خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
بی بی بی پی ایک مرکزی امدادیافتہ اسکیم ہے جس میں ملک کے تمام اضلاع میں مشن شکتی کے سمبل ورٹیکل کے تحت مرکزی حکومت کی طرف سے 100فیصد فنڈنگ فراہم کی جاتی ہے
خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت، بی بی بی پی کے تحت مجموعی سرگرمیوں کی پیشرفت کو مانیٹر کرتی ہے اور اہداف کے حصول کی صورتحال کا جائزہ لیتی ہے
Posted On:
04 DEC 2024 5:31PM by PIB Delhi
بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ (بی بی بی پی) اسکیم 22 جنوری 2015 کو خواتین و بچوں کی ترقی کی وزارت، وزارت تعلیم اور وزارت صحت و کنبہ بہبود کے مشترکہ اقدام کے طور پر شروع کی گئی تھی۔ اس کا مقصد جنس کی بنیاد پر انتخاب کے عمل کو روکنا، بچی کی زندگی اور اس کی حفاظت کو یقینی بنانا اور اس کی تعلیم کو فروغ دینا ہے۔ بی بی بی پی ایک مرکزی امدادیافتہ اسکیم ہے جس میں مرکزی حکومت کی طرف سے ملک کے تمام اضلاع میں مشن شکتی کے سمبل ورٹیکل کے تحت 100فیصد فنڈنگ فراہم کی جاتی ہے۔ ریاستی حکومت مغربی بنگال اس اسکیم کو نافذ نہیں کر رہی ہے۔
اس اسکیم کے اثرات کا جائزہ لینے اور پیشرفت کو جانچنے کے لئے اہم معیارپیدائش کے وقت جنسی تناسب (ایس آر بی) اور بچی کی تعلیم کیلئے مجموعی داخلہ شرح (گروس اِنرولمنٹ ریشیو)ہے، خاص طور پر سیکنڈری سطح پر۔ ایس آر بی، 2014-15 میں 918 سے بڑھ کر24 - 2023 میں 930 ہوگیا ہے، جیسا کہ وزارت صحت و کنبہ بہبود (ایم او ایچ ایف ڈبلیو) کے ہیلتھ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (ایچ ایم آئی) کے ابتدائی اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے۔ مزید برآں، وزارت تعلیم کے اسکولی تعلیم اور خواندگی کے شعبے کے یونیفائیڈ ڈسٹرکٹ انفارمیشن سسٹم فار ایجوکیشن پلس (یو ڈائس +) کے اعداد و شمار کے مطابق، اسکولوں میں بچیوں کی مجموعی داخلہ شرح سیکنڈری سطح پر2015 - 2014 میں 75.51 فیصد سے بڑھ کر22- 2021میں 79.4 فیصد ہوگئی ہے، جس میں دیہی علاقے بھی شامل ہیں۔
بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ (بی بی بی پی) کے تحت کثیر شعبہ جاتی اقدامات کو اِس حقیقت کا اعتراف کرتے ہوئے کہ مختلف وزارتوں/محکموں کے ساتھ مشترکہ اقدامات کی ضرورت ہے اور ان ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیلنجز کو حل کرنے کے لئے جہاں سرگرمیوں میں کم شرکت ہو اور جس میں بچیوں کا بین الاقوامی دِن کی سرگرمیاں بھی شامل ہیں، وزارت نےبی بی بی پی کے لیے ایک آپریشینل مینوئل جاری کیا ہے جس میں اضلاع کے لئے ایک تفصیلی اور جامع تجویز کردہ سرگرمی کیلنڈر شامل ہے تاکہ بچیوں، ان کے خاندانوں اور کمیونٹیز کی سال بھر کی شمولیت کو یقینی بنایا جا سکے۔
ہر کیلنڈر ماہ کو ایک تھیم تفویض کی جاتی ہے جو اس مہینے میں آنے والی کسی اہم قومی یا بین الاقوامی تاریخ پر مبنی ہوتی ہے۔ زیادہ تر مہینوں میں ایک متعین وزارت/محکمہ ہوتا ہے، جس کے ساتھ مل کر اس مہینے میں بی بی بی پی کے اہداف کو حاصل کرنے کے لئے مرکوز کوششیں کی جاتی ہیں۔ مثال کے طور پر، 11 اکتوبر کو بچیوں کےبین الاقوامی دن (انٹرنیشنل ڈے آف گرلز چائلڈ) ہوتا ہے۔ یہ بچیوں کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے اور ان کے سامنے آنے والے منفرد چیلنجز کو اجاگر کرنے کا ایک اہم موقع بن جاتا ہے۔ تمام ریاستوں اور یونین ٹریٹریز نے 2 اکتوبر سے 11 اکتوبر 2024 تک بچیوں کے عالمی دن کے موقع پر 10 دنوں کا خصوصی پروگرام منعقد کیا۔
ہر مہینے میں ہفتہ وار توجہ والے شعبوں سے متعلق تجاویز بھی دی گئی ہیں، جن کے ساتھ متعلقہ سرگرمیاں بھی شامل ہیں۔ اس کا مقصد بچی کی ہمہ جہت ترقی اور ان کے ماحول کے تمام پہلوؤں کو شامل کرنا ہے۔
فنڈز، وزارت خزانہ کے اخراجات کے محکمے کی بنیاد پر جاری کیے جا رہے ہیں، جس نے عوامی مالیاتی انتظامی نظام (پی ایف ایم ایس) کے لیے سنگل نوڈل ایجنسی (ایس این اے) کے لیے ہدایات جاری کی ہیں۔ مزید برآں21- 2020کے ایچ ایم آئی ایس ڈیٹا کے مطابق اضلاع کے ایس آر بی کی مختلف حالتوں کی بنیاد پر، بی بی بی پی کے تحت فنڈز کے اجرا کے لیے تین کیٹگریز تجویز کی گئی ہیں۔
- جن اضلاع کا ایس آر بی 918 یا اس سے کم ہے، ان کے لیے سالانہ 40 لاکھ روپے مختص کیے جاتے ہیں۔
- جن اضلاع کا ایس آر بی 919 سے 952 کے درمیان ہے، ان کے لیے سالانہ 30 لاکھ روپے مختص کیے جاتے ہیں۔
- جن اضلاع کا ایس آر بی 952 سے زیادہ ہے، ان کے لیے سالانہ 20 لاکھ روپے مختص کیے جاتے ہیں۔
بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ (بی بی بی پی) کے مانیٹرنگ میکانزم کو مشن شکتی کے بڑے فریم ورک کے اندر شامل کیا گیا ہے، جو تمام سطحوں پر اس کی عمل آوری کو یقینی بناتا ہے۔ ہر سال پروگرام اپروول بورڈ کی میٹنگز کے دوران ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ خواتین و بچوں کی ترقی کی وزارت بی بی بی پی کے تحت مجموعی سرگرمیوں کی پیشرفت کو مانیٹر کرتی ہے اور اہداف کے حصول کی صورتحال کا جائزہ لیتی ہے۔ اس کے علاوہ، وزارت کے افسران وقتاً فوقتاً ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے افسران کے ساتھ اس اسکیم کا جائزہ لیتے ہیں۔
یہ معلومات آج راجیہ سبھا میں خواتین و بچوں کی ترقی کی وزیر مملکت محترمہ ساوِتری ٹھاکر نے ایک سوال کے جواب میں فراہم کیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔م م۔ ص ج
U-N-3447
(Release ID: 2080789)
Visitor Counter : 26