ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ملک میں پلاسٹک کے کچرے کی بابت پارلیامنٹ میں سوال

Posted On: 12 DEC 2024 6:13PM by PIB Delhi

پلاسٹک کی پیداوار اور پلاسٹک کے فضلے کی پیداوار پر کئی رپورٹیں شائع ہوتی ہیں۔ یہ رپورٹیں استعمال شدہ ڈیٹا کے ذرائع اور تخمینے بنانے کے لیے استعمال کیے جانے والے مفروضوں اور طریقہ کار کی بنا پر اپنے ملک کے لحاظ سے تخمینوں میں مختلف ہوتی ہیں۔ اب تک، ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈز (ایس پی سی بی ایس ) آلودگی کنٹرول کمیٹیوں (پی سی سی ایس ) کی طرف سے مرکزی آلودگی  کنٹرول بورڈ کو فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پر ملک میں پیدا ہونے والے پلاسٹک کے کچرے سے     -19 2018  کی مدت کے دوران پلاسٹک کے کچرے کی پیداوار کی مقدار-23 2022 ذیل میں دیا گیا ہے:

Financial Year

Plastic waste Generation (TPA)

2018-19

3360043.45

2019-20

3469781.73

2020-21

4126808.44

2021-22

3901802.06

2022-23

4136188.83

 

پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ قانون ، 2016، جیسا کہ ترمیم کیا  گیا ہے، ملک میں ماحولیاتی طور پر مناسب پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ کے لیے قانونی فریم ورک فراہم کرتا ہے۔ اس قواعد کے رو سے  شہری بلدیاتی اداروں اور گرام پنچایتوں کو پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ بشمول پلاسٹک کے کچرے کو جمع کرنے کا پابند بناتے ہیں۔ قواعد کے تحت شہری بلدیاتی اداروں اور گرام پنچایتوں کو یہ یقینی بنانے کا پابند بنایا گیا ہے کہ پلاسٹک کے کچرے کو کھلے عام نہ جلایا جائے۔ پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ قانون  کے تحت 2022 میں مطلع شدہ پلاسٹک پیکیجنگ پر توسیعی پیداواری ذمہ داری (ای پی آر) کے نفاذ سے، ملک بھر میں پلاسٹک کے فضلے کو جمع کرنے، الگ کرنے، پروسیسنگ کا احاطہ کرنے والے ویسٹ مینجمنٹ سیکٹر کو مزید ترقی دینے کی اجازت ملے گی۔ پلاسٹک کی پیکیجنگ پر سینٹرلائزڈ ای پی آر پورٹل پر دستیاب معلومات کے مطابق ای پی آر رہنما خطوط کے تحت کل 2,614 پلاسٹک ویسٹ پروسیسرز (پی ڈبلیو پی ایس ) کو آج تک رجسٹر کیا گیا ہے اور تقریباً 103 لاکھ ٹن پلاسٹک پیکیجنگ ویسٹ پر کارروائی کی گئی ہے۔

اس کے علاوہ، حکومت ہند ریاستوں،مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو سوچھ بھارت مشن کے تحت ملک کے شہری اور دیہی علاقوں میں پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ سمیت ٹھوس کچرے کے انتظام کے لیے اضافی مرکزی امداد بھی فراہم کرتی ہے۔ پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ یونٹس سوچھ بھارت مشن دوسرے فیز (گرامین       (ایس بی ایم (جی) کے تحت قائم کیے گئے ہیں۔ ایس بی ایم (جی) فیز دو کے رہنما خطوط روپے تک کی مالی امداد فراہم کرتے ہیں۔ پی ڈبلیو ایم یو  کی تعمیر کے لیے فی بلاک 16 لاکھ ہیں ۔ مزید برآں، ضرورت کے مطابق، پی ڈبلیو ایم یو  کو ان بلاکس کے لیے دستیاب فنڈنگ ​​کی مجموعی حد کے اندر ایک سے زیادہ بلاکس کے لیے کلسٹر موڈ میں قائم کیا جا سکتا ہے۔

سوچھ بھارت مشن اربن 2صفر  (ایس بی ایم یو دو صفر ) کے تحت، اسکیم کے رہنما خطوط کے مطابق، ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے ذریعہ ٹھوس کچرے کے انتظام سمیت ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو اضافی مرکزی امداد فراہم کی جاتی ہے۔ ایس بی ایم یو دو صفر کے آپریشن گائیڈ لائنز کے مطابق، کچرے کی پروسیسنگ کی سہولیات جیسے کہ میٹریل ریکوری فیسیلٹیز (ایم آر ایف ایس ) کا قیام، پائیدار ٹھوس فضلہ کے انتظام کے لیے فنڈنگ ​​کا ایک اہل جز ہے۔ مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی ) کے مطابق، ملک میں موجودہ سالڈ ویسٹ میٹریل ریکوری سہولیات کی کل تعداد 4446 ہے جس کی گنجائش 31427اعشاریہ دو ، ٹی پی ڈی  ہے۔

یکم جولائی 2022 سے شناخت شدہ واحد استعمال شدہ پلاسٹک آئٹم پر پابندی کا نفاذ، جن میں کوڑا کرکٹ کی زیادہ صلاحیت اور کم افادیت ہے، اور پلاسٹک کی پیکیجنگ پر پیداواری ذمہ داری کے نفاذ کے ساتھ ساتھ کوڑے اور غیر منظم پلاسٹک کے فضلے سے پیدا ہونے والی آلودگی میں کمی آئے گی۔

یہ معلومات ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر مملکت جناب کیرتی وردھن سنگھ نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی ہے ۔

******

ش ح ۔ ال

U-3931

 


(Release ID: 2083883) Visitor Counter : 9