زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
زراعت میں جدید ٹیکنالوجی کا انضمام
Posted On:
03 DEC 2024 5:38PM by PIB Delhi
انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر) کے تحت ادارے زرعی میکانائزیشن کی ترقی میں پیداوار اور بعد از پیداوار زراعت کے لیے مختلف جدید ٹیکنالوجیز، جیسے سینسرز، مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور دیگر کے شعبے میں کام کر رہے ہیں، جن میں ٹیکنالوجیز/مشینیں روبوٹکس کا استعمال، ویژن گائیڈڈ اے آئی سے چلنے والا روبوٹک ایپل ہارویسٹر، امیج (بصری اور ایکس رے) پر مبنی آم کا چھانٹنا اور گریڈنگ سسٹم اور کیلے کے سپلائی چین کے لیے بلاک چین ٹیکنالوجی کے ساتھ سینسر پر مبنی نگرانی، سسٹم، انٹرنیٹ آف تھنگز (آئی او ٹی) پر مبنی ریئل ٹائم اے آئی نگرانی اور کولڈ اسٹوریج کے لیے کنٹرول سسٹم، ڈیجیٹل ٹوئنز کا استعمال کرتے ہوئے ریئل ٹائم فروٹ کوالٹی مانیٹرنگ اور سٹوریج کے دوران مشین لرننگ، پھلوں اور سبزیوں کے ٹرانسفارمیشن میٹریل (پی سی ایم) پر مبنی توانائی موثر وینڈنگ کارٹ، ایتھیلین میں کمی وغیرہ کے لیے مرئی روشنی سے متاثر جامع فوٹوکاٹیلیٹک ری ایکٹروغیرہ شامل ہیں۔
زراعت میں ڈرون استعمال کرنے کے بہت سے مختلف فائدے ہیں جیسے کہ اسپرے کی لاگت میں کمی کی وجہ سے لاگت پر اثر، اعلی سطح کے ایٹمائزیشن کی وجہ سے کھادوں اور کیڑے مار ادویات کی بچت، انتہائی کم حجم کے سپرے کی وجہ سے پانی کی بچت وغیرہ۔ خطرناک کیمیکلز کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا۔ زراعت میں ڈرون کا استعمال زراعت کے شعبے میں براہ راست اور بالواسطہ روزگار پیدا کرنے میں ایک محرک کا کام کرتا ہے۔
محکمہ زراعت اور کسانوں کی بہبود (ڈی اے ایند ایف ڈبلیو) کسانوں کے ذریعہ کسان ڈرون کو اپنانے کو فروغ دے رہا ہے۔ کسان ڈرونز کا کسٹم ہائرنگ سینٹر کسانوں کے کھیتوں پر کسان ڈرونز کی خریداری، کسانوں کی طرف سے انفرادی ملکیت کے قیام کی بنیاد پر ڈرونز کی خریداری اور زرعی میکانائزیشن کے ذیلی مشن(ایس ایم اے ایم) کے تحت کسانوں کو کرائے کی بنیاد پر ڈرون کی خدمات فراہم کرتا ہے۔
حکومت نے 24-2023 سے 26-2025 کی مدت کے لیے 1261 کروڑ روپے کے اخراجات کے ساتھ خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس (ایس ایچ جیز) کو ڈرون فراہم کرنے کے لیے ایک مرکزی سیکٹر اسکیم کے طور پر 'نمو ڈرون دیدی' کو بھی منظوری دی ہے۔ اس اسکیم کے تحت، منتخب خواتین کے ایس ایچ جیز کو ڈرون اور لوازمات/لوازمات کی قیمت کا 80فی صد یا زیادہ سے زیادہ 8.00 لاکھ روپے فی ڈرون کے لیے مرکزی مالیاتی امداد (سی ایف اے) کا انتظام ہے۔ اسکیم کے تحت فراہم کیے جانے والے کل 15,000 ڈرونز میں سے، پہلے 500 ڈرون لیڈ فرٹیلائزر کمپنیوں (ایل ایف سیز) نے24-2023 میں اپنے اندرونی وسائل کا استعمال کرتے ہوئے خریدے ہیں اور منتخب ایس ایچ جیز میں تقسیم کیے گئے ہیں۔ مالی سال 25-2024کے دوران پہلے مرحلے میں 3090 ایس ایچ جیز میں ڈرون تقسیم کرنے کا ہدف ہے۔
یہ جانکاری زراعت اور کسانوں کی بہبودکے وزیر مملکت جناب بھگیرتھ چودھری نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
*************
(ش ح ۔ع و۔ج ا(
U. NO.3404
(Release ID: 2080506)
Visitor Counter : 22