امور داخلہ کی وزارت
قدرتی آفات کے دوران انسانی جانوں اور مویشیوں کی حفاظت کے واسطے کیے جانے والے اقدامات
Posted On:
04 DEC 2024 4:43PM by PIB Delhi
حکومت نے تمام انتباہی ایجنسیوں،[انڈیا میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ (آئی ایم ڈی )، سینٹرل واٹر کمیشن (سی ڈبلیو سی)، انڈین نیشنل سینٹر فار اوشین انفارمیشن سروسز ( انکوئیس)، ڈیفنس جیو انفارمیٹکس ریسرچ اسٹیبلشمنٹ (ڈی جی آر ای)، جیولوجیکل سروے آف انڈیا (جی اسی آئی) اور فارسٹ سروے آف انڈیا (ایف ایس آئی )] کے مابین ربط و ضبط قائم کرنے کے لیے ’کامن الرٹنگ پروٹوکول (سی اے پی ) پر مبنی مربوط الرٹ سسٹم‘ کے ملک گیر نفاذ کو منظوری دی ہے۔
سی اے پی ویب پر مبنی مرکزی پلیٹ فارم ہے، جو ملک کی آفات سے آگاہ کرنے کی میکانزم کو جدید بنانے کے لیےتیار کیا گیا ہے،جس میں معلومات اور مواصلاتی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا اور آخری میل تک رابطے کو بہتر بنایا جائے گا۔
سی اے پی کے تحت تمام انتباہی ایجنسیوں کا انٹیگریشن تمام 36 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں بشمول ساحلی ریاستوں کے لیے قبل از وقت جیو ٹارگٹڈ وارننگز/ڈیزاسٹر الرٹس فراہم کرنے کے لیے مختلف میڈیا کے ذریعے مکمل کیا گیا ہے، یعنی ایس ایم ایس، ٹی وی، ریڈیو، انڈین ریلویز، کوسٹل سائرن، سیل براڈکاسٹ، انٹرنیٹ (آر ایس ایس فیڈ اور براؤزر نوٹیفکیشن)، گگن اور ناوِک کا سیٹلائٹ ریسیور وغیرہ۔
یہ نظام حالیہ آفات میں کامیابی سے استعمال ہوا ہے۔ سی اے پی کا استعمال کرکے اب تک 4300 کروڑ سے زیادہ ایس ایم ایس الرٹس بھیجے جا چکے ہیں۔
سیل براڈکاسٹ ٹیکنالوجی انتباہی پیغامات میں صارفین کو آواز کے ساتھ ابتدائی انتباہی پیغام بھیجتی ہے۔ سیل براڈکاسٹنگ سالیوشن (سی بی ایس) اپنے موبائل ہینڈ سیٹ پر الرٹ/فوری انتباہی پیغامات کی تیزی سے ترسیل کو بہتر بنائے گا جس کے نتیجے میں، ملک بھر میں بشمول دور دراز کے علاقوں میں قدرتی آفات کے دوران انسانی جانوں اور مویشیوں کو بچانے کے لیے مناسب تیاری کے اقدامات کرنے میں مدد ملے گی۔
نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی(این ڈی ایم اے )نے ملک بھر کے لیے ایک پروجیکٹ شروع کیا ہے، جو شہریوں کو فوری اور قابل اعتماد الرٹ فراہم کرنے کے لیے انڈ ٹو انڈ سکیور اور فل پروف ڈیزاسٹر گریڈ سیل براڈکاسٹ سسٹم ہے۔
یہ اطلاع وزارت داخلہ کے وزیر مملکت جناب نتیا نند رائے نے راجیہ سبھا میں پوچھے گئے ایک سوال کے تحریری جواب میں دی ہے۔
**********************
(ش ح۔ م ش ع ۔ش ہ ب)
U: 3439
(Release ID: 2080730)