شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی کی وزارت
شمال مشرقی خطہ کی ترقی کی وزارت نے اَشٹ لکشمی مہوتسو میں آٹھ تکنیکی اجلاس منعقد کیے
آٹھ تکنیکی اجلاسوں نے اپنے میدان کے ماہرین، پالیسی سازوں اور صنعت کے رہنماؤں کو شمال مشرقی خطے میں مواقع اور چیلنجوں سے متعلق مسائل پر غور وخوض کرنے کے لیے یکجا کیا
خطے میں پائیدارنمو اور ترقی کو فروغ دینے کے مقصد سے خواتین کی قیادت، ٹیکنالوجی کو اپنانے، صحت کی دیکھ بھال، توانائی، ثقافت، فنون اور کھیلوں کے بارے میں تکنیکی اجلاس منعقد کیے گئے
اَشٹ لکشمی مہوتسو کے دوران منعقد ہونے والے تکنیکی اجلاسوں نے مختلف شعبوں میں شمال مشرقی ہندوستان کے امکانات کے بارے میں قیمتی بصیرت فراہم کی
Posted On:
09 DEC 2024 5:02PM by PIB Delhi
شمال مشرقی خطہ کی ترقی کی وزارت(ایم ڈی او این ای آر) نے 7 اور 8 دسمبر 2024 کو اَشٹ لکشمی مہوتسو کے پہلے ایڈیشن کے دوران نامور پینلسٹ، جو اپنے میدان کے ماہرین، پالیسی سازوں اور صنعت کے قائدین پر مشتمل تھے،کو اکٹھا کر کے آٹھ تکنیکی اجلاسوں کا اہتمام کیا، تاکہ شمال مشرقی خطے کو درپیش چیلنجوں سے اور مواقع سے متعلق مسائل پر غوروخوض کرسکیں۔ خواتین کی قیادت، ٹیکنالوجی کو اپنانے، صحت کی دیکھ بھال، توانائی، ثقافت، فنون اور کھیل جیسے مسائل پر ہر روز چار تکنیکی اجلاس منعقد کیے گئے، جس کا مقصد خطے میں پائیدارنمو اور ترقی کو فروغ دینا ہے۔
پہلے تکنیکی اجلاس کا موضوع وکست بھارت کے لیے شمال مشرق کی پیش رفت کو متحرک کرنے کے بارے میں تھا،جس کے دوران شمال مشرقی خطہ کی ترقی کی وزارت کے عزت مآب وزیر جناب جیوترادتیہ ایم سندھیا؛میگھالیہ کے عزت مآب وزیر اعلیٰ جناب کونراڈ کے سنگما؛ تریپورہ کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر مانک ساہا اور سکم کے عزت مآب وزیر اعلیٰ جناب پریم سنگھ تمنگ نے شمال مشرقی علاقے کے ترقیاتی فریم ورک کے حوالے سے اپنے نقطہ نظر کو پیش کیا۔ سیشن نے شمال مشرقی خطے کے ‘‘جنوب مشرقی ایشیا کے لیے گیٹ وے’’ اور ہندوستان کی اقتصادی ترقی کے ایک اہم محرک کے طور پر کردار پر زور دیا۔ سیشن کے اہم نتائج میں سیاحتی بنیادی ڈھانچے کی ترقی، بنیادی ڈھانچے کی توسیع اور حکومت ہند اور شمال مشرقی ریاستوں کی ریاستی حکومتوں کے درمیان شراکت داری کے ذریعے پائیدار ترقی کو فروغ دینے کا عہد شامل تھا۔
دوسرے تکنیکی سیشن کا موضوع ایک لچکدار اور پائیدار مستقبل کے لیے شمال مشرق میں خواتین کی قیادت کے بارے میں تھا۔ پینل نے خواتین کو بااختیار بنانے کی راہ میں حائل نظامی رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے جامع اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا۔ اس بات پر تبادلہ خیال کیا گیا کہ حالیہ دنوں میں اس شعبے میں پیش رفت کے باوجود قیادت اور فیصلہ سازی میں خواتین کی شرکت کو یقینی بنانے کے لیے مزید کوششوں کی ضرورت ہے۔ سیشن کا نتیجہ یہ تھا کہ خواتین کو بااختیار بنا کر اور زندگی کے تمام شعبوں میں ان کی بھرپور شرکت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرتے ہوئے جامع ترقی کے لیے فوری کارروائی کی جائے۔
تیسرےتکنیکی سیشن کا موضوع ٹیکنالوجی کو اپنانے اور ڈیجیٹل تبدیلی کو فروغ دینے کے بارے میں تھا۔ پینل نے شمال مشرقی ہندوستان میں مصنوعی ذہانت(اے آئی)،آئی او ٹی اور دیگر ڈیجیٹل ٹولز کی تبدیلی کی صلاحیت کو دریافت کیا۔ اس نے ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچہ کی کمی، ڈیجیٹل خواندگی کے فرق اور تبدیلی کے خلاف مزاحمت جیسے چیلنجوں کو اُجاگر کیا۔ سیشن کا نتیجہ ان چیلنجوں پر قابو پانے کے لیے ایک روڈ میپ قائم کرنا، ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچہ میں سرمایہ کاری، ڈیجیٹل خواندگی کو بڑھانے،سماجی اور اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے علاقائی ضروریات کے مطابق ٹیکنالوجیز کو ڈھالنے پر زور دیناتھا۔
چوتھے تکنیکی اجلاس کا موضوع شمال مشرقی ہندوستان میں صحت عامہ کی فراہمی کو مضبوط بنانے کے بارے میں تھا۔ پینل نے صحت عامہ کی فراہمی کو بہتر بنانے کے لیے جدید صحت کی دیکھ بھال کو روایتی نظاموں، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، پالیسی کی جدت اور کمیونٹی کی شمولیت کے ساتھ جوڑ کر مربوط کوششوں کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا۔ سیشن نے صحت کی دیکھ بھال، تعلیم اور ٹیکنالوجی میں اسٹریٹجک سرمایہ کاری کی ضرورت پر روشنی ڈالی، تاکہ موجودہ خلاء کو پر کیا جا سکے اور صحت کے پائیدار نتائج کو یقینی بنایا جا سکے۔
پانچویں تکنیکی سیشن کا موضوع پاور جنریشن اور ٹرانسمیشن کے لیے انرجی مکس کو متنوع بنانے کے بارے میں تھا۔ پینل نے پن بجلی، شمسی، ہوا اور بایوماس کے شعبوں میں شمال مشرقی ہندوستان کی قابل تجدید توانائی کی وسیع صلاحیت کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ پینل نے اس بات پر زور دیا کہ بنیادی ڈھانچہ اور پالیسی ایجادات کے ساتھ ساتھ ایک متوازن، پائیدار توانائی کا مرکب ضروری ہے۔ پینل نے لا مرکزی توانائی کے حل کو فروغ دینے اور سبز ہائیڈروجن، توانائی کے ذخیرہ کرنے اور گرِڈ کی جدید کاری میں سرمایہ کاری کرنے کی سفارش کی، جو خطے کو ہندوستان کے سبز توانائی کے انقلاب میں ایک رہنما کے طور پر پیش کرے۔
چھٹے تکنیکی اجلاس کا موضوع عصر حاضر میں شمال مشرقی ہندوستان کی ثقافت اور ورثہ کے بارے میں تھا۔ پینل نے جدیدیت کے ساتھ روایت کو متوازن کرتے ہوئے شمال مشرقی ہندوستان کے ثقافتی ورثے کو محفوظ رکھنے کے لیے ایک مشترکہ کوشش کی ضرورت پر زور دیا۔ پینل نے اقتصادی ترقی، ثقافتی احیاء کے لیے ثقافتی اثاثوں سے فائدہ اٹھانے کی سفارش کی اور ثقافتی اداروں کی مضبوط کمیونٹی کی شمولیت اور حمایت کے ساتھ عالمی پہچان کو اہم سمجھا گیا۔
ساتویں تکنیکی سیشن کا موضوع اقتصادی ترقی کے لیے فنون، دستکاری، موسیقی اور تہواروں سے فائدہ اٹھانے کے بارے میں تھا۔ پینل مباحثے نے شمال مشرقی ہندوستان کے منفرد فنون، دستکاری، موسیقی اور تہواروں کو اقتصادی مواقع کو کھولنے کے لیے استعمال کرنےاور ثقافتی احیاء کو آگے بڑھانے پر توجہ مرکوز کی۔ پینل نے ایک پائیدار، جامع راستے کی سفارش کی، جس میں علاقائی فنون اور ثقافت کی حمایت اور فروغ کے لیے حکومت اور مقامی برادریاں دونوں کی شمولیت کی ضرورت ہو۔
آٹھویں تکنیکی سیشن کا موضوع شمال مشرقی ہندوستان کی کھیلوں کی ثقافت اور کھیلوں کے ایک بڑے مرکز کے طور پر امکانات کے بارے میں تھا۔ پینل نے شمال مشرقی ہندوستان کے کھیلوں کا مرکز بننے کی صلاحیت کے بارے میں تبادلہ خیال کی اور کمیونٹی کی شمولیت اور کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے کی اہمیت اور نچلی سطح پر اقدامات پر توجہ مرکوز کی۔ اہم سفارشات میں کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے کو وسعت دینا، کھیلوں میں خواتین کو فروغ دینا اور کھلاڑیوں کی طویل مدتی ترقی میں معاونت شامل ہے۔ سیشن کا اختتام اسپورٹس پاور ہاؤس کے طور پر شمال مشرقی ہندوستان کے مستقبل کے لیےمثبت امید کے ساتھ ہوا۔
اَشٹ لکشمی مہوتسو کے دوران منعقد ہونے والے تکنیکی اجلاسوں نے مختلف شعبوں میں شمال مشرقی ہندوستان کی صلاحیت کے بارے میں قیمتی بصیرت فراہم کی۔ پینل کی سفارشات بنیادی طور پر بنیادی ڈھانچے، ٹیکنالوجی، صحت کی دیکھ بھال اور کھیلوں کے شعبوں میں سرمایہ کاری کو بڑھانے کے لیے تھیں، تاکہ جامع ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔
*************
(ش ح ۔ا ك۔ن ع(
U.No 3678
(Release ID: 2082404)
Visitor Counter : 20