کارپوریٹ امور کی وزارتت
azadi ka amrit mahotsav

کارپوریٹ امور کی وزارت نے کاروبار کرنے میں آسانی کو بہتر بنانے اور تعمیل میں آسانی کو بڑھانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں


کمپنیز اور ایل ایل پی ایکٹ کے تحت 63 جرائم کو غیر مجرمانہ قرار دیا گیا

مالی سال 2023-24 میں سی-پیس کے ذریعے 13,560 کمپنیوں اور رواں مالی سال 2024-25 میں 15 نومبر تک 11,855 کمپنیوں کو ہٹایا گیا

Posted On: 03 DEC 2024 7:15PM by PIB Delhi

ہندوستان میں 'کاروبار کرنے میں آسانی' کو ہموار بنانے کے لیے کمپنیز ایکٹ 2013 کے سیکشن 248 (2) کے تحت کمپنیوں کے رضاکارانہ اسٹرائک آف عمل کو مرکزی بنانے اور تیز کرنے کے لیے 17 مارچ 2023 سینٹر فار پروسیسنگ ایکسلریٹڈ کارپوریٹ ایگزٹ (C-PACE) کا قیام عمل میں آیا تھا۔

اس کے آغاز سے لے کر اب تک 13,560 کمپنیوں کو کمپنیز ایکٹ، 2013 کے تحت مالی سال 2023-24 میں آر او سی سی-پیش کے ذریعے اور موجودہ مالی سال 2024-25 میں 15 نومبر 2024 تک 11,855 کمپنیوں کو ہٹایا گیا ہے۔ ایسی درخواستوں پر کارروائی کرنے میں لگنے والا اوسط وقت کم ہو کر 70 سے 90 دنوں کے درمیان رہ گیا ہے۔

نوٹیفکیشن نمبر جی ایس آر 475(ای) مورخہ 5 اگست 2024 کے تحت وزارت نے لمیٹڈ لائیبلٹی پارٹنرشپ (ایل ایل پی) کو ختم کرنے سے متعلق ای فارموں کی کارروائی کے لیے سی پی اے سی ای کو با اختیار بنایا ہے۔

کاروبار کرنے میں آسانی کو بہتر بنانے اور تعمیل کی آسانی کو بڑھانے کے لیے، ایم سی اے نے ماضی قریب میں کئی اقدامات کیے ہیں جن میں کچھ اہم اقدامات درج ذیل ہیں:

کمپنیز اور ایل ایل پی ایکٹ کے تحت 63 جرائم کو مجرمانہ قرار دینا۔

54 سے زیادہ فارموں کو اسٹریٹ تھرو پروسیس (ایس ٹی پی) میں تبدیل کرنا جس کے لیے پہلے فیلڈ دفاتر کی منظوری درکار تھی۔

چھوٹی کمپنیوں کی تعریف میں ترمیم کی گئی ہے کہ ایک چھوٹی کمپنی کی حد کو بڑھا کر ادا شدہ سرمایہ 2.00 کروڑ روپے سے 4.00 کروڑ روپے تک اور کاروبار 20.00 کروڑ سے 40.00 کروڑ روپے سے زیادہ نہ ہو۔

شامل کرنے کے عمل میں یکسانیت فراہم کرنا۔

ایس ٹی پی کے تحت داخل کیے گئے ای فارموں کی مرکزی جانچ کے لیے سینٹرل اسکروٹنی سینٹر (سی ایس سی) کا قیام۔

مخصوص غیر ایس ٹی پی ای فارمز کی مرکزی پروسیسنگ کے لیے سینٹرل پروسیسنگ سینٹر (سی پی سی) کا قیام۔

کمپنیز ایکٹ سے متعلق جرائم کے فیصلے کے لیے ایک ای-ایجوڈکیشن پورٹل قائم کرنا۔

15.00 لاکھ روپے تک کے مجاز سرمائے والی کمپنی کو شامل کرنے کے لیے صفر فیس۔

کمپنی کے رجسٹرڈ آفس کی شفٹنگ کے لیے صفر لاگت۔

ویڈیو کانفرنس کے ذریعے کمپنی کی سالانہ جنرل میٹنگ (اے جی ایم) اور غیر معمولی جنرل میٹنگ کا انعقاد۔

کارپوریٹ امور کی وزارت میں وزیر مملکت اور سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت میں وزیر مملکت جناب ہرش ملہوترا نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ بات کہی۔

                                               **************

ش ح۔ ف ش ع

03-12-2024

U: 3380

 

 


(Release ID: 2080396) Visitor Counter : 10


Read this release in: English , Hindi