وزارت آیوش
azadi ka amrit mahotsav

سنٹرل کونسل فار ریسرچ ان آیورویدک سائنسز نے 56ویں یوم تاسیس کی مناسبت سے آیوروید میں تحقیق اور اختراع پر سمپوزیم کا انعقاد کیا


سی سی آر اے ایس نے بایو اسٹیٹسٹکس کی نصابی کتاب، ’تفتیش کار کا بروشر: آیوروید مداخلتوں، پاکوالی اور آیوروید سنگرہ کے ذریعے نوعمر لڑکیوں میں خون کی کمی کا کنٹرول‘ کا اجرا کیا

Posted On: 01 DEC 2024 5:45PM by PIB Delhi

وزارت آیوش کے تحت ایک اعلیٰ خود مختار تنظیم سنٹرل کونسل فار ریسرچ ان آیورویدک سائنسز (سی سی آر اے ایس) نے یکم دسمبر 2024 کو وگیان بھون، نئی دہلی میں ”آیوروید میں تحقیق اور اختراع“ پر ایک سمپوزیم کے ساتھ اپنا 56واں یوم تاسیس منایا۔

اس موقع پر آیوش کی وزارت کے سکریٹری ویدیہ راجیش کوٹیچا نے اختراع، دستاویزات اور تربیت کے میدان میں کیے گئے معیار کے کام کے لیے پروفیسر آچاریہ، ڈی جی، سی سی آر اے ایس اور ڈاکٹر این سری کانت، ڈی ڈی جی، سی سی آر اے ایس کو مبارکباد دی اور ان کی تعریف کی۔ انھوں نے کہا کہ یہ سمپوزیم مستقبل میں تحقیق اور اختراع کو سمت دینے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ انھوں نے کووڈ-19 کے دوران ٹاسک فورس کی طرف سے عام لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے کیے گئے کام پر تبادلہ خیال کیا۔ انھوں نے بتایا کہ 2030 تک عالمی سطح پر تسلیم شدہ تین نباتاتی ادویات کو معیاری بنایا جائے گا اور ڈوزیئر تیار کیے جائیں گے۔ انہوں نے مشن اتکرش کے بارے میں بھی بات کی، ایک بڑے پیمانے پر صحت عامہ کی مداخلت اور مشاہداتی مطالعہ جس نے خون کی کمی کے ساتھ 5 لاکھ نوعمر لڑکیوں کو فائدہ پہنچایا ہے۔ انہوں نے ہندوستانی نالج سسٹم کے شراکتی نقطہ نظر کی مزید نشاندہی کی۔

اپنے استقبالیہ خطاب میں، پروفیسر (ویدیہ) رابن نارائن آچاریہ، ڈی جی، سی سی آر اے ایس نے ان اہم کامیابیوں اور سرگرمیوں پر روشنی ڈالی جو سی سی آر اے ایس کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی تھیں۔ انہوں نے اپنے مختلف پروجیکٹوں کے ذریعے بنیادی تحقیق کے لیے سی ایس آئی آر، ڈی آر ڈی او، ایمس، نمہانس، آئی آئی ٹی وغیرہ جیسے اداروں کے ساتھ سی سی آر اے ایس کے ذریعے شروع کیے گئے تعاون کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔ انہوں نے تحقیقی مزاج کو ابھارنے اور تحقیق اور اسکالرشپ کے ذریعے اساتذہ، طلبا سمیت ہر اسٹیک ہولڈر تک پہنچنے کے لیے سی سی آر اے ایس کے ذریعے کیے جانے والے کام کے بارے میں بھی بات کی۔ اس کے بعد سی سی آر اے ایس کے سفر کو اجاگر کرنے کے لیے ’جینیسس اینڈ اچیومنٹس آف سی سی آر اے ایس‘ کے عنوان سے ایک مختصر فلم پیش کی گئی۔

سمپوزیم میں اپنے خطاب کے دوران سینٹرل سنسکرت یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر شرینواس ورکھیڈی نے آیوروید کی بڑھتی ہوئی مقبولیت پر روشنی ڈالی۔ انھوں نے کہا کہ گزشتہ 3-4 سالوں میں دنیا ایک نئے دور میں داخل ہوئی ہے جس میں ہر فرد آیوروید اور یوگا سے واقف ہے۔ ڈاکٹر ورکھیدی نے عوامی فلاح و بہبود کے لیے بامعنی تحقیق کرنے کے لیے اپنی جڑوں سے تعلق کو فروغ دینے کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا۔ انھوں نے ذاتی ادویات کے تصور کے بارے میں بھی بات کی جو آیوروید میں موجود ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قدیم شاستر نسخہ نہیں بلکہ فطرت میں وضاحتی ہیں، اور ہندوستانی علمی نظام بشمول آیوروید، صحت کے لیے غیر فعال نقطہ نظر کے بجائے فعال شراکتی نقطہ نظر پر مبنی ہے۔

پروفیسر بھوشن پٹوردھن، نیشنل ریسرچ پروفیسر- آیوش نے کئی سالوں میں آیورویدک تحقیق اور اختراع کو آگے بڑھانے میں سی سی آر اے ایس کے اہم کردار کی تعریف کی۔ انہوں نے پروفیسر آچاریہ کو مبارکباد دی اور کونسل کو اس کی موجودہ وراثت تک پہنچانے کے لیے سی سی آر اے ایس فیملی کی کوششوں کا اعتراف کیا۔ انہوں نے ہماری صدیوں پرانی روایات سے جڑے رہنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ جدید سائنس صرف اس بات پر مبنی ہے کہ حواس کس چیز کا ادراک کر سکتے ہیں جبکہ ہندوستانی علمی نظام اور شاستر صحت کے بارے میں ایک جامع نقطہ نظر کے ساتھ اس سے آگے بڑھتے ہیں۔

تقریب کے دوران سی سی آر اے ایس پبلیکیشن یعنی بایو اسٹیٹسٹک کی نصابی کتاب، ’تفتیش کار کا بروشر: مشن اتکرش، پاکوالی اور آیوروید سنگرہ کے تحت پانچ اضلاع میں آیوروید مداخلت کے ذریعے نوعمر لڑکیوں میں خون کی کمی کا کنٹرول‘ کا اجرا کیا گیا۔

اس تقریب میں سائنسدانوں، پالیسی سازوں، ماہرین تعلیم، محققین اور صنعت کے اسٹیک ہولڈروں سمیت 400 سے زائد شرکا کو اکٹھا کیا گیا۔

باہمی تعاون کے ماحول کو فروغ دینے اور اختراع کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے، 56ویں یوم تاسیس کے سمپوزیم نے سی سی آر اے سی کے مشن کی تصدیق کی۔ کونسل اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ آیوروید پوری دنیا میں مجموعی اور پائیدار صحت کی دیکھ بھال کے نظام کی بنیاد کے طور پر ترقی کرتا رہے گا۔

ویدیہ راجیش کوٹیچا، سکریٹری، آیوش وزارت نے تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ پروفیسر شرینواس ورکھیڈی، وائس چانسلر، سینٹرل سنسکرت یونیورسٹی، نئی دہلی اس موقع پر مہمان خصوصی تھے۔ پروفیسر بھوشن پٹوردھن، نیشنل ریسرچ پروفیسر آیوش مہمان اعزازی تھے۔ محترمہ کویتا گرگ، جوائنٹ سکریٹری، وزارت آیوش، ڈاکٹر کوستھوبھ اپادھیائے، مشیر، آیوروید، وزارت آیوش اور جناب دیپک کوچر، ڈی ڈی اے، سی سی آر اے ایس بھی موجود تھے۔

**********

ش ح۔ ف ش ع۔م  ر

U: 3256


(Release ID: 2079560) Visitor Counter : 28


Read this release in: English , Hindi