سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت
پارلیمانی سوال:معذور افراد کو بااختیار بنانا
Posted On:
10 DEC 2024 4:06PM by PIB Delhi
حکومت نے ’’معذورافراد کے حقوق سے متعلق قانون‘‘ (آر پی ڈبلیو ڈی2016) منظور کیا، جو 19 اپریل 2017 میں نافذ ہوا۔ اس قانون میں معذوریوں کی تعداد 7 سے بڑھا کر 21 کر دی گئی ہے۔ یہ قانون معذورافراد (پی ڈبلیو ڈی) کو مختلف حقوق اور سہولیات فراہم کرتا ہے، جن میں دیگر کے علاوہ مساوات کا حق، تفریق سے آزادی، ظلم و ستم اور استحصال سے تحفظ، خاندان اور کمیونٹی کے ساتھ زندگی گزارنے کا حق، انصاف تک رسائی، ووٹنگ کا حق،قانونی صلاحیت اور قانونی سرپرستی،صحت ، تعلیم کی سہولت ،روزگار کے مواقع،ہنرمندی کا فروغ،
فنون، کھیل، تفریح، ثقافت اورفیصلہ سازی کے عمل میں شمولیت شامل ہیں۔
اس قانون کے تحت، دفعہ34 میں حکومت کی نوکریوں میں ان افراد کے لئے جو 40 فیصد یا اس سے زیادہ معذوری کے حامل ہیں، ان کے لیے 4فیصد ریزرویشن کا بندوبست کیا گیا ہے ۔ مزید برآں، دفعہ32 کے تحت جو افراد معذوری کے معیار (40فیصدیا اس سے زیادہ) پر پورا اترتے ہیں ان کے لئے حکومت یا حکومت سے امداد یافتہ اعلیٰ تعلیمی اداروں میں 5فیصد ریزرویشن فراہم کیا گیا ہے ۔
معذوری کے حامل افراد کو بااختیاربنانے سے متعلق محکمہ نے ’’معذورافراد کو ہنر مند بنانے کی خاطر اقدامات سے متعلق قومی منصوبہ‘‘ (این اے اپی-ایس ڈی پی) کو نافذ کیا ہے۔ یہ اسکیم مارچ 2015 میں شروع کی گئی تھی۔ اس اسکیم کے تحت مختلف سرکاری اور غیر سرکاری تنظیموں کے ذریعےتربیت فراہم کی جاتی ہے جو محکمہ کے ساتھ تربیتی شراکت دار (ای ٹی پی) کے طور پر رجسٹرڈ ہیں۔ اس اسکیم کا بنیادی مقصد معذورافراد میں ہنرمندی کو فروغ دینا اور دویانگ جنوں کو معیاری پیشہ ورانہ تربیت فراہم کرنا ہے تاکہ وہ روزگار حاصل کر سکیں اور خود کفیل بن سکیں۔
این اے اپی-ایس ڈی پی اسکیم کے تحت، معذور افراد کو ملک بھر میں سرکاری اور غیر سرکاری تنظیموں کے ذریعےہنرمندی کی تربیت فراہم کی جاتی ہے۔ اسکیم کے آغاز سے اب تک، محکمہ نے 1.42 لاکھ معذور افراد کو 147.78 کروڑ روپے کی لاگت سے تربیت فراہم کی ہے۔ ان میں سے 28,000 افراد کو اجرت پر مبنی ملازمت یا خود روزگار فراہم کیا گیا ہے۔ یہ ایک مانگ پر مبنی اسکیم ہے اور فنڈز تربیتی شراکت داروں کو ان کی تجاویز کی بنیاد پر جاری کیے جاتے ہیں۔ محکمہ نے اتر پردیش سمیت تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے اسٹیٹ اسکل ڈیولپمنٹ مشن (ایس ایس ڈی ایم) سے درخواست کی ہے کہ وہ معذورافراد کے لیے ہنر مندی کی تربیت کے انعقاد کی حوصلہ افزائی کریں۔
اگرچہ معذور افراد کے لیے امداد آئین کی سرکاری فہرست کے اندراج نمبر9کے تحت ایک سرکاری معاملہ ہے، تاہم مرکزی حکومت ریاستی حکومتوں کی کوششوں میں ذیل میں دئے گئے اقدامات کے ذریعے معاونت فراہم کرتی ہے:
- معذور افراد کو امداد/آلات اور آلات کی خریداری کے لیے امداد (اے ڈی آئی پی):محکمےنے ’’معذور افراد کو امداد/آلات اور آلات کی خریداری کے لیے امداد‘‘ (اے ڈی آئی پی) اسکیم کو نافذ کیا ہے، جس کے تحت اقدامات کرنے والے مختلف اداروں کو فنڈز جاری کیے جاتے ہیں تاکہ اہل معذورافراد (دویانگ جن) کو ان پائیدار، جدید، سائنسی طور پر تیار کردہ، معیاری امدادی آلات اور آلات کی خریداری میں مدد فراہم کی جا سکے جو ان کی جسمانی، سماجی اور نفسیاتی بحالی کو فروغ دیتے ہیں۔ مختلف اقسام کے امدادی آلات اور معاون آلات جو مختلف قسم کی معذوریوں کے لیے تقسیم کیے جاتے ہیں، ان میں موٹرائزڈ ٹرائی سائیکل، وہیل چیئر، مصنوعی اعضاء اور آرتھوسس، واکنگ اسٹک، قابل رسائی اسمارٹ فونز، اسمارٹ کین، لو وژن ایڈز، سمعی آلات، تدریسی و تعلیمی مواد (ٹی ایل ایم) کٹس وغیرہ شامل ہیں۔
- معذورافراد کے حقوق کے نفاذ کے لیے اسکیم (ایس آئی پی ڈی اے):اس اسکیم کے تحت ریاستی حکومتوں اور مرکزی یا ریاستی حکومت کے تحت خود مختار اداروں/اداروں کو امداد فراہم کی جاتی ہے تاکہ وہ ’’معذورافراد کے حقوق کے قانون 2016‘‘ کے نفاذ سے متعلق مختلف سرگرمیوں میں تعاون کر سکیں۔ معذورافراد کے حقوق کے قانون کے نفاذ کے لیے اسکیم (ایس آئی پی ڈی اے) کے اہم اجزاء یہ ہیں:
- معذور افراد کے لیے رکاوٹ سے آزاد ماحول کا قیام
- ہنر مندی کے فروغ کے لیے اقدامات سے متعلق قومی منصوبہ
- قابل رسائی بھارت مہم (اے آئی سی)
- یونیک ڈِس ایبلٹی شناختی کارڈ
- آگاہی بڑھانے اور تشہیر کی اسکیم
- iii. بازآبادکاری سے متعلق دین دیال دویانگ جن اسکیم (ڈی ڈی آر ایس): اس اسکیم کے تحت، حکومت غیر سرکاری تنظیموں (این جی اوز) کو امدادی گرانٹس فراہم کرتی ہے تاکہ وہ معذورافراد کی باز آبادکاری کے منصوبوں کو نافذ کریں، تاکہ وہ اپنے جسمانی، حسی، ذہنی، نفسیاتی یا سماجی افعال کے لحاظ سے سرگرم رہ سکیں اور اس کو برقرار رکھ سکیں۔ پچھلے تین سالوں میں، اس اسکیم کے تحت 96,111 معذور افراد کو فائدہ پہنچا ہے۔
- معذور طلباء کے لیے اسکالرشپ اسکیمیں: اس اسکیم کے تحت، حکومت معذور طلباء کے لیے مختلف اسکالرشپس فراہم کرتی ہے جیسے: پری میٹرک اسکالرشپ (کلاس 9 اور 10 کے لیے)، پوسٹ میٹرک اسکالرشپ (کلاس 11 سے لے کر پوسٹ گریجویٹ ڈگری/ڈپلومہ تک)، ٹاپ کلاس ایجوکیشن اسکالرشپ (پوسٹ گریجویٹ ڈگری/ڈپلومہ مخصوص اداروں میں)، نیشنل فیلوشپ (ایم فل اور پی ایچ ڈی کورسز بھارتی یونیورسٹیوں میں)، نیشنل اوورسیز اسکالرشپ (ماسٹرز ڈگری/پی ایچ ڈی غیر ملکی یونیورسٹیوں میں)۔پچھلے تین سالوں میں اس اسکیم کے تحت 1,15,667 معذورافراد کو فائدہ پہنچا ہے۔
یہ معلومات مرکزی وزیر مملکت برائے سماجی انصاف و تفویض اختیارات، جناب بی ایل ورما نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کی۔
*********
(ش ح۔ ا ع خ ۔ش ہ ب)
U: 3736
(Release ID: 2082834)
Visitor Counter : 29