ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
جناب بھوپیندر یادو نے سعودی عرب کے ریاض میں بنجر زمین کو قابل استعمال بنانے کے لئے اقوام متحدہ کے کنونشن کے سی او پی16 میں خشک سالی سے نمٹنے سے متعلق وزارتی مذاکرات کے دوران ہندوستان کا بیان پیش کیا
Posted On:
02 DEC 2024 11:00PM by PIB Delhi
ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب بھوپیندریادو نے آج سعودی عرب کے ریاض میں بنجر زمین کو قابل استعمال بنانے سے متعلق اقوام متحدہ کے کنونشن (یو این سی سی ڈی) کے سی او پی 16 میں خشک سالی سے نمٹنے کے تعلق سےوزارتی مذاکرات کے دوران ہندوستان کا بیان پیش کیا۔ وزیر موصوف نے زمینی انحطاط سے نمٹنے اور بنجر زمین کو قابل استعمال بنانے کے لئے ہندوستان کے غیر معمولی سفر کو بیان کیا، جو یو این سی سی ڈی کے مجموعی مقاصد سے ہم آہنگ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا سفر عزم، اختراع اور پائیدار ترقی کی تبدیلی کی داستان کی نمائندگی کرتا ہے۔ سی او پی 5 میں زمینی انحطاط کو ایک اہم ماحولیاتی چیلنج کے طور پر تسلیم کرنے سے لے کر سی او پی 10 میں کمیونٹی پر مبنی زمین کی بحالی پر زور دینے تک، اور اس کے بعد سی او پی 14 میں زمین کی بحالی کو ایک اہم ماحولیاتی تبدیلی کی حکمت عملی کے طور پر تسلیم کرنے تک، سی او پی 15 میں انحطاط شدہ زمینوں کو بحال کرنے کے عالمی عزم تک، ہم سب اس سفر میں برابر کے شریک رہےہیں۔
موضوع پر گہرائی سے بات کرتے ہوئے جناب یادو نے کہاکہ جنیوا میں سی او پی کے دوران صحرا اور غربت کے درمیان اٹوٹ ربط کو تسلیم کرتے ہوئے ہندوستان نے بھی یہ محسوس کیا کہ زمین کا انحطاط صرف ایک ماحولیاتی مسئلہ نہیں ہے، بلکہ ایک اہم سماجی و اقتصادی چیلنج ہے۔ یہ ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی کی شاندار اور متاثر کن قیادت میں سی اوپی 14 میں ہندوستان کی صدارت کے دوران ہوا جو ہمارے سفر کا ایک اہم لمحہ بن گیا جہاں ہم نے فخر کے ساتھ 2030 تک 26 ملین ہیکٹر بنجر زمین کوقابل استعمال بنانے کے عزم کا اظہار کیا اور زمین کے انحطاط کے مسائل کے بارے میں سائنسی نقطہ نظر کو فروغ دینے اور ہندوستان کی مہارت کو دوسرے ممالک کے ساتھ اشتراک میں مدد کرنے کے لیے ہندوستان میں دیرپا زمین کے بندوبست سے متعلق ایک سنٹر آف ایکسیلنس کے قیام کا اعلان کیا۔
جناب یادو نے یہ بتاتے ہوئے بے حد فخر کا اظہار کیا کہ ہندوستان نے اپنے وعدوں کو پورا کرنے کا اپنا ٹریک ریکارڈ برقرار رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سنٹر آف ایکسی لینس پہلے ہی قائم کیا جا چکا ہے اور صلاحیت سازی،بنجر زمینوں کی بحالی کے لئے ٹکناجولی پر مبنی حکمت عملیوں کے قیام اور نفاس کے لئے متعدد اقدامات کیے ہیں۔ اس کے علاوہ وزیر موصوف نے کہاکہ عابدجان میں سی او پی 15 میں، ہندوستان نے روزگار کی تخلیق اور موسمیاتی تبدیلی کے موافقت کی حکمت عملی کے طور پر زمین کی بحالی کے کردار پر مزید زور دیا۔ ہندوستان نے 2030 تک 1 ٹریلین درخت لگانے اور اس طرح کاربن سنک بنانے کے جی-20 کے ہدف کی بھی حمایت کی۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ کس طرح مضبوط قیادتیں فعال اقدامات کے ذریعہ پرعزم مضبوط ممالک میں تبدیل ہوتی ہے، وزیر موصوف نے بتایا کہ ہندوستان نے خشک سالی کے رد عمل سے ہٹ کر فعال، پائیدار حکمت عملیوں کی طرف منتقلی کی ہے، جو تیاری اور روک تھام پر مرکوز ہے۔ انہوں نے کہا، انہوں نے کہا کہ ہمارے ادارے جیسے انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن اور نیشنل ریموٹ سینسنگ سینٹر خشک سالی کے خطرے کا اندازہ، حقیقی وقت کی نگرانی اور ابتدائی انتباہات فراہم کرتے ہیں، جس سے باخبر فیصلہ سازی کو ممکن بنایا جاتا ہے۔ ہمارا مضبوط خلائی پروگرام خشک سالی کا مقابلہ کرنے کی اپنی کوششوں میں دوسرے ممالک کو فائدہ اٹھانے کا ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔
جناب یادو نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ہندوستان ، زمین، پانی، بارش کی اہمیت اور زراعت اور معاش پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو سمجھتا ہے۔ لچیلے پن اور بحالی کو بڑھانے کے لیے کئی پروگرام شروع کیے گئے ہیں۔ کسانوں کو سوائل ہیلتھ کارڈ جاری کیے گئے ہیں تاکہ وہ پائیدار زرعی طریقوں میں شامل ہو سکیں۔اس کے علاوہ مٹی کی صحت کو بہتر بنانے اور برقرار رکھنے کے لیے نامیاتی کاشتکاری کو ترجیح دی گئی ہے۔ خوراک کی حفاظت اور موسمیاتی تبدیلی جیسے چیلنجوں کو حل کرکے ہندوستان گرین ملازمتوں کے مواقع پیدا کر رہا ہے اور خشک سالی سے نمٹنے کے لیے دیہی خوشحالی میں اضافہ کررہا ہے ۔ انہوں نے انہوں نے کہا کہ بنجر زمین کی بحالی، معاش کو بڑھانے، اور نازک ماحولیاتی نظام کی حفاظت کا عہد کرتے ہوئے، ہم اپنے اقدامات کوہم پائیدار ترقی کے اہداف کے ساتھ جوڑ رہے ہیں۔
سی او پی 16 کے موقع پرجناب یادو نے سعودی عربیہ اور کینیا کے وزراء کے ساتھ دو طرفہ میٹنگ کی جہاں پائیدار ترقی اور دیگر باہمی دلچسپی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
********
ش ح۔ع ح۔ م ق ا۔
U NO:3321
(Release ID: 2079993)
Visitor Counter : 24