وزارت سیاحت
حساس علاقوں میں حد سے زیادہ سیاحت کی روک تھام
Posted On:
16 DEC 2024 4:15PM by PIB Delhi
ملک میں سیاحت کی ترقی اور فروغ کا کام بنیادی طور پر متعلقہ ریاستی حکومتوں ( ایس جیز ) / مرکز کے زیر انتظام علاقوں ( یو ٹیز ) کے ذریعے کیا جاتا ہے۔ سیاحت کی وزارت ، سیاحت کی سہولیات کی ترقی کے لیے اپنے ’سودیش درشن‘ اور ’پلگرم ری جوینیشن اینڈ اسپریچوئل، ہیریٹیج آگمینٹیشن ڈرائیو (پرشاد)‘ کے تحت مالی امداد فراہم کرکے ترقیاتی کوششوں کی تکمیل کرتی ہے۔ یہ امداد ایس جیز / یو ٹیز سے پروجیکٹ کی تجاویز کی وصولی پر اہم اسکیم کے رہنما خطوط، اہم اسکیموں کے تحت فنڈز کی دستیابی وغیرہ کے مطابق فراہم کی جاتی ہے۔ وزارت نے اب ’ سودیش درشن ‘ اسکیم کو ’ سودیش درشن 2.0 (ایس ڈی 2.0) ‘ کے طور پر تبدیل کیا ہے، جس کا مقصد ملک میں پائیدار اور ذمہ دار سیاحتی مقامات کو تیار کرنا ہے۔
سودیش درشن کی اسکیم کے رہنما خطوط مستقبل کی ترقی کے مرکز میں پائیدار اور ذمہ دار سیاحت کی ترقی پر زور دیتے ہیں اور پائیدار سیاحت کے اصولوں کو اپنانے کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں ، جو سیاحتی مقامات کی ترقی کے لیے پروجیکٹوں کی تیاری کرتے ہوئے ، ریاستی حکومتوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انتظامیہ کو مقامی کمیونٹیز اور فریقوں کے ساتھ مناسب مشاورت کو یقینی بنانے کے لیے حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔
سیاحت کی وزارت ، ریاستی حکومتوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انتظامیہ کی بھی حوصلہ افزائی کر رہی ہے کہ وہ سیاحت کے ایک پائیدار اقدام کے طور پر موجودہ مقامات میں کشادگی پیدا کرنے کے لیے متبادل مقامات کو فروغ دینے کے امکانات تلاش کریں۔ اس کے علاوہ، وزارت سیاحت نے ’ ٹریول فار لائف ( ٹی ایف ایل ) ‘ کا تصور پیش کیا ہے، جو ’ مشن لائف ‘ کے تحت سیاحت کے شعبے کے لیے ایک پروگرام ہے، تاکہ پائیدار سیاحت کے بارے میں بیداری پیدا کی جا سکے اور سیاحوں اور سیاحت کے کاروباروں کو فطرت کے ساتھ ہم آہنگ پائیدار طریقوں کو اپنانے کی تحریک دی جا سکے۔ سیاحت کی وزارت نے ’پائیدار سیاحت پر قومی حکمت عملی‘ اور ’ماحولیاتی سیاحت پر قومی حکمت عملی‘ بھی تیار کی ہے ، جس کا مقصد بھارت کو پائیدار اور ذمہ دارانہ سیاحت اور ماحولیاتی سیاحت کے لیے عالمی سطح پر ایک ترجیحی مقام کے طور پر پیش کرنا ہے۔
یہ معلومات سیاحت و ثقافت کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کیں ۔
............................................
) ش ح – ا ک - ع ا )
U.No. 4091
(Release ID: 2084937)
Visitor Counter : 14