کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

حکومت ہند، کھاد بنانے والی کمپنیوں کے ذریعے، ڈی اے پی پیدا کرنے والے ممالک کے ساتھ ڈی اے پی کی اضافی سپلائی حاصل کرنے کے لیے سرگرم عمل


حکومت ہند کا  ملک میں کھاد کی بروقت اور مناسب فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ہر موسم میں اقدامات

Posted On: 06 DEC 2024 3:15PM by PIB Delhi

رابی 2024-25 کے موسم کے لیے ملک میں ڈی اے پی (ڈیامونیئم فاسفیٹ) کی ضرورت، محکمہ زراعت و کسان بہبود کی جانب سے کی گئی تشخیص کے مطابق 52.05 لاکھ میٹرک ٹن (ایل ایم ٹی) ہے۔ 01.10.2024 سے 03.12.2024 تک کی پرو رٹا ضرورت 35.52 لاکھ میٹرک ٹن کے مقابلے میں، مختلف ریاستوں میں 38.27 لاکھ میٹرک ٹن ڈی اے پی دستیاب کرایا گیا ہے۔ اس عرصے کے دوران ڈی اے پی کی فروخت 29.22 لاکھ میٹرک ٹن ہوئی ہے اور ریاستوں کے پاس 9.05 لاکھ میٹرک ٹن ڈی اے پی کا اختتامی اسٹاک موجود ہے۔

ہر موسم میں حکومت کی جانب سے کھادوں کی بروقت اور مناسب فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے درج ذیل اقدامات کیے جاتے ہیں:

  1. ہر فصل کے آغاز سے پہلے، محکمہ زراعت و کسان بہبود (ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو) تمام ریاستی حکومتوں سے مشاورت کے بعد کھادوں کی ریاست وار اور ماہ وار ضرورت کا تخمینہ لگاتا ہے۔
  2. متوقع ضرورت کی بنیاد پر، محکمہ کھادوں کو ریاستوں کو مناسب مقدار میں مختص کرتا ہے اور ماہانہ فراہمی کے منصوبے جاری کرتا ہے اور دستیابی کی مسلسل نگرانی کرتا ہے۔
  3. تمام اہم سبسڈی شدہ کھادوں کی نقل و حرکت کی نگرانی ملک بھر میں ایک آن لائن ویب بیسڈ مانیٹرنگ سسٹم، "انٹیگریٹڈ فیٹیلائزر مانیٹرنگ سسٹم (آئی ایف ایم ایس)’’ کے ذریعے کی جاتی ہے۔
  4. محکمہ زراعت و کسان بہبود اور وزارت کھاد کے افسران کے ساتھ ریاستی زراعت کے حکام کی مشترکہ ہفتہ وار ویڈیو کانفرنسز کا انعقاد کیا جاتا ہے اور ریاستوں کی تجویز کے مطابق کھادوں کی ترسیل کے لیے اصلاحی اقدامات کیے جاتے ہیں۔
  5. کھادوں کی طلب (ضرورت) اور پیداوار کے درمیان فرق کو درآمدات کے ذریعے پورا کیا جاتا ہے۔ موسم کے لیے درآمدات بھی پہلے سے طے کی جاتی ہیں تاکہ بروقت دستیابی کو یقینی بنایا جا سکے۔

حکومت ہند (جی او آی)کھاد کی کمپنیوں کے ذریعے ڈی اے پی پیدا کرنے والے ممالک کے ساتھ فعال طور پر بات چیت کر رہی ہے تاکہ ڈی اے پی کی اضافی فراہمی حاصل کی جا سکے۔ اس سلسلے میں مراکش، مصر اور سعودی عرب جیسے ممالک میں ڈی اے پی کی خریداری بڑھانے کے مواقع تلاش کیے گئے ہیں۔مزید برآں، حکومت ہند نے 01.04.2010 سے فاسفیت اور پوٹاشک (پی اینڈ کے )کھادوں کے لیے نیوٹرینٹ بیسڈ سبسڈی پالیسی نافذ کی ہے، جس کے تحت نوٹیفائی کی گئی پی اینڈ کے کھادوں پر سبسڈی فراہم کی جاتی ہے، جس میں سنگل سپر فاسفیٹ(ایس ایس پی) بھی شامل ہے۔اس کے علاوہ، حکومت ہند نے کھادوں کے کنٹرول آرڈر (ایف سی او)1985 کے تحت نینو ڈی اے پی کو بھی نوٹیفائی کیا ہے۔

حکومت ہند نے پی اینڈ کے کھادوں کے لیے معقول رہنما خطوط وضع کیے ہیں تاکہ کسانوں کو معقول قیمتوں پر کھادیں دستیاب ہوں۔ اس کے مطابق، تمام کسانوں کو سبسڈی شدہ نرخوں پر کھاد فراہم کی جا رہی ہے۔

یہ معلومات وزیر مملکت برائے کیمیکلز و کھاد، محترمہ انوپریا پٹیل نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب کے طور پر فراہم کی۔

 

********************

 

ش ح۔  اس  ک۔ ن م

U No.3566


(Release ID: 2081489) Visitor Counter : 29


Read this release in: Tamil , English , Marathi , Hindi