بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
بندرگاہوں کا منافع بخش کاروبار
Posted On:
10 DEC 2024 4:34PM by PIB Delhi
بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ مالی سال 2023-24 کے لیے آپریٹنگ سرپلس اور نیٹ سرپلس کی پورٹ وار تفصیلات ضمیمہ - I میں دی گئی ہیں۔
مجموعی طور پر، زیادہ تر بڑی بندرگاہوں کی مالی صحت اچھی ہے۔ کچھ بڑی بندرگاہوں کو مالی استحکام کے حوالے سے چیلنجز کا سامنا ہے جن میں پنشن کی ذمہ داریوں میں خاطر خواہ کمی، ڈریجنگ کی زیادہ لاگت، بعض اشیاء کی ہینڈلنگ پر پابندیاں، دیگر غیر اہم بندرگاہوں سے مقابلہ، جاری قانونی اور ثالثی کے معاملات وغیرہ شامل ہیں۔
منافع کو بہتر بنانے کے لیے جاری کوششوں میں، بڑی بندرگاہیں تجارتی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے برتھ اور ٹرمینلز کی جدید کاری اور میکانائزیشن، چینل کو گہرا کرنے، ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعے طریقہ کار کو آسان بنانے، اسٹریٹجک مارکیٹنگ کے اقدامات وغیرہ پر کام کر رہی ہیں۔
ضمیمہ - I
مالی سال 24-2023 کے لیے بڑی بندرگاہوں کا آپریٹنگ سرپلس اور نیٹ سرپلس
بندر گاہ
|
آپریٹنگ سرپلس
( روپےکروڑ میں)
|
نیٹ سرپلس
( روپے کروڑ میں)
|
سیاما پرساد مکھرجی پورٹ
|
1296.90
|
501.73
|
پارا دیپ پورٹ
|
1512.93
|
1571.10
|
وشاکھاپٹنم پورٹ
|
1201.37
|
719.51
|
کماراجر پورٹ
|
807.00
|
760.50
|
چنئی پورٹ
|
388.91
|
217.69
|
وی او چدمبرانار پورٹ
|
652.86
|
666.05
|
کوچین پورٹ
|
487.66
|
9.82
|
نیو مینگلور پورٹ
|
545.72
|
551.02
|
مورموگاو پورٹ
|
239.00
|
-48.04
|
ممبئی پورٹ
|
1206.69
|
-269.36
|
جواہر لعل نہرو پورٹ
|
1642.66
|
1836.29
|
دین دیال پورٹ
|
1442.00
|
1685.61
|
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ض ر ۔ن م۔
U-3752
(Release ID: 2082890)
Visitor Counter : 15