ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پارلیمنٹ سوال


ہاتھیوں کی غیر قانونی منتقلی؟

Posted On: 12 DEC 2024 5:50PM by PIB Delhi

وزارت کو ہاتھیوں کی منتقلی، نقل و حمل، فروخت اور خریداری سے متعلق نمائندگی اور شکایات موصول ہوتی ہیں۔ وائلڈ لائف (تحفظ) ایکٹ، 1972 اور اس کے تحت بنائے گئے قواعد کی دفعات کے مطابق کارروائی کرنے کے لیے اس طرح کی نمائندگی ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف وائلڈ لائف وارڈنزکو بھیجی جاتی ہے۔

قیدی ہاتھیوں اور ان کی منتقلی یا نقل و حمل کے مسائل کو حل کرنے کے لیے، وزارت نے وائلڈ لائف انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کے ساتھ مل کر، ڈی این اے پروفائلنگ کے لیےملک بھر میں قید ہاتھیوں سے حیاتیاتی نمونے جمع کرنے کے لیے ایک موبائل ایپلیکیشن تیار کی ہے جس کا نام ’گجاہ سوچنا‘ ہے۔ جینیاتی ڈیٹا بیس کا مقصد ملک میں تمام رجسٹرڈ قید ہاتھیوں کی ملکیت کی معلومات کے ساتھ جینیاتی پروفائل اور متعلقہ مورفولوجیکل تفصیلات کے ساتھ جامع ہونا ہے۔ ڈیٹا ملک میں تمام رجسٹرڈ قید ہاتھیوں کے مرکزی ذخیرے کے طور پر کام کرتا ہے۔ غیر قانونی منتقلی کو فلٹر کرنے کے لیے ریاستوں کے اندر اور ریاستوں کے درمیان منتقلی کے دوران ہاتھیوں کی انفرادی شناخت کی توثیق کرنے کے لیے مرکزی ڈیٹا بیس کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یہ ڈیٹا بیس غیر قانونی منتقلی اور قیدی ہاتھیوں کے قبضے سے متعلق جرائم سے نمٹنے کے لیے عدالتوں میں فرانزک طریقہ کار اور مقدمہ چلانے میں بھی مدد کر سکتا ہے۔

مزید برآں، ہاتھیوں کی منتقلی، نقل و حمل، فروخت اور خریداری کے مسائل کو حل کرنے اورملک میں ریاستوں کے اندر اور اس کے درمیان قید ہاتھیوں کی نقل و حرکت کو منظم کرنے کے لیے، حکومت ہند نے "کیپٹیو ایلیفینٹ (منتقلی یا نقل و حمل ) قواعد20224کو نوٹیفائی کیا ہے۔ مزید برآں، قید ہاتھیوں کی ایک ریاست سے دوسری ریاست میں منتقلی سے متعلق معاملے کو دیکھنے کے لیے ایک اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو کہ سپریم کورٹ کے مورخہ 03/03/2023  کواسپیشل لیو پٹیشن نمبر12246کےمطابق کام کررہی ہے۔

یہ معلومات ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر مملکت جناب کیرتی وردھن سنگھ نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

****

(ش ح۔اص)

UR No3919


(Release ID: 2083967)
Read this release in: English , Hindi