سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پارلیمانی سوال: آب و ہوا کی سائنس سے متعلق تحقیقی اقدامات

Posted On: 18 DEC 2024 1:23PM by PIB Delhi

سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت (ایم اوایس ٹی)، ارضیاتی سائنسز کی وزارت (ایم او ای ایس)، ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا میں تبدیلی کی وزارت (ایم او ای ایف اور سی سی) اور زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت آب و ہوا  کی سائنس میں تحقیقی اقدامات کی قیادت کر رہی ہیں۔

محکمۂ سائنس اور ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی) آب و ہوا میں تبدیلی پر دو قومی مشنوں کی قیادت کر رہا ہے: نیشنل مشن فار سسٹیننگ دی ہمالیائی ایکو سسٹم (این ایم ایس ایچ ای) اور نیشنل مشن آن اسٹریٹجک نالج فار کلائمیٹ چینج (این ایم ایس کے سی سی)۔ یہ مشن تعلیمی اور تحقیقی اداروں کو صحت، ساحلی خطرات، زراعت، آبی وسائل اور ہمالیائی ماحولیاتی نظام سمیت آب و ہوا میں تبدیلی کے مختلف پہلوؤں کا مطالعہ کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔ بائیوٹیکنالوجی کے محکمے (ڈی بی ٹی) نے ماحولیات کے تئیں لچیلی صنعتی ترقی کے لیے قابل بنانے والی ٹیکنالوجیز اور مصنوعات تیار کرنے کے لیے اقدامات کیے ہیں جیسے کہ ہائی پرفارمنس بائیو مینوفیکچرنگ اقدام۔

ایم او ای ایس کے ذریعے قائم کردہ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹراپیکل میٹرولوجی (آئی آئی ٹی ایم)، پونے میں آب و ہوا میں تبدیلی کی تحقیق سے متعلق سنٹر(سی سی سی آر)علاقائی آب و ہوا کی تبدیلی کی تفہیم کو بہتر بنانے اور آب و ہوا میں تبدیلی کے تخفیف اور موافقت کی پالیسیاں بنانے کے لیے سائنسی معلومات فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ بھارت کے پہلے ارتھ سسٹم ماڈل  آئی آئی ٹی ایم ارتھ سسٹم ماڈل، سی سی سی آر-آئی آئی ٹی ایم پونے میں تیار کیا گیا تھا۔

ایم او ای ایف اور سی سی  نے آب و ہوا میں تبدیلی کے ایکشن پروگرام (سی سی اے پی) کے تحت مختلف تحقیقیں شروع کیں، جن میں نیشنل کاربوناس ایروسول پروگرام (این سی اے پی)، لانگ ٹرم ایکولوجیکل آبزرویٹریز (ایل ٹی ای او) پروگرام شامل ہیں تاکہ ملک میں آب و ہوا میں تبدیلی کے جائزے کے لیے سائنسی اور تجزیاتی صلاحیت کو مضبوط بنایا جا سکے۔

ایم او ای ایس اور ایم او ایس ٹی کے پاس ماحولیاتی تحقیق کے لیے الگ سے کوئی خاص بجٹ مختص نہیں ہے، تاہم آب و ہوا ، توانائی اور پائیدار ٹیکنالوجی کے اقدامات پر عمل در آمد کے ڈی ایس ٹی کی جانب سے سال 2023 میں 125 کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا گیا۔ایم او ای ایف اور سی سی کے ماحولیاتی تحقیق اور ترقیاتی پروگرام (ای آر ڈی پی)کےتحت سال 2023 کے لیے بھی 3 کروڑ روپےمختص کیے گئے تھے۔

ڈی ایس ٹی کی اہم کامیابیوں میں تلنگانہ، تمل ناڈو، کیرالہ، پڈوچیری، کرناٹک، چھتیس گڑھ، مغربی بنگال، اروناچل پردیش، ناگالینڈ، جموں و کشمیر اور میگھالیہ میں آب و ہوا میں تبدیلی کے ریاستی سیل (ایس سی سی سی ایس) کو مضبوط کرنا شامل ہے۔ مزید برآں، الہ آباد یونیورسٹی میں بھارتی مانسون پر توجہ مرکوز کرنے والا ایک نیا سنٹر آف ایکسی لینس (سی او ای) قائم کیا گیا ہے اور سال کے دوران ہائیڈرو کلائمیٹ ایکسٹریمز اور ہمالیائی کریوسفیئر کے علاقے میں تحقیق و ترقی کے پروجیکٹس میں تعاون کیا گیا۔ نیز، کشمیر یونیورسٹی نے گلیشیالوجی میں اپنی نوعیت کا 21 روزہ صلاحیت سازی کا پہلا پروگرام کامیابی کے ساتھ منعقد کیا، جس میں لداخ کے دراس میں مچوئی گلیشیئر پر فیلڈ ٹریننگ تھی ، اورجس سے ملک بھر میں ڈاکٹریٹ اور پوسٹ ڈاکٹریٹ کے 20 طلباء مستفید ہو رہے ہیں۔

ڈی ایس ٹی نے دسمبر 2023 میں دبئی میں اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن آن کلائمیٹ چینج (یو این ایف سی سی سی) کی کوپ-28  کانفرنس کے دوران ایک سرشار خصوصی تقریب میں بھارتی ہمالیائی خطے میں آب و ہوا میں تبدیلی کے خطرے اور آب و ہوا سے متعلق لچیلی ترقیاتی حکمت عملی کے نتائج کی بھی نمائش کی گئی ہے۔

آسٹریلیا، آسٹریا، بنگلہ دیش، بھوٹان، برازیل، کینیڈا، کمبوڈیا، ڈنمارک، مصر، فن لینڈ، فرانس، جرمنی، اسرائیل، جاپان، ماریشس، مراکش، میانمار، نمیبیا، نیدرلینڈز، روس، جنوبی افریقہ، سویڈن، سوئٹزرلینڈ، امریکہ اور یو اے ای جیسے ممالک پر مشتمل آب و ہوا کی  سائنس کی تحقیق کو بڑھانے کے لیےبین الاقوامی اداروں اور مشترکہ تحقیقی اقدامات کے اداروں کے ساتھ کئی اشتراک کیے گئے ہیں۔

آئی آئی ٹی ایم- پونے کے سائنسدانوں نے آئی پی سی سی کی چھٹی جائزہ رپورٹ میں کوآرڈینیٹنگ لیڈ مصنفین اور لیڈ مصنفین کے طور پر تعاون کیا ہے۔ایم او ای ایس کے تحت سی سی سی آر-آئی آئی ٹی ایم پونے، آب و ہوا میں متوقع تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے ورلڈ کلائمیٹ ریسرچ پروگرام (ڈبلیو سی آر پی) کے کلائمیٹ ماڈل تجربہ اور کپلڈ ماڈل انٹر کمپریژن پروجیکٹ (سی ایم آئی پی) میں سرگرمی سے مصروف  ہے۔ اس کے علاوہ، قومی مانسون مشن کے تحت، بھارت میں مختلف پیمانے پر مانسون کے متحرک پیشین گوئی کے نظام کی ترقی کے لیے ایم او ای ایس اور امریکہ کےنیشنل اوشینک اینڈ ایٹمسفیئرک ایڈمنسٹریشن کے درمیان ایک ہند-امریکہ اشتراک عمل میں آیا ہے۔

ڈی ایس ٹی کی زیر قیادت قومی مشن، این ایم ایس ایچ ای اور این ایم ایس کے سی سی کے تحت، آب و ہوا میں تبدیلی اور موافقت کے بارے میں کئی عوامی بیداری پروگرام باقاعدگی سے منعقد کیے گئے ہیں۔ یہ تشہیر ورکشاپس، سیمینارز اور اشاعتوں کے ذریعے کی گئی ہے جو مختلف اسٹیک ہولڈرز بشمول ریاستی حکام، سائنسدانوں، ریسرچ اسکالرز، کمیونٹی ممبران، سول سوسائٹی کے نمائندوں، نوجوانوں اور خواتین کی تنظیموں اور این جی اوز کو شامل کرتے ہیں اور انھیں حساس بناتے ہیں۔

یہ معلومات سائنس اور ٹیکنالوجی اور ارضیاتی سائنسز کی وزارت کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب  میں دی۔

***

ش ح۔ ک ح

U-4220


(Release ID: 2085771) Visitor Counter : 14


Read this release in: English , Hindi