سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پارلیمانی سوال: منشیات کے استعمال کا مسئلہ

Posted On: 10 DEC 2024 4:10PM by PIB Delhi

وزارت کی طرف سے ایمس کے این ڈی ڈی ٹی سی کےذریعے 2018 کے دوران ’’بھارت میں منشیات کے استعمال کی حد اور رجحان سے متعلق سروے‘‘ کے مطابق، سروے رپورٹ میں مختلف نشیلی اشیاء کے استعمال کنندگان کی موجودہ شرح (فیصد میں) اور بالغوں و بچوں کی تخمینہ  تعداد درج ذیل ہے:

نشیلی اشیا؍

بچے اور بالغ افراد (10-17 برس)

بچے اور بالغ افراد (10-17 برس)

استعمال

(فیصد میں)

استعمال کرنے والوں کی تخمینہ تعداد

استعمال

(فیصد میں)

استعمال کرنے والوں کی تخمینہ تعداد

کینابس

0.90

20,00,000

3.30

2,90,00,000

اوپی آئڈس

1.80

40,00,000

2.10

1,90,00,000

سیڈی ٹیوس

0.58

20,00,000

1.21

1,10,00,000

ان ہیلنٹس

1.17

30,00,000

0.58

60,00,000

کوکین

0.06

2,00,000

0.11

10,00,000

اے ٹی ایس

0.18

4,00,000

0.18

20,00,000

ہلو کینوجنس

0.07

2,00,000

0.13

20,00,000

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

سماجی انصاف و تفویض اختیارات کی وزارت ملک میں منشیات کے استعمال کی مانگ کو کم کرنے کے لیے نوڈل  وزارت ہے۔ منشیات کے استعمال کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے اس محکمہ نے ’’منشیات کی مانگ میں کمی کے لیے قومی عملدرآمد منصوبہ‘‘ (این اے پی ڈی ڈی آر) تیار کیا ہے اور اس پر عملدرآمد کر رہا ہے۔ مرکز کی جانب سے مالی امداد یافتہ ایک اسکیم ہے جس کے تحت درج ذیل کو مالی امداد فراہم کی جاتی ہے:

ریاستی حکومتوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں (یو ٹی)انتظامیہ کو منشیات کے استعمال کی روک تھام سے متعلق معلومات اور آگاہی بڑھانے، صلاحیت سازی، اور منشیات کی مانگ میں کمی کے پروگرامز چلانے کے لیے امداد فراہم کی جاتی ہے۔

 

غیر سرکاری تنظیموں (این جی اوز)/مذہبی تنظیموں (وی اوز) کو منشیات کے عادی افراد کے لیے بازآبادکاری کے مربوط مراکز (آئی آر سی اے)، نوعمروں میں منشیات کے استعمال کی روک تھام کے لیے کمیونٹی پر مبنی قائدانہ اقدامات (سی پی ایل آئی)، آؤٹ ریچ اور ڈراپ ان سینٹرز (او ڈی آئی سی)، اور ڈسٹرکٹ ڈی ایڈکشن سینٹرز (ڈی ڈی اے سی) چلانے اور ان کی دیکھ بھال کے لیے امداد فراہم کی جاتی ہے۔

سرکاری اسپتالوں کو منشیات کے علاج کی سہولتیں (اے ٹی ایف) فراہم کرنے کے لیے امداد دی جاتی ہے۔

این اے پی ڈی ڈی آر اسکیم کے تحت منشیات کی مانگ میں کمی کے لیے کیے گئے اقدامات:

نشہ مکت بھارت ابھیان(این ایم بی اے) پورے ملک کے تمام اضلاع میں نافذ کیا جا رہا ہے۔ اب تک، این ایم بی اے تک  13.57 کروڑ سے زائد افراد تک رسائی حاصل کرچکے ہیں، جن میں 4.42 کروڑ نوجوان اور 2.71 کروڑ خواتین شامل ہیں۔ اس مہم میں 3.85 لاکھ سے زائد تعلیمی اداروں نے بھی شرکت کی ہے۔

وزارت نے 347 بازآبادکاری کے مربوط مراکز (آئی آر سی اے) کی مدد کی ہے۔ یہ آئی آر سی اے نہ صرف منشیات کے عادی افراد کو علاج فراہم کرتے ہیں، بلکہ اس کی روک تھام سے متعلق  معلومات، آگاہی بڑھانے، موٹیویشنل کاؤنسلنگ، نشے کی لت چھڑانے،علاج کے بعد دیکھ بھال اور معاشرتی دھارے میں دوبارہ شامل ہونے کی خدمات بھی فراہم کرتے ہیں۔

وزارت نے 46 کمیونٹی پر مبنی قائدانہ اقدامات (سی پی ایل آئی)سے متعلق مراکز کی مدد کی ہے۔ یہ سی پی ایل آئی کمزور اور خطرے سے دوچار بچوں اور نوعمروں پر مرکوز ہیں۔

iv.)       وزارت نے 74 آؤٹ ریچ اور ڈراپ ان سینٹرز (او ڈی آئی سی) کی مدد کی ہے۔ یہ او ڈی آئی سی منشیات کے استعمال کرنے والوں کے لیے علاج اور بحالی کے لیے محفوظ جگہ فراہم کرتے ہیں، جن میں اسکریننگ، جائزہ اور کاؤنسلنگ فراہم کی جاتی ہے اور اس کے بعد علاج اور بحالی کی سہولت کے لیے مزید خدمات فراہم کی جاتی ہیں۔

v.)        71 نشے کی لت چھڑانے سے متعلق ضلع مراکز (ڈی ڈی اے سی)، جو آئی آر سی اے، او ڈی آئی سی اور سی پی ایل آئی کی تمام سہولتیں ایک ہی جگہ  فراہم کرتے ہیں۔

vi.)       وزارت 117 منشیات کے علاج کی سہولتیں (اے ٹی ایف) سرکاری اسپتالوں میں قائم کرنے کی خاطر مدد فراہم  کرتی ہے۔

vii.)       وزارت نے 14446ٹال –فری ہیلپ لائن قائم کی ہے، جو ڈی ایڈکشن کے لیے بنیادی کونسلنگ اور فوری طور پر ریفر کرنے کی خدمات فراہم کرتی ہے۔

viii.)      وزارت اپنے خود مختار ادارے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سوشل ڈیفنس(این آئی ایس ڈی) اور دیگر شراکت دار ایجنسیوں جیسے ایس سی ای آر ٹی، مرکزی اسکولوں کے ادارے (کیندریہ ودیالیہ سنگٹھن) وغیرہ کے ذریعے تمام متعلقہ فریقوں جیسے طلباء، اساتذہ، والدین وغیرہ کے لیے باقاعدہ آگاہی اور بیداری بڑھانے کے سیشن فراہم کرتی ہے۔

ix.)       وزارت نے نوچیتنا ماڈیولز تیار کیے ہیں(جو اسکول کے بچوں کے لیے زندگی کی صلاحیتوں اور منشیات سے متعلق معلومات پر نئی معلومات فراہم کرتے ہیں)۔اساتذہ کی تربیت کے ماڈیولز۔ ’’نشہ مکت بھارت ابھیان‘‘ کے تحت، نوچیتنا ماڈیولز اساتذہ کے ذریعے تقسیم اور نافذ کیے جائیں گے تاکہ بھارت کے اسکولوں میں طلباء کے درمیان زندگی کی صلاحیتوں اور منشیات کے بارے میں آگاہی اور معلومات بڑھائی جاسکے۔

x.)        وزارت نے روحانی تنظیموں جیسے آرٹ آف لیونگ، برہما کماریز، سنت نیرنکاری مشن، اسکون، شری رام چندر مشن اور آل ورلڈ گائتری پریوار کے ساتھ مفاہمت ناموں پر دستخط کیے ہیں تاکہ این ایم بی اےکی مدد کی جا سکے اور بڑے پیمانے پر بیداری کی سرگرمیاں انجام دی جاسکیں۔

این اے ڈی پی ڈی ڈی آر اسکیم کے تحت ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں قائم کیے گئے منشیات سے نجات کے مراکز کی تفصیلات (ضمیمہ-I میں موجود ہے

اس کے علاوہ، اسکیم کے تحت گزشتہ تین سالوں اور موجودہ سال کے دوران ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ان مراکز کے لیے مختص فنڈز کی تفصیلات (ضمیمہ-II میں فراہم کی گئی ہے) ۔

یہ معلومات مرکزی وزیر مملکت برائے سماجی انصاف و تفویض اختیارات، جناب بی ایل ورما نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کی۔

 

*****

(ش ح۔ ا ع خ ۔ش ہ ب)

U: 3744


(Release ID: 2082889) Visitor Counter : 15


Read this release in: English , Hindi