امور داخلہ کی وزارت
آن لائن بنیاد پرستی کے خطرے کی روک تھام
Posted On:
11 DEC 2024 4:15PM by PIB Delhi
بھارتی وفد نے فرانس کے شہر لیون میں 19ویں انٹرپول ہیڈز آف این سی بی کانفرنس کے مکمل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے تمام وفود پر زور دیا کہ آن لائن بنیاد پرستی عالمی سلامتی کے لیے ایک اہم چیلنج بنی ہوئی ہے، اور اس خطرے سے نمٹنے کے لیے عالمی تعاون اور کثیر الجہتی حکمت عملی، جو شدت پسند مواد کی طلب اور رسد دونوں کو حل کرتی ہے کی ضرورت ہے۔سی بی آئی، بطور ن بھارت کے نیشنل سینٹرل بیورو آن لائن بنیاد پرستی کا مقابلہ کرنے کے لیے انٹرپول کے ساتھ مصروف عمل ہے۔ 18-21 اکتوبر 2022 کو نئی دہلی میں منعقد ہونے والی 90ویں انٹرپول جنرل اسمبلی کے دوران،انٹرپولنے پہلی میٹاورس کی نقاب کشائی کی جو خاص طور پر دنیا بھر میں قانون کے نفاذ کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اس کے بعد، جنوری 2024 میں،انٹرپول نے میٹاورس پر قانون نافذ کرنے والے نقطہ نظر پر ایک وائٹ پیپر جاری کیا، اور بنیاد پرستی کے مسئلے کی نشاندہی کی اور نوٹ کیا کہ دہشت گرد آن لائن بھرتی، بنیاد پرستی، تربیت اور افراد کی ترغیب کے لیےمیٹاورس کا استعمال کر سکتے ہیں۔
اس سلسلے میں، تمام اسٹیک ہولڈرز اور قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے ساتھ باقاعدہ میٹنگز منعقد کی جا رہی ہیں جن میں بنیاد پرست تنظیموں کے بارے میں معلومات کا تبادلہ شامل ہے تاکہ اجتماعی طور پر بنیاد پرستی سے منسلک متعدد خطرے کے عوامل کو ایک جامع اور مربوط انداز میں حل کیا جا سکے اور بنیاد پرستی سے نمٹنے کے لیے موثر طریقہ کار اور حکمت عملی قائم کی جا سکے۔ .
بنیاد پرست عناصر کی طرف سے دوسرے ہم خیال عناصر سے رابطہ قائم کرنے کے لیے اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کے ساتھ واٹس ایپ کے علاوہ سگنل، ٹیلی گرام، وائبر اور ڈارک ویب جیسی زیادہ محفوظ میسجنگ ایپلی کیشن کا استعمال سیکیورٹی ایجنسیوں کے لیے بنیاد پرست افراد آن لائن کا مقابلہ کرنے کی کوششوں میں ایک بڑا چیلنج ثابت ہوا ہے۔
چونکہ سائبر ٹکنالوجی کا وسیع استعمال بنیاد پرست نظریات کی تشہیرکا اہم ذریعہ ہے، اس لیے سائبر اسپیس کی مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے۔ ایسے مواد اور اداروں کی نشاندہی اور نگرانی کے لیے سائبر گشت باقاعدگی سے کی جاتی ہے جو بھولے بھالے/ افسردہ/ اجنبی نوجوانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ بھارت کی خودمختاری اور سالمیت کو متاثر کرنے والے فرقہ وارانہ اور بھارت مخالف پروپیگنڈے میں ملوث ویب سائٹس/اکاؤنٹس کی نشاندہی کی جا رہی ہے اور انہیں کارروائی کے لیے وزارت الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی (میتی) کو بھیجا جا رہا ہے۔ میتی انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) ایکٹ، 2000 کے سیکشن 69A کے تحت ہدایات جاری کرتا ہے، جو حکومت کو مخصوص شرائط کے تحت معلومات کو عوامی رسائی سے روکنے کا اختیار دیتا ہے، یعنی (اول) ہندوستان کی خودمختاری اور سالمیت کے مفاد میں (دوئم) ہندوستان کا دفاع (سوئم) ریاست کی حفاظت (چہارم) غیر ملکی ریاستوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات (پنجم) امن عامہ اور (ششم) کسی بھی قابلِ سماعت جرم کے ارتکاب کو اکسانے کی روک تھام کے لیے انفارمیشن ٹکنالوجی (عوام کے ذریعہ معلومات تک رسائی کو روکنے کے لئے طریقہ کار اور حفاظت) رولز، 2009 میں فراہم کردہ مقررہ عمل پر عمل کے ذریعہ کیا جاتا ہے۔
اس کے علاوہ، آئی ٹی ایکٹ، 2000 کے تحت 79(سوئم)
(ب)، انڈین سائبر کرائم کوآرڈینیشن سنٹر (I4سی) وزارت داخلہ، کو غیر قانونی مواد کو ہٹانے کے لیے درمیانی/پلیٹ فارم سےبھی 'ٹیک ڈاؤن نوٹس' جاری کرنے کے لیے ایک ایجنسی کے طور پر اختیار / نامزد کیا گیا ہے۔
فی الحال، ریاستی پولیس کے علاوہ، این آئی اے آن لائن بنیاد پرستی سے متعلق 67 معاملات کی تحقیقات کر رہی ہے۔ ان مقدمات میں اب تک 325 ملزمان کو گرفتار کیا گیا، 336 ملزمان کو چارج شیٹ اور 63 ملزمان کو سزائیں سنائی گئیں۔
دوہزار چوبیس کے دوران،میتی نے اکتوبر 2024 تک 9845 یو آر ایل (جس میں ریڈیکل مواد بھی شامل ہے) کو بلاک کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔
یہ بات داخلہ امور کے وزیر مملکت جناب نتیا نند رائے نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں کہی۔
***
(ش ح۔اص)
UR No 3835
(Release ID: 2083404)
Visitor Counter : 25