کارپوریٹ امور کی وزارتت
بھارت کے انسالوینسی اینڈ بینکرپسی بورڈ (آئی بی بی آئی) نے انسول انڈیا کے اشتراک سے’انسالوینسی ریزولوشن: ارتقاء اور عالمی نقطۂ نظر‘ کے موضوع پر 2024 کا بین الاقوامی اجلاس نئی دہلی میں منعقد کیا
بھارتی ریزرو بینک (آر بی آئی)کے ڈپٹی گورنر، جناب ایم راجیشور راؤ نے بینک کے اثاثوں کے معیار کو بہتر بنانے میں انسالوینسی اینڈ بینکرپسی کوڈ (آئی بی سی)کے اہم کردار پر روشنی ڈالی
آئی بی بی آئی کے چیئرمین، جناب روی مِتل نے تخلیقی نقطۂ نظر جیسے ثالثی، قرض دہندہ کی قیادت میں ریزولوشن عمل اور گروپ انسالوینسی کے طریقۂ کار پر غور کرنے کی اہمیت پر زور دیا
Posted On:
08 DEC 2024 1:10PM by PIB Delhi
بھارت کے انسالوینسی اینڈ بینکرپسی بورڈ(آئی بی بی آئی) نے انسول انڈیا کے اشتراک سے ’انسالوینسی ریزولوشن: ارتقاء اور عالمی نقطہ نظر‘ کے موضوع پر ایک بین الاقوامی اجلاس کا انعقاد کیا۔ اس تقریب میں مختلف دائرہ کاروں سے تعلق رکھنے والے ممتاز ماہرین اور پیشہ ور افراد نے شرکت کی اور انسالوینسی ریزولوشن کے حوالے سے اپنے تجربات اور خیالات کا تبادلہ کیا۔
ریزرو بینک آف انڈیا کے ڈپٹی گورنر، جناب ایم راجیشور راؤ نے اس اجلاس میں مہمانِ خصوصی کے طور پر شرکت کی۔ انہوں نے 2016 سے انسالوینسی اینڈ بینکرپسی کوڈ(آئی بی سی) کے انقلابی سفر پر روشنی ڈالی اور بینک کے اثاثوں کے معیار کو بہتر بنانے اور 10 لاکھ کروڑ سے زائد کے بنیادی قرضوں کی پری ایڈمیشن سیٹلمنٹ میں اس کے اہم کردار کو اجاگر کیا۔ ڈپٹی گورنر نے بینکوں کی بیلنس شیٹ کو بہتر بنانے میں ہونے والی نمایاں پیش رفت کو سراہا اور ممکنہ اصلاحات کے پہلوؤں پر بھی زور دیا۔ انہوں نے تمام متعلقین کے درمیان مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ری اسٹرکچرنگ اور بحالی پر توجہ مرکوز کی۔ اس کے علاوہ، انہوں نے آئی بی سی کے معاملات کا تفصیلی مطالعہ کرنے کی سفارش کی تاکہ مستقبل کی قرض فراہمی کی حکمت عملی کے لیے قیمتی بصیرت فراہم کی جا سکے۔
آئی بی بی آئی کے چیئرمین جناب روی مِتل نے اپنے خصوصی خطاب میں کوڈ کی وسعت اور انقلابی صلاحیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ڈیفالٹرز کے لیے ’سیف ہیون‘ کے خاتمے میں کوڈ کے کردار اور مقروض-قرض دہندہ کے ماحول میں نمایاں رویوں کی تبدیلی کو اجاگر کیا۔ انہوں نے ایڈمیشن سے پہلے 28,000 سے زائد معاملات کے قابل ذکر تصفیے کا ذکر کرتے ہوئے وقت کی حساسیت کے تحت اثاثوں کی قدر کو محفوظ رکھنے جیسے چیلنجوں پر بات کی۔ جناب مِتل نے آئی بی بی آئی کے فعال طرز عمل پر زور دیتے ہوئے ان اہم ضابطہ کار اصلاحات کو اجاگر کیا جو تاخیر کو کم کرنے اور اثاثوں کی قدر کو زیادہ سے زیادہ کرنے کے لیے تیار کی گئی ہیں۔ انہوں نے ثالثی، قرض دہندہ کی قیادت میں ریزولوشن عمل اور گروپ انسالوینسی میکانزم جیسے تخلیقی طریقوں پر غور کرنے کی اہمیت کا بھی ذکر کیا۔
بھارتیہ اسٹیٹ بینک کے سابق چیئرمین جناب رجنیش کمار نے اجلاس میں خصوصی خطاب کیا۔آئی بی سی کے ابتدائی مراحل کے دوران ایس بی آئی کے چیئرمین کے طور پر اپنے ذاتی تجربے سے بات کرتے ہوئے، انہوں نے آئی بی سی کو سب سے اہم اقتصادی اصلاحات میں سے ایک قرار دیا اور بینک کاری نظام پر اس کے انقلابی اثرات کو اجاگر کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آئی بی سی کی حقیقی کامیابی کو صرف وصولی کی شرح سے نہیں بلکہ قرض دہندہ-قرض خواہ کے تعلقات کو از سر نو تشکیل دینے اور بینک کاری کے شعبے کی مجموعی صحت کو بہتر بنانے میں اس کی وسیع تر کامیابیوں سے ماپا جانا چاہیے۔ انہوں نے کمیٹی آف کریڈیٹرز (سی او سی)پر زور دیا کہ وہ قدر کو زیادہ سے زیادہ بڑھانے کے بڑے مقصد کو مدنظر رکھیں۔
انسول انٹرنیشنل کے تکنیکی ڈائریکٹر ڈاکٹر سونالی ابے رتنے نے بھی خصوصی خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے انسول انٹرنیشنل کی بنیادی خدمات اور حالیہ اقدامات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے خاص طور پر انسول انٹرنیشنل کی انسول انڈیا کے ساتھ شراکت داری پر بات کی اور انسالوینسی ریزولوشن میں بین الاقوامی تعاون اور بہترین عالمی طریقوں کے تبادلے کی اہمیت پر زور دیا۔
صدر انسول انڈیاکے صدر جناب دنکر وینکٹا سبرا منین نے استقبالیہ خطاب دیا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے بھارت میں انسالوینسی اینڈ بینکرپسی کوڈ (آئی بی سی) کے ارتقائی سفر پر روشنی ڈالی اور انسالوینسی ریزولوشن کے منظر نامے پر کوڈ کے نمایاں اثرات کو اجاگر کیا۔ انہوں نے انسول انڈیا کے حالیہ اقدامات کا بھی ذکر کیا، جن کا مقصد ملک میں انسالوینسی نظام کو مضبوط بنانا ہے۔
بھارتیہ اسٹیٹ بینک کے منیجگ ڈائریکٹر جناب رانا اشوتوش کمار سنگھ نے کلیدی خطاب دیا۔ انہوں نے کوڈ کے بارے میں قرض دہندگان کے نقطۂ نظر کو پیش کیا اور اس کے شاندار ارتقاء اور اہم شراکت کو اجاگر کیا۔ انسالوینسی فریم ورک کے حوالے سے اپنے بین الاقوامی تجربے سے بات کرتے ہوئے، جناب سنگھ نے آئی بی سی کے بینک کے منافع اور اثاثوں کے معیار پر انقلابی اثرات کی تعریف کی۔ انہوں نے بینکوں کی صحت کو برقرار رکھنے کی اہم ضرورت پر زور دیا، جو ’وِکست بھارت‘ کے وِیژن کے حصول کے لیے ایک بنیاد ہے، اور مزید بہتری کے لیے تعمیری تجاویز پیش کیں۔
اجلاس میں تین پینل مباحثے شامل تھے۔ پہلا پینل مباحثہ ’مختلف دائرہ اختیار میں تشکیل نو اور انسالوینسی کے مسائل، حالیہ پیش رفت اور نئے رجحانات‘کے موضوع پر تھا۔ اس سیشن کی صدارت انسالوینسی لا اکیڈمی کے صدر جناب سمت بٹرا نے کی۔ اس سیشن کے ممتاز مقررین میں گلوبل کو چیئر اورتشکیل نوکے شریک اور ڈی ایل اے پائیپر کے منیجنگ پارٹنر جناب کریگ مارٹن، کارلس کوئسٹا، اسپین کے مینیجنگ پارٹنر جناب جوس کارلس، ورٹس لا اسٹیفنسن ہاروڈ کی مینیجنگ پارٹنر محترمہ لارین ٹینگ، اور لیگل پالیسی سے متعلق ودھی سینٹر کے کو فاؤنڈر جناب دیبانشو مکھرجی شامل تھے۔ اجلاس کی نظامت کھیتان اینڈ کمپنی کے شریک جناب اشون بشنوئی نے کی۔
دوسرا پینل مباحثہ ’عدالتی فیصلوں کا نفاذ، اثاثوں کی وصولی، اور ذاتی ضمانتیں‘ کے موضوع پر تھا۔ اس سیشن کی صدارت ایم سی اے کی جوائنٹ سکریٹر محترمہ انیتا شاہ اکھیلا نے کی۔ اس کے معزز مقررین میں کارگ مین ایسوسی ایٹس کے بانی و صدر جناب اسٹیون کارگ مین، کیری اولسن سنگاپور ایل ایل پی کی کونسل محترمہ امیلیا ٹین، اور کرکلینڈ اینڈ ایلس، ہانگ کانگ کے شریک جناب وی یانگ، شامل تھے۔ اس سیشن کی نظامت شارڈل امرچند منگل داس اینڈ کمپنی کے پارٹنر جناب انوپ راوت نے کی۔
تیسرے پینل مباحثہ کا موضوع ’مختلف دائرہ اختیار میں کارپوریٹ ریزولوشن میں ادارہ جاتی قرض دہندگان کا کردار‘ تھا۔ اس مباحثے کے معزز مقررین میں آر بی ایل بینک کے ایم ڈی اور سی ای او جناب آر. سبرا منیا کمار، کرکلینڈ اینڈ ایلس امریکہ کے پارٹنر جناب روی سبرا منین شنکر، کلفرڈ چانس، سنگاپور کے پارٹنر جناب شوان لنگھورن ، اور کارپوریٹ اینڈ ایس ایم ای (اے آر سی آئی ایل) کے سربراہ جناب راجت اگروال شامل تھے۔ اس سیشن کی نظامت چندھیوک اینڈ مہاجن کی منیجنگ پارٹنر محترمہ پوجا مہاجن نے کی۔
کانکلیو کے دوران دو بصیرت انگیز فائر سائیڈ چیٹ سیشنز کا انعقاد کیا گیا۔ پہلا سیشن دباؤ والے اثاثوں کے ماحولیاتی نظام میں سرمایہ کاروں کے کردار پر مرکوز تھا۔ اس میں ریٹائرڈ منیجنگ ڈائریکٹر، اسٹیٹ بینک آف انڈیا جناب ارجیت باسو، پرائیویٹ کریڈٹ، ایڈلوائس آلٹرنیٹیوز کے صدر اور سربراہ جناب امت اگروال، انڈیا ریسرجنس اثاثہ مینجمنٹ بزنس پرائیویٹ لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر جناب شانتنو نالاواڈی شامل تھے۔ جناب باسو نے اپنے خطاب میں مقروض-قرض دہندہ تعلقات پرآئی بی سی کے مثبت اثرات کو اجاگر کیا۔ اس سیشن میں دباؤ والے اثاثوں کی مارکیٹ میں سرمایہ کاری، خاص طور پر غیر ملکی سرمایہ کاری اور نجی قرضے کو آسان بنانے سے متعلق امور پر غور کیا گیا۔
دوسرے فائر سائیڈ چیٹ سیشن میں ریزولوشن درخواست دہندگان کے نمائندے شامل تھے، جن میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر – کارپوریٹ فنانس، ڈالمیا بھارت گروپ جناب ہیمنت کمار ، اور گروپ ہیڈایم اینڈ اے اور گروتھ اسٹریٹیجی ، ویلسپن ورلڈ کے صدر جناب شیلش اپٹے شامل تھے۔ انہوں نے کوڈ سے متعلق امور پر ریزولوشن درخواست دہندگان کے نقطۂ نظر کو مشترک کیا۔ اس سیشن کو محترمہ سمیتی تیواری، پارٹنر، کھیتان لیگل ایسوسی ایٹس نے ماڈریٹ کیا۔ انہوں نے ریزولوشن درخواست دہندگان کے مسائل اور دباؤ والے اثاثوں کی مارکیٹ کی ترقی کی اہمیت پر بات کی تاکہ آئی بی سی کی قدر کو زیادہ سے زیادہ بڑھانے کے مقصد کو حاصل کیا جا سکے۔
آئی بی سی ماحولیاتی نظام کے بڑے پیمانے پر متلعقہ فریقوں، جن میں انسالوینسی پیشہ وروں، قانونی فرمیں، مشاورتی فرمیں، مالیاتی قرض دہندگان، سروس فراہم کنندگان، پیشہ ور افراد، ریگولیٹرز، تعلیمی ادارے اور سرکاری افسران شامل تھے، کانکلیو میں ازخود اور آن لائن دونوں طریقوں سے شریک ہوئے۔
آئی بی بی آئی کے فل ٹائم ممبر جناب جینتی پرساد نے افتتاحی سیشن کے معزز مہمانوں کو خراجِ تحسین پیش کیا جبکہ آئی بی بی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر جناب کلونت سنگھ نے کانکلیو کے اختتام پر تمام شرکاء اور اسٹیک ہولڈرز کا شکریہ ادا کیا۔
******
ش ح۔ ش ا ر۔ ول
Uno-3634
(Release ID: 2082132)
Visitor Counter : 35