محنت اور روزگار کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ہنر مند اور غیر ہنر مند مہاجر مزدوروں کے لئے اسکیمیں !

Posted On: 02 DEC 2024 6:58PM by PIB Delhi

مختلف پیشوں میں کام کرنے والے مہاجر مزدوروں کیلئے حکومت ہنر مند اور غیر ہنر مند تارکین وطن کارکنوں سمیت دوسرے کارکنوں کے لیے کئی سماجی تحفظ اور بہبود کی اسکیمیں نافذ کر رہی ہے۔ ان اسکیموں میں شامل ہیں - (i) پردھان منتری جیون جیوتی بیمہ یوجنا ( پی ایم جے جے بی وائی) ، پردھان منتری تحفظ بیمہ یوجنا( پی ایم ایس بی وائی )، ((ii پی ایم سوندھی یوجنا( پی ایم ایس این وائی)، (iii) پردھان منتری آواس یوجنا، (iv) آیوشمان بھارت پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا اور (v) پردھان منتری شرم یوگی مان دھن ( پی ایم ایس وائی ایم)۔

لیبر بیورو نے مہاجر مزدوروں پر ان کی سماجی و اقتصادی خصوصیات کی بنیاد پر ایک آل انڈیا سروے کیا ہے جس کا فیلڈ ورک مکمل کر لیا گیا ہے۔

محنت اور روزگار کی وزارت نے 26 اگست 2021 کو ای-شرم پورٹل (eshram.gov.in) کا آغاز کیا تاکہ غیر منظم کارکنوں کا ایک جامع قومی ڈیٹا بیس بنایا جا سکے،  جس میں تارکین وطن مزدور، آدھار سے منسلک اور تصدیق  کیا جاسکے۔

لیبر اور روزگار کی وزارت نے 21 اکتوبر 2024 کو ای-شرم - "ون اسٹاپ-سولیوشن" بھی شروع کیا ہے۔ ای- شرم- "ون اسٹاپ حل" میں ایک ہی پورٹل یعنی ای شرم پر مختلف سماجی تحفظ/فلاحی اسکیموں کا انضمام شامل ہے۔ یہ غیر منظم کارکنوں کو ای- شرم پر رجسٹرڈ، ای- شرم کے ذریعے سماجی تحفظ کی اسکیموں تک رسائی حاصل کرنے اور ان کو حاصل ہونے والے فوائد کو دیکھنے کے قابل بناتا ہے۔ اب تک بارہ (12) سماجی تحفظ/فلاحی اسکیمیں ای- شرم کے ساتھ مربوط/میپ کی گئی ہیں جن میں شامل ہیں: مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی ایکٹ، نیشنل سوشل اسسٹنس پروگرام (اندرا گاندھی نیشنل ڈس ایبلٹی پنشن اسکیم)، اندرا گاندھی نیشنل بیوہ پنشن اسکیم۔ نیشنل فیملی بینیفٹ اسکیم) پردھان منتری آواس یوجنا – دیہی ( پی ایم اے وائی- جی) وغیرہ۔

حکومت نے مزدوروں کی فلاح و بہبود، صحت اور ان کی حفاظت کو بہتر بنانے کے لیے چار لیبر کوڈز نافذ کیے ہیں، یعنی اجرتوں پر ضابطہ، 2019 صنعتی تعلقات کا ضابطہ، 2020 پیشہ ورانہ تحفظ اور صحت اور کام کے حالات اور سماجی تحفظ۔ کوڈ 2020 لیبر کوڈ اس سلسلہ میں درج ذیل دفعات پر مشتمل ہیں:

٭ تمام کارکنوں کو کم از کم اجرت اور بروقت ادائیگی الیکٹرانک طور پر حاصل کرنے کا قانونی حق بنایا

٭  ریاستیں کم از کم اجرت کی شرح مقررہ اجرت سے کم طے نہیں کر سکتیں

٭ غیر منظم سیکٹر کے  محنت کشوں ، گگ اور پلیٹ فارم ورکرز کے لیے اسکیمیں

٭ غیر منظم کارکنوں کے لیے سوشل سیکورٹی فنڈ

٭ تعمیراتی کارکنوں اور بین ریاستی مہاجر کارکنوں (آئی ایس ایم ڈبلیو) کے لیے پی ڈی ایس کی نقل پذیری اور دیگر فوائد

٭ حفاظتی ضابطے جیسے وینٹیلیشن، باڑ لگانا اور کراؤڈنگ وغیرہ بین الاقوامی معیارات کے مطابق ہیں

٭ ملازمین کے لیے مفت سالانہ ہیلتھ چیک اپ

٭ آجر کے تعاون کے ساتھ دوبارہ ہنر مندی کا فنڈ: چھٹائی والے ملازم کو پندرہ دن کی اجرت ادا کی جائے گی

٭ کرئیر سنٹر یعنی نیشنل کریئر سروس پورٹل ہنر، کریئر اور کاروباری رہنمائی کے لیے

٭ ہر ملازم کے لیے اپوائنٹمنٹ لیٹر لازمی ہے

٭ براہ راست ملازمت کو فروغ دینے کے لیے مقررہ مدت ملازمت

٭ صنفی مساوات کو فروغ دیں اور بھرتی اور تنخواہ میں امتیازی سلوک کو روکیں

٭ خواتین کو ان کی رضامندی اور حفاظت کے ساتھ تمام اداروں میں رات کو کام کرنے کی اجازت  دی گئی

٭ خواتین ملازمین کے لیے تنخواہ کے ساتھ 26 ہفتوں کی چھٹی کا زچگی کا فائدہ

٭ آجر کے ساتھ باہمی رضامندی سے ملازمت کی شرائط پر زچگی کی چھٹی حاصل کرنے کے بعد خواتین کے لیے 'گھر سے کام' کی سہولت

٭ 50 یا اس سے زیادہ کارکنوں پر مشتمل تمام اداروں میں کریچ کی سہولت کو یقینی بنایا جائے گا

 

یہ جانکاری مزدور اور روزگار کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ شوبھا کرندلاجے نے آج ایوان زیریں - لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

*****

ش ح۔ ظ ا

UR No.3318

 


(Release ID: 2079949) Visitor Counter : 34


Read this release in: English , Hindi , Hindi