کے لیےاین سی او آر ڈی سیکرٹریٹ کے طور پر کام کرے گی اور مختلف سطحوں پراین سی او آر ڈی کے اجلاسوں میں لیے گئے فیصلوں کی تعمیل پر عمل کرے گی۔
اہم اور اہم ضبطیوں کی تحقیقات کی نگرانی کے لیے حکومت ہند کی طرف سے ڈائریکٹر جنرل نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی ) کی سربراہی میں ایک مشترکہ رابطہ کمیٹی جے سی سی قائم کی گئی ہے۔
بارڈر گارڈنگ فورسز (بارڈر سیکورٹی فورس، آسام رائفلز اور ساشاسٹرا سیما بال) کو نارکوٹک ڈرگس اینڈ سائیکوٹرپک سبسٹنس (این ڈی پی ایس) ایکٹ 1985 کے تحت بین الاقوامی سرحد پر منشیات کی غیر قانونی اسمگلنگ کے لیے تلاش، ضبط اور گرفتاری کے لیے اختیار دیا گیا ہے۔ مزید برآں، ریلوے پروٹیکشن فورس (آر پی ایف) کو بھی این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت بااختیار بنایا گیا ہے تاکہ وہ ریلوے راستوں پر منشیات کی سمگلنگ کو روک سکے۔
انڈین کوسٹ گارڈ کو نارکوٹک ڈرگس اینڈ سائیکوٹرپک مادہ ایکٹ 1985 کے تحت بااختیار بنایا گیا ہے تاکہ ساحلی اور بلند سمندروں میں منشیات کی روک تھام کی جا سکے۔
نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) دیگر ایجنسیوں جیسے بحریہ، کوسٹ گارڈ، بارڈر سیکورٹی فورس، اسٹیٹ اے این ٹی ایف وغیرہ کے ساتھ مل کر منشیات کی اسمگلنگ پر قابو پانے کے لیے مشترکہ کارروائیاں کرتا ہے۔
ملک کی منشیات کے قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کی استعداد کار میں اضافے کے لیے، این سی بی منشیات کے قانون نافذ کرنے والی دیگر ایجنسیوں کے افسران کو مسلسل تربیت دے رہا ہے۔
ملٹی ایجنسی سینٹر میکانزم کے تحت ڈارک نیٹ اور کرپٹو کرنسی پر ایک ٹاسک فورس قائم کی گئی ہے جس کا مقصد تمام پلیٹ فارمز کی نگرانی کرنا ہے جو نارکو اسمگلنگ کو سہولت فراہم کرتے ہیں، ایجنسیوں/ایم اے سی ممبران کے درمیان منشیات کی اسمگلنگ کے بارے میں معلومات کا اشتراک، منشیات کے نیٹ ورک کو روکنا ہے۔ , رجحانات کی مسلسل نگرانی ، طریقہ کارکے ساتھ باقاعدہ ڈیٹا بیس اپ ڈیٹس اور متعلقہ قواعد کا جائزہ اور قوانین کا جائزہ لینا ہے۔
ایک نیشنل نارکوٹکس ہیلپ لائن "مادک پدارتھ نشید اشوچنا کیندر" (مانس) کو 24گھنٹہ پورے ہفتہ ٹول فری نیشنل نارکوٹکس کال سینٹر کے طور پر بنایا گیا ہے۔ اسی مناسبت سے ایم اے این اے ایس کا تصور ایک مربوط نظام کے طور پر کیا گیا ہے جو شہریوں کو کال، ایس ایم ایس، چیٹ بوٹ، ای میل اور ویب لنک جیسے مواصلات کے مختلف طریقوں کے ذریعے لاگ ان، رجسٹر، ٹریک اور منشیات سے متعلق مسائل/مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔
مختلف اسکیموں کے تحت ریاستوں میں موجودہ فرانزک سائنس لیبارٹری کو اپ گریڈ کرنے کے لیے حکومت ریاستوں کو مدد فراہم کرتی ہے۔
ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی مدد اسکیم کے تحت اہل ریاستوں کو ان کے انسداد منشیات یونٹوں کو مضبوط بنانے کے لیے مالی مدد فراہم کی جاتی ہے۔
حکومت ہند نے سرحد پار منشیات کی اسمگلنگ سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی ایجنسیوں اور پڑوسی ممالک کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرنے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ جن میں سے کچھ درج ذیل ہیں:-
الف۔ ہمسایہ ممالک اور دیگر ممالک جیسے میانمار، ایران، بنگلہ دیش، انڈونیشیا، سنگاپور، افغانستان، سری لنکا وغیرہ کے ساتھ ڈائریکٹر جنرل سطح کے مذاکرات منعقد کیے جا رہے ہیں تاکہ بین الاقوامی مضمرات کے حامل منشیات کی سمگلنگ کے مختلف مسائل کو حل کیا جا سکے۔
ب۔ بین الاقوامی تعاون کے ایک حصے کے طور پر، بھارت نے 27 ممالک کے ساتھ دو طرفہ معاہدوں، 16 ممالک کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت اور 02 ممالک کے ساتھ نشہ آور ادویات اور سائیکو ٹراپک مادوں (این ڈی پی ایس) اور کیمیکل کی غیر قانونی اورمتعلقہ جرائم اسمگلنگ سے نمٹنے کے لیے سیکورٹی تعاون کے معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔
ج۔ بھارت کے اندر اور بیرونی ممالک کے ساتھ انٹیلی جنس شیئرنگ اور کنٹرولڈ ڈیلیوری (سی ڈی ) آپریشن باقاعدگی سے کئے جارہے ہیں۔
د۔ انڈیا انٹرنیشنل نارکوٹکس کنٹرول بورڈ (آئین این سی بی ) اور اس کے تمام پروگراموں جیسے پی ای این (پری ایکسپورٹ نوٹیفکیشن)
PICS (Precursors Incident Communication System)،
IONICS (International Operations on New Psychoactive Substances Incident Communication System)
کے ساتھ وابستہ ہے۔
ر۔ نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی ) مختلف بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ تعاون کرتا ہے جیسے کہ جنوبی ایشیائی تنظیم برائے علاقائی تعاون- منشیات کے جرائم کی نگرانی ڈیسک (سارک ایس ڈی او ایم ڈی) برازیل، روس، بھارت، چین، اور جنوبی افریقہ (برکس)، کولمبو پلان، ایسوسی ایشن آف ساؤتھ ایسٹ ایشین نیشنز (آسیان)،آسیان سینئر آفیشلز آن ڈرگ میٹرز (اے ایس او ٖڈی )، خلیج بنگال ملٹی سیکٹرل ٹیکنیکل اینڈ اکنامک کوآپریشن (بمسٹیک)، شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن ، اقوام متحدہ کے دفتر برائے منشیات اور جرائم (یو این او ڈی سی )، بین الاقوامی نارکوٹکس کنٹرول بورڈ وغیرہ کے ساتھ بین الاقوامی منشیات کی اسمگلنگ سے مقابلہ اور معلومات اور انٹیلی جنس کے تبادلے کے لیے پہل کررہاہے۔
س۔ این سی بی انڈیا دوسرے ممالک کے مختلف ڈرگ لیزن آفیسرز جیسے کہ ریاستہائے متحدہ امریکہ کی ڈرگ انفورسمنٹ ایجنسی (ڈی ای اے)، برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی، رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس ،آپریشنل اور انٹیلی جنس کے لیے کینیڈا کی (آر سی ایم پی )، آسٹریلیا کی آسٹریلوی فیڈرل پولیس (اے ایف پی)، فرانس کا آفس اینٹی اسٹوفیفینٹس وغیرہ کے ساتھ معلومات کے ساتھ حقیقی وقت میں معلومات کے اشتراک میں حصہ لیتا ہے۔
ص۔ سمندری راستوں، چیلنجز اور حل کے ذریعے منشیات کی سمگلنگ کا تجزیہ کرنے کے لیے قومی سلامتی کونسل سیکریٹریٹ (این ایس سی ایس) میں ایک اعلیٰ سطحی پرجوش میری ٹائم سیکیورٹی گروپ کو تشکیل دیا گیا ہے ۔
یہ بات داخلہ امور کے وزیر مملکت جناب نتیا نند رائے نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں کہی۔
***
(ش ح۔اص)
UR No 4244
(Release ID: 2085826)
Visitor Counter : 18