کوئلے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

کوئلے کے نئے منصوبوں کی ترقی

Posted On: 27 NOV 2024 1:42PM by PIB Delhi

کول انڈیا لمیٹڈ(سی آئی ایل)نے اگلے 5 سالوں میں کوئلے کے 36 نئے پروجیکٹ تیار کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ سنگارینی کولیریز کمپنی لمیٹڈ (ایس سی سی ایل) نے اگلے 5 سالوں میں کوئلے کی 7 نئی کانیں کھولنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ این ایل سی انڈیا لمٹیڈ (این ایل سی آئی  ایل)  نے کوئلے کی 2 نئی کانیں کھولنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

کوئلہ کی وزارت نے کل 175 کول بلاکس مختص کیے ہیں۔ ان میں سے 65 کول بلاکس کو کان کھولنے کی اجازت ملی ہے جن میں سے 54 اس وقت کام کر رہے ہیں۔ یہ کول بلاکس ہندوستان کی مختلف ریاستوں اور خطوں میں واقع ہیں۔

کوئلے کی کان کنی کے منصوبوں کی وجہ سے عام لوگوں کی زندگیوں پر جو مفید اثرات مرتب ہوتے ہیں وہ حسب ذیل ہیں۔

  • براہ راست اور بالواسطہ روزگار کا پیداہونا۔
  • پروجیکٹ کے پیری فیرلز کی سماجی اور اقتصادی ترقی۔
  • پروجیکٹ ایریا کے انفراسٹرکچر کی ترقی۔

کوئلے کی کان کنی کے منصوبوں کے لیے وسیع اراضی کی ضرورت ہوتی ہے، جس میں اکثر جنگلاتی علاقے شامل ہوتے ہیں، جس کے نتیجے میں رہائش گاہوں کی نقل مکانی، ماحولیات پر اثرات کے ساتھ ساتھ معاش کا نقصان بھی ہوتا ہے۔

تاہم، ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے کے لیے، ہر پروجیکٹ کے لیے ایک تفصیلی ماحولیاتی اثرات کا جائزہ (ای آئی اے) لیا جاتا ہے، جس میں کان کنی سے پہلے اور بعد کے حالات دونوں پر غور کیا جاتا ہے۔ ای آئی اے کی بنیاد پر، ایک انوائرمنٹ مینجمنٹ پلان (ای ایم پی) تیار کیا گیا ہے۔ایم او ای ایف اینڈ سی سی کے تحت ماحولیاتی تشخیص کمیٹی ای ایم پی کا جائزہ لیتی ہے اور ماحولیاتی کلیئرنس (ای سی) دیتی ہے۔ 2006 کے ای آئی اے نوٹیفکیشن کے مطابق عوامی مشاورت، بشمول سماعت، ای سی  کے عمل کا حصہ ہے۔ ایم او ای ایف اینڈ سی سی، ای سی جاری کرتے وقت  مخصوص شرائط اور تخفیف سے متعلق اقدامات نافذ کرتی ہے، جو مرحلہ وار طریقے سے نافذ ہوتے ہیں اور مقررہ شرائط کے مطابق مناسب طریقے سے رپورٹ کی جاتی ہیں۔ جہاں تک زمین کے حصول اور قبضے کا تعلق ہے، اس کا معاوضہ کمپنی کی موجودہ آر اینڈ آر پالیسی کے مطابق فراہم کیا جاتا ہے۔ مزید، چونکہ زمین ریاست کا موضوع ہے، اس لیے ریاستی آر اینڈ آر پالیسی کو بھی مدنظر رکھا جاتا ہے۔

ہر کوئلے کی کان میں ملین ٹن سالانہ (ایم ٹی پی اے) میں ایک متعین کان کی گنجائش ہوتی ہے، جسے پیک ریٹیڈ کیپیسیٹی کہا جاتا ہے۔ منظور شدہ کان کنی کے منصوبے کے مطابق سال وار پروڈکشن شیڈیول کا تصور کیا گیا ہے۔ پچھلے 3 سالوں اور موجودہ مالی سال 2024-25 کے دوران ریاستوں کے ذریعہ تیار کردہ کوئلے کی تفصیل ذیل میں دی گئی ہے:

گزشتہ تین سالوں اور مالی سال 2024-25 میں کوئلے کی ریاستی پیداوار (اکتوبر 24 تک)

(مقدار ملین ٹن میں)

ریاستیں

2021-22

2022-23

2023-24

2024-25 ( اکتوبر 24 تک) (عبوری)

آسام

0.028

0.200

0.200

0.120

چھتیس گڑھ

154.120

184.895

207.255

101.611

جموں و کشمیر

0.011

0.010

0.008

0.007

جھارکھنڈ

130.106

156.483

191.158

102.872

مہاراشٹر

56.528

63.620

69.282

91.783

مدھیہ پردیش

137.974

146.029

159.228

33.303

اوڈیشہ

185.068

218.981

239.402

142.128

تلنگانہ

67.232

69.637

72.521

35.214

اتر پردیش

18.073

20.540

21.510

13.450

مغربی بنگال

29.069

32.796

37.262

17.078

کل ہند

778.210

893.191

997.826

537.566

کوئلے کی کان کنی کے نئے منصوبے مخصوص منصوبے اور اس کی ٹیکنالوجی کے لحاظ سے پانی کی کھپت میں اضافہ کر سکتے ہیں۔ پانی کی کھپت پروجیکٹ کے لیے مخصوص ہے اور یہ کان کی جیومیٹری پر منحصر ہے، جیسے پروجیکٹ کا رقبہ، کان کی گہرائی، کان کا ڈیزائن جیسے بنچوں کی تعداد، اس کی چوڑائی وغیرہ، کان کنی کے لیے استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی جیسے کھدائی، نقل و حمل وغیرہ کے لیے استعمال ہونے والی مشینری۔ عام طور پر دھول دبانے، گھریلو استعمال وغیرہ کے لیے پانی کا استعمال کیا جاتا ہے۔ گراؤنڈ واٹر اتھارٹی، وزارت آبی وسائل، حکومت ہندکے ذریعے این او سی تفصیلی ہائیڈروجولوجیکل رپورٹ اور زمینی پانی کی ماڈلنگ کی بنیاد پر دیا جاتا ہے۔

یہ معلومات کوئلہ اور کانوں کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

************

ش ح۔ م م ۔ش ہ ب

U-No. 3043


(Release ID: 2077917) Visitor Counter : 8


Read this release in: English , Hindi , Tamil