وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
ٹونا مچھلی کی برآمدات
Posted On:
13 DEC 2024 12:36PM by PIB Delhi
ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ عرف لالن سنگھ نے 11 دسمبر 2024 کو راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ بھارتی حکومت کے تحت ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری (ایم او ایف اے ایچ اینڈ ڈی) کی وزارت کے تحت ماہی پروری کے محکمے (ڈی او ایف) نے پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) کے تحت انڈمان ونکوبار جزائر میں 29 اکتوبر 2024 کو ٹونا کلسٹر کو نوٹیفائی کیا ہے ۔بھارتی حکومت کے ماہی پروری کے محکمے (ڈی او ایف) نے انڈمان و نکوبار جزائر کی انتظامیہ کے ساتھ مشترکہ طور پر 14 نومبر 2024 کو سوراج دیپ میں انڈمان اور نکوبار جزائر کے ماہی گیری اور آبی زراعت کے شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع کو ظاہر کرنے کے لیے سرمایہ کاروں کی ایک میٹنگ کا اہتمام کیا تھا۔ میرین پروڈکٹس ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایم پی ای ڈی اے) اور تجارت اور صنعت کی وزارت نے بتایا ہے کہ جزائر میں غیر استعمال شدہ صلاحیت سے فائدہ اٹھانے کے لیے، انہوں نے متعلقہ فریقوں کی مشاورت سے جزیرے کے علاقے سے براہ راست سمندری خوراک کی برآمد کو فروغ دینے کے لیے ایک عملی منصوبہ تیار کیا ہے، تاکہ ویلیو چین میں موجود خلا کو دور کیا جاسکے ۔ ایم پی ای ڈی اے نے انڈمان اور نکوبار جزائر میں ایک ڈیسک دفتر کھولا ہے، تاکہ جزائر سے ماہی گیری کی تجارت کو آسان بنایا جا سکے۔ ایم پی ای ڈی اے نے ماہی گیروں کو ٹونا ہینڈلنگ کی تربیت دینے کے لیے جزائر میں کشتیوں کے ایک کلسٹر کی بھی نشاندہی کی ہے۔
انڈمان اور نکوبار جزائر کی انتظامیہ نے بتا یا ہے کہ جزائر ٹونا حیاتیاتی تنوع سے مالا مال ہیں، جس میں سمندری اور نیریٹک انواع شامل ہیں،ساتھ ان میں یلوفن ٹونا، اسکیپ جیک ٹونا، اور بگئے ٹونا بھی شامل ہیں۔ انڈمان اور نکوبار جزائر میں سمندری ٹونا اور نیریٹک ٹونا کی کل متوقع ممکنہ پیداوار 64,500 میٹرک ٹن ہے۔ موجودہ فصل صلاحیت سے بہت کم ہے، جو اس سیکٹر میں ترقی کے لیے قابل استعمال غیر استعمال شدہ صلاحیت کو ظاہر کرتی ہے۔
بھارتی حکومت کی ماہی پروری ، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت (ایم او ایف اے ایچ اینڈ ڈی) کے ماہی پروری کے محکمے نے پی ایم ایم ایس وائی کے تحت انڈمان اور نکوبار جزائر کی انتظامیہ کی تجاویز کو 58.91 کروڑ روپے کی کل لاگت کے ساتھ منظور ی دے دی ہے، جس میں ماہی گیری کے فروغ کے لیے 31.48 کروڑ روپے کا مرکزی حصہ بھی شامل ہے اور جس میں انڈمان اور نکوبار جزائر میں ٹونا ماہی پروری کے لیے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کیا جانا بھی شامل ہے۔ پی ایم ایم ایس وائی کے تحت منظور شدہ ماہی گیری کے بڑے بنیادی ڈھانچے سے متعلق سرگرمیوں کو منظوری دی گئی ہے ، جس میں: (i) گہرے سمندر میں ماہی گیری کے جہازوں کا حصول (7 یونٹ)، (ii) برآمدی قابلیت کے لیے موجودہ ماہی گیری کے جہازوں کا اپ گریڈیشن (10 یونٹ)، (iii) کولڈ اسٹوریج اور آئس پلانٹس (29 یونٹس) شامل ہیں۔
************
U.No:3972
ش ح۔ش م۔ق ر
(Release ID: 2084157)
Visitor Counter : 22