ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

نیشنل کونسل فار ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ نے انڈین نیشنل اسپیس پروموشن اینڈ اتھارٹی سینٹر کو ایوارڈ دینے والی باڈی کے طور پر تسلیم کیا

Posted On: 03 DEC 2024 5:11PM by PIB Delhi

نیشنل کونسل فار ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ(این سی وی ای ٹی) ، ہنر مندی کی ترقی اور صنعت کاری کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) ، حکومت ہند نےایک تاریخی پیشرفت میں،  باضابطہ طور پر انڈین نیشنل اسپیس پروموشن اینڈ آتھرائزیشن سینٹر(آئی این- اسپیس) کو ایوارڈ دینے والی باڈی کے طور پر تسلیم کیا ہے۔ دوہری)۔ خلائی شعبے میں پیشہ ورانہ تعلیم اور تربیت کے منظر نامے کو مضبوط بنانے کے مقصد سے اس معاہدے پر، جناب اتل کمار تیواری، سکریٹری، ایم ایس ڈی ای اور چیئرپرسن،  این سی وی ای ٹی کی موجودگی میں دستخط کیے گئے۔

ین سی وی ای ٹی ، پیشہ ورانہ تعلیم اور تربیت کے لیے قومی ریگولیٹر کے طور پر خدمات انجام دے رہا ہے، معیارات مرتب کرنے، ضوابط تیار کرنے، اور ملک بھر میں ہنر مندی کے اقدامات کے معیار اور نتائج کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہ ایوارڈ دینے والے اداروں اور تشخیصی ایجنسیوں کی پہچان اور ضابطے کے لیے ذمہ دار ہے جو صنعت کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے ایک انتہائی ہنر مند افرادی قوت تیار کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔

آئی این – اسپیس  محکمہ خلائی (ڈی او ایس) کے تحت ایک خود مختار ایجنسی کے طور پر کام کرتا ہے، جو مختلف خلائی سرگرمیوں کو فروغ دینے اور فعال کرنے کے لیے وقف ہے۔ جس میں  لانچ گاڑیوں اور سیٹلائٹس کی ترقی، اور خلائی پر مبنی خدمات شامل ہیں۔ ایوارڈ دینے والے ادارے کے طور پر اس کی پہچان اس کے خصوصی تربیتی پروگراموں کو معیاری بنانے اور اس کی منظوری دینے، انہیں قومی اور عالمی فریم ورک کے ساتھ ہم آہنگ کرنے، اور اسکل انڈیا مشن جیسے اہم قومی اقدامات کے ساتھ زیادہ سے زیادہ انضمام کی سہولت فراہم کرے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002VKBG.jpg

یہ تعاون آئی این- اسپیس کو سیٹلائٹ مینوفیکچرنگ، زراعت میں خلائی ٹیکنالوجی، لانچ گاڑیوں کے لیے مشن ڈیزائن، مداری میکانکس، اور خلائی پروپلشن سسٹمز میں پیشرفت جیسے شعبوں میں جدید ترین تربیت فراہم کرنے کے قابل بنائے گا۔ این سی وی ای ٹی پہلے ہی آئی این- اسپیس کی طرف سے پیش کردہ درج ذیل چھ قومی پیشہ ورانہ معیارات (این او ایس) کو منظوری دے چکا ہے:

  1. زراعت کے شعبے میں خلائی ٹیکنالوجی کے لوازمات
  2. مداری میکانکس، رویہ کی حرکیات، اور خلاء  پر مبنی نیویگیشن کے بنیادی اصول
  3. لانچ گاڑیوں کے لیے مشن ڈیزائن اور ایونکس ڈیولپمنٹ کی بنیادیں
  4. سیٹلائٹ مینوفیکچرنگ کے لوازمات
  5. خلائی ڈیٹا مصنوعات اور خدمات کے لوازمات
  6. لانچ وہیکلز، سیٹلائٹ اور لینڈنگ مشن کے لیے پروپلشن سسٹمز میں پیشرفت کا تعارف

جناب اتل کمار تیواری، سکریٹری، ایم ایس ڈی ای اور چیئرپرسن،  این سی وی ای ٹی، نے ہندوستان کے خلائی شعبے میں ہنر مند افرادی قوت کی بڑھتی ہوئی ضرورت پر زور دیا۔ ‘‘جیسا کہ ہندوستان اپنی خلائی ریسرچ کی صلاحیتوں کو بڑھا رہا ہے اور اس سے اُبھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کو مربوط کر رہا ہے، اس لیے ایک انتہائی ہنر مند ٹیلنٹ پول کو فروغ دینا بہت ضروری ہے۔ خلائی منصوبوں میں نجی شعبے کی بڑھتی ہوئی شرکت کے ساتھ، یہ یقینی بنانا پہلے سے کہیں زیادہ اہم ہے کہ ہماری افرادی قوت بین الاقوامی معیارات پر پوری  اترے، جدت طرازی کو آگے بڑھایا جائے اور عالمی مسابقت کو برقرار رکھا جائے۔’’

اس وژن کی مزید حمایت کرتے ہوئے، جناب  تیواری نے اسکل ڈیولپمنٹ اور انٹرپرینیورشپ کی وزارت کے انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کے ساتھ مفاہمت نامے (ایم او یو) پر بھی روشنی ڈالی۔ اس مفاہمت نامے کے تحت، اسرو تکنیکی تربیتی پروگرام بنگلور، ممبئی اور تریویندرم میں نیشنل اسکل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ(این ایس ٹی آئیز) میں شروع کیا گیا۔ اس پروگرام کا مقصد ڈپارٹمنٹ آف اسپیس(اسرو) کے 4,000 سے زیادہ تکنیکی ملازمین کی تربیت کرنا ہے۔

آئی این- اسپیس میں پروموشن ڈائریکٹوریٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ونود کمار نے معاہدے پر دستخط کے دوران تنظیم کی نمائندگی کی۔ انہوں نے اس پہچان کے بارے میں اپنے جوش و خروش کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ‘‘یہ پہچان ہندوستان کے بڑھتے ہوئے خلائی شعبے کے لیے ایک ہنر مند افرادی قوت تیار کرنے کی ہماری کوششوں میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ اپنے تربیتی پروگراموں کو خلائی صنعت کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرتے ہوئے، ہمارا مقصد سیکھنے والوں کو ضروری علم اور مہارت سے آراستہ کرنا ہے، تاکہ قوم کی خلائی کوششوں کی حمایت کی جا سکے اور عالمی سطح پر مقابلہ کیا جا سکے۔’’

این سی وی ای ٹی اور آئی این- اسپیس  کے درمیان یہ تعاون ہندوستان کے خلائی شعبے کو آگے بڑھانے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ جس کے تحت  اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ملک کی افرادی قوت مستقبل کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اچھی طرح سے تیار ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔م ح ۔رض

U-3557


(Release ID: 2081447) Visitor Counter : 13


Read this release in: English , Hindi