جل شکتی وزارت
بھوپال میں مخصوص باندھوں کی ریپڈ رسک اسکریننگ پر دو روزہ علاقائی ورکشاپ
اس ورکشاپ میں خطرے کی اسکریننگ کے لیے پانچ ریاستوں کے نمائندوں کو تربیت فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کی جارہی ہے
Posted On:
13 DEC 2024 10:02PM by PIB Delhi
حکومت ہند کی نیشنل ڈیم سیفٹی اتھارٹی (این دی ایس اے)، ڈی او ڈبلیو آر، آر ڈی اور جی آر حکومت مدھیہ پردیش کے ساتھ مل کر، باندھ کی بحالی اور بہتری کے پروگرام (ڈی آر ای پی) کے تحت، 13-14 دسمبر 2024 کو بھوپال میں مخصوص باندھوں کی خطرے کی فوری اسکریننگ پر دو روزہ علاقائی ورکشاپ کا انعقاد کر رہی ہے۔اس ورکشاپ کا مقصد پانچ ریاستوں مہاراشٹر، مدھیہ پردیش، گجرات، چھتیس گڑھ اور راجستھان کو اپنی اپنی ریاستوں میں تمام مخصوص باندھوں کی خطرے کی اسکریننگ کو بروقت مکمل کرنے کی ضرورت کے بارے میں حساس بنانا ہے۔ ملک میں مخصوص باندھوں کی کل تعداد میں سے پچھتر فیصد سے زیادہ ان ریاستوں میں ہے۔ اس ورکشاپ میں ان ریاستوں کے نمائندوں کو خطرے کی جانچ کے لیے تربیت فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کی جارہی ہے۔ اس ورکشاپ کا افتتاح مدھیہ پردیش کے آبی وسائل کے وزیر عزت مآب جناب تلسی رام سلوات نے کیا۔ انہوں نے عالمی بینک کے ماہرین کی مدد سے ڈی آر آئی پی کے تحت این ڈی ایس اے کی طرف سے تیار کردہ ویب پر مبنی رسک اسکریننگ ٹول بھی لانچ کیا۔ یہ ٹول ریاستوں کو ایک منظم اور تیز رفتار طریقے سے خطرے کی جانچ کرنے میں سہولت فراہم کرنے والا ہے۔
اس تقریب میں جل شکتی کی وزارت کے آبی وسائل، دریاؤں کی ترقی اور گنگا کی بحالی سے متعلق محکمے (ڈی او ڈبلیو آر، آر ڈی، اور جی آر)کی سکریٹری محترمہ دیباشری مکھرجی، مدھیہ پردیش حکومت کے ایڈیشنل چیف سکریٹری جناب راجیش راجورا، این ڈی ایس اے کے چئیرمین جناب انل جین، ڈی او ڈبلیو آر، آر ڈی، اور جی آر کے جوائنٹ سکریٹری (آر ڈی اور پی پی) جناب آنند موہن اور عالمی بینک کے نمائندوں سمیت اہم معززین نے شرکت کی۔
مدھیہ پردیش کے آبی وسائل کے وزیرجناب تلسی رام سلوات نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پانی کو روکنے والے ڈھانچوں کی حفاظت ہماری ثقافت میں شامل ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ملک کی آبی سلامتی کے لیے باندھ کی حفاظت سب سے اہم ہے اور اس کے مطابق جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے ہمارے ملک کے ان جدید مندروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے مخلصانہ کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، ڈی او ڈبلیو آر، آر ڈی، اور جی آرکی سکریٹری محترمہ دیباشری مکھرجی نے گزشتہ تین چار برسوں کے دوران اس رسک اسکریننگ ٹول کی تیاری میں ڈی او ڈبلیو آر، آر ڈی کی طرف سے کی گئی کوششوں کی وضاحت کی۔ اس ٹول کی تیاری میں عالمی ماہرین کی فعال مشاورت اوربھارت کے حالات کے لیے اس ٹول کی وسیع پیمانے پر توثیق شامل رہی۔ انہوں نے خطرے سے باخبر فیصلہ سازی میں اس ٹول کے اہم کردار پر بھی زور دیا۔ اس کے ساتھ ہی، انہوں نےاس سے خبردار کیا کہ اس ٹول کا استعمال کرتے ہوئے جائزہ لیتے وقت مستعدی سے کام لینے کی ضرورت ہے تاکہ نتائج کے معیار کو یقینی بنایا جاسکے۔ انہوں نے زوردے کر کہا کہ باندھ کی حفاظت کو یقینی بنانا ایک بار کا عمل نہیں ہے، بلکہ یہ ایک مسلسل عمل ہے۔
مدھیہ پردیش حکومت کے ڈبیلو آر ڈی کے ایڈیشنل چیف سکریٹری جناب راجیش راجورانے باندھ کی حفاظت کے بند و بست کے لیے مختلف سرگرمیوں کو آگے بڑھانے میں مقررہ وقت کی کارروائی کو یقینی بنانے کے لیے مدھیہ پردیش حکومت کے عزم کو اجاگر کیا۔
این ڈی ایس اے کے چیئرمین جناب انیل جین نے ریپڈ رسک اسکریننگ ٹول کے بارے میں مزید بتاتے ہوئے اس کی تیاری کوباندھ کی حفاظت کے جامع تجزیہ کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا۔ انہوں نے ریاستی حکومتوں سے زور دے کر کہا کہ وہ اپنی کوششوں کو تیز کرے اور اگلے چھ مہینوں کے اندر خطرے کے جائزوں کی تکمیل کو یقینی بنائے، جس سے وسائل اور جدید اقدامات کو باخبر طریقے سے ترجیح دینے کو یقینی بنایا جاسکے۔
ڈی او ڈبلیو آر، آر ڈی، اور جی آر کے جوائنٹ سکریٹری جناب آنند موہن (آر ڈی اور پی پی) نے پیش کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ باندھوں سے متعلق اہم ڈیٹاسیٹ میں داخل ہونے کے لیے ایک معروضی نقطہ نظر کی پیروی کی جانی چاہیے اور تمام سطحوں پر فرق کو کم کرنے کی کوشش کی جانی چاہیے۔ انہوں نے اس کی نشاندہی کی کہ خطرے کی تشخیص اور بند و بست ایک ایسا فریم ورک فراہم کرتا ہے جس میں فیصلہ سازی کو بہتر بنانے کے لیے باندھوں سے متعلق تمام پہلوؤں کو مربوط کیا جاتا ہے۔ انہوں نے تمام ریاستوں کو اس علاقے میں اپنے پیشہ ور افراد کی صلاحیت سازی کے لیے حکومتِ ہند کی پرعزم حمایت کا بھی اظہار کیا۔
باندھ کی حفاظت سے متعلق ایک مشہور ماہر جناب پرزیمیسلاو زیلنسکی نے باندھوں کےبندوبست کے لیے خطرے سے باخبر فیصلہ سازی کے عالمی تجربہ کے بارے میں بتایااور اس بات پر روشنی ڈالی کہ بھارت میں مخصوص باندھوں کی بڑی تعداد پر غور کرتے ہوئے ٹیئرڈ میکانزم کے ذریعے اس نقطہ نظر کو اپنانے سے بھارت کو کس طرح فائدہ پہنچایا جا سکتا ہے۔
اس میں حصہ لینے والی ریاستوں نے مئی 2025 تک اپنے تمام مخصوص باندھوں کی رسک اسکریننگ مکمل کرنے کی حکمت عملی پیش کی۔
******
U. No. 4062
(ش ح ۔ک ح)
(Release ID: 2084754)
Visitor Counter : 11