تعاون کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

تعاون اور امداد باہمی کے لیے سرمایہ کے اخراجات

Posted On: 18 DEC 2024 5:15PM by PIB Delhi

 حکومت نے تعاون اور امداد باہمی کے موثر طور پر  کام  کاج کرنے  کی خاطر  بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو بڑھانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں، جن میں درج ذیل اقدامات شامل ہیں:

پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹیز (پی اے سی ایس) کوکمپیوٹرائز کرنا جس میں ملک میں تمام فعال پی اے سی ایس کو ایک مشترکہ  ای آر پی پر مبنی قومی سافٹ ویئر پر لانا اور انہیں ایس ٹی سی بیزاور  ڈی سی سی بیز کے ذریعے این اے بی آرڈی سے جوڑنا شامل ہے جو  پی اے سی ایس کی آپریشنل کارکردگی کو بہتر بنانے میں مدد کرتا ہے، قرضوں کی تیزی سے تقسیم کو یقینی بناتا ہے، لین دین کی لاگت میں کمی، شفافیت میں اضافہ او پی اے سی ایس کی کارکردگی میں  کسانوں کے اعتماد میں اضافہ شامل ہے۔

زراعت اور دیہی ترقیاتی بینکوں ( اے آر ڈی بی ایس) کو کمپیوٹرائزکرنے کا عمل  اے آر ڈی بی ایس کی آپریشنل کارکردگی کو بہتر بنانے میں مدد کرتا ہے، اکاؤنٹنگ کے طریقوں اور نظام کے بنیادی پہلوؤں میں یکسانیت لاتا ہے اور یہ قرض دینے، وصولی  کرنے اور وسائل کو بڑھانے، اور ان کے کاروبار کی توسیع میں مدد کرتا ہے۔

آر سی ایس آفس کا کمپیوٹرائزکرنے کا عمل کوآپریٹو سوسائٹیوں کے لیے 'کاروبار کرنے میں آسانی' کو بڑھانے میں مدد کرتا ہے اور تمام ریاستوں اورمرکز کے زیر انتظام علاقوں میں شفاف بغیر  کاغذکے ضابطے کے لیے ایک ڈیجیٹل ماحول دوست نظام تشکیل دیتا ہے۔

کوآپریٹو سیکٹر میں دنیا کا سب سے بڑا اناج  کےذخیرہ کرنے کا منصوبہ پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹیز (پی اے سی ایس) کی سطح پر مختلف زرعی بنیادی ڈھانچے کی تخلیق کرتا ہے،  جس میں  گودام، کسٹم ہائرنگ سینٹر، پروسیسنگ یونٹس وغیرہ  شامل ہیں۔حکومت ہند( جی او آئی) کی مختلف موجودہ اسکیموں کو ایک ساتھ ملا کر جیسے کہ  زرعی بنیادی ڈھانچہ فنڈ  (اے آئی ایف)، زرعی مارکیٹنگ انفراسٹرکچر اسکیم ( اے ایم آئی)، زرعی میکانائزیشن سے متعلق  ذیلی مشن (ایس ایم اے ایم) پردھان منتری مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز اسکیم (پی ایم ایف ایم ای)کی فارملائزیشن وغیرہ یہ وہ اسکیمیں ہیں  جو پی اے سی ایس کو ان کی فصلوں کی بہتر قیمتوں کی حصولیابی، فصل کے بعد ہونے والے نقصانات کو کم کرنے  اور خوراک کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے مارکیٹ لنک فراہم کرنے میں مدد کرتی ہیں۔

وزارت کو دی گئی زیادہ تر رقم ریاستی حکومتوں کے ذریعے استعمال کی جاتی ہے اور اس پروگرام کے آغاز کے ابتدائی مرحلے سے، اس وزارت کی طرف سے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو فراہم کردہ فنڈز کے استعمال کی رفتار زیادہ تر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تیز ہو گئی ہے۔

قومی سطح کی کمیٹی نے تعاون اور امداد باہمی  کی  قومی پالیسی پر اپنی رپورٹ حکومت کو پیش کر دی ہے۔

تعاون اور امداد باہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ معلومات دی ہے۔

******

ش ح۔ م م ع۔ م ذ

)U-No. 4239(


(Release ID: 2085783) Visitor Counter : 9


Read this release in: English , Hindi , Tamil