ریلوے کی وزارت
بھارتی ریلوے نے نئی لائنوں، گیج کی تبدیلی، اور دوگنا کرنے کے لیے بجٹی تخصیص میں تقریباً 6 گنا اضافہ کیا
بھارتی ریلوے نے 2014-24 میں 31180 کلو میٹر نئی لائنیں، لائنوں کو دوہرا کرنے اور گیج تبدیلی کا کام مکمل کیا، جس سے 2009-14 کے مقابلے میں دوگنا سے زیادہ رفتار کا اظہار ہوتا ہے
Posted On:
27 NOV 2024 7:29PM by PIB Delhi
ریلوے پروجیکٹوں کا سروے/ منظوری/ عمل آوری علاقائی ریلوے کے لحاظ سے کیا جاتا ہے، نہ کہ ریاست/ضلع/علاقے کے لحاظ سے، کیونکہ ریلوے پروجیکٹس ریاستوں کی سرحدوں سے تجاوز بھی کر سکتے ہیں۔
01.04.2024 تک، شمال مشرقی علاقے سمیت بھارتی ریلوے میں تقریباً 7.44 لاکھ کروڑ روپئے کی لاگت والی کل 44488 کلو میٹر طوالت کے حامل 488 ریلوے بنیادی ڈھانچہ پروجیکٹس (187 نئی لائن، 40 گیج تبدیلی اور 261 لائنوں کو دوگنا کرنے) منصوبہ بندی / منظوری/ تعمیراتی مرحلے میں ہیں، جن میں سے مارچ 2024 تک 12045 کلو میٹر طویل لائن چالو ہو گئی ہے اور تقریباً 2.92 لاکھ کروڑ روپئے خرچ ہو چکے ہیں۔
ہندوستانی ریلوے میں نئی لائن، گیج کی تبدیلی اور دوہرا کرنے کے منصوبوں کے لیے اوسط سالانہ بجٹ مختص ذیل میں دیا گیا ہے:
مدت
|
اوسط خرچ
|
209-14 کے اوسط تخمینہ کے مقابلے میں اضافہ
|
2009-14
|
11527 کروڑ/سالانہ
|
-
|
2024-25
|
68634 کروڑ
|
تقریباً 6 گنا
|
نئی لائن شروع کرنے، گیج کی تبدیلی اور پورے ہندوستانی ریلوے میں دوگنا کرنے کی تفصیلات ذیل میں دی گئی ہیں:-
مدت
|
تنصیب شدہ مکمل لمبائی
|
تنصیب شدہ اوسط لمبائی
|
2009-14 کے دوران اوسط تنصیب کے مقابلے میں اضافہ
|
2009-14
|
7599 کلو میٹر
|
4.2کلومیٹر/ یومیہ
|
-
|
2014-24
|
31180 کلو میٹر
|
8.54 کلو میٹر/ یومیہ
|
دوگنا سے زیادہ
|
2023-24 میں، ہندوستانی ریلوے میں 5,309 کلومیٹر کے حصے شروع کیے گئے ہیں۔
تمام ریلوے پروجیکٹوں کی علاقے کے لحاظ سے /سال کے لحاظ سے تفصیلات بشمول لاگت، اخراجات اور اخراجات ہندوستانی ریلوے کی ویب سائٹ پر پبلک ڈومین میں دستیاب ہیں۔
گذشتہ 10 برسوں کے دوران یعنی مالی برس 2014-15 سے مالی برس 2023-24 تک بھارتی ریلوے میں تقریباً 2.65 لاکھ کروڑ روپئے کی لاگت کی مجموعی طور پر 23352 کلو میٹر کی طوالت کے 297 پروجیکٹس (نئی لائن، گیج تبدیلی اور لائنوں کو دوہرا کرنا) مکمل کی گئی ہیں۔
شمال مشرقی علاقے میں ریلوے کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبے ہندوستانی ریلویز کے شمال مشرقی سرحدی ریلوے (این ایف آر) زون کے تحت آتے ہیں۔
01.04.2024 تک مجموعی طور پر 1368 کلو میٹر طویل اور 74972 کروڑ روپئے کی لاگت کے حامل 18 پروجیکٹس (13 نئی لائنیں اور 5 دوہری لائنیں)، جو مکمل طور پر/جزوی طور پر شمال مشرقی خطے میں آتی ہیں، منصوبہ بندی/ منظوری/ تعمیراتی مرحلے میں ہیں، جن میں سے مارچ 2024 تک 313 کلو میٹر طویل پروجیکٹس چالو ہو چکے ہیں اور 40549 کروڑ روپئے خرچ ہو چکے ہیں۔
مکمل /جزوی طو رپر شمال مشرقی خطے میں آنے والے بنیادی ڈھانچہ پروجیکٹوں اور تحفظاتی کاموں کے لیے اوسط بجٹی تخصیص درج ذیل ہے:
مدت
|
اوسط خرچ
|
2009-14 کی اوسط بجٹی تخصیص کے مقابلے میں اضافہ
|
2009-14
|
2122 کروڑ/ سالانہ
|
-
|
2024-25
|
10376 کروڑ
|
تقریباً 5 گنا
|
اس کے علاوہ، 2009-14 اور 2014-24 کے درمیان مکمل / جزوی طور پر شمال مشرقی خطے میں آنے والے سیکشنوں کی تنصیب (نئی لائنیں، گیج تبدیلی اور دوہرا کرنے) کی تفصیلات ذیل میں دی گئی ہیں:
مدت
|
تنصیب شدہ مجموعی طوالت
|
تنصیب شدہ اوسط طوالت
|
2009-14 کے دوران اوسط تنصیب کے مقابلے میں اضافہ
|
2009-14
|
333 کلو میٹر
|
66.6 کلو میٹر/ سالانہ
|
-
|
2014-24
|
1728 کلو میٹر
|
172.8 کلو میٹر/ سالانہ
|
تقریباً 2.6 گنا
|
مالی سال 2023-24 کے دوران شمال مشرقی خطہ میں کل 110 کلومیٹر کے بقدر کام کیا گیا ہے۔
کسی بھی ریلوے پروجیکٹ کا مکمل ہونا ریاستی حکومت کے ذریعہ اراضی کی فوری حصولیابی، محکمہ جنگلات کے افسران کے ذریعہ جنگلات کی منظوری، لاگت ساجھا کرنے کے پروجیکٹوں میں ریاستی حکومت کے ذریعہ لاگت حصہ داری کا جمع کرنا، پروجیکٹوں کی اولیت، مختلف اتھارٹیز کی جانب سے قانونی منظوری، علاقے کے ماحولیاتی اور جغرافیائی حالات، پروجیکٹوں کے مقام پر علاقے میں امن و امان کی صورتحال، موسمیاتی حالات کی وجہ سے مختلف پروجیکٹ مقامات کے لیے ایک سال میں کام مہینوں کی تعداد وغیرہ مختلف عناصر پر منحصر کرتا ہے۔
آسام کے درانگ ضلع سے گزرنے والی اگتھوری-ڈیکارگاؤں (155 کلو میٹر) نئی ریل لائن کے لیے حتمی لوکیشن سروے کو منظوری دے دی گئی ہے۔
یہ اطلاع ریلوے، اطلاعات و نشریات اور الیکٹرانکس اور اطلاعاتی تکنالوجی کے مرکزی وزیر جناب اشونی ویشنو کے ذریعہ آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی گئی۔
**********
(ش ح –ا ب ن-ر ا)
U.No:3081
(Release ID: 2078233)
Visitor Counter : 33