وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
دودھ کے قومی دن 2024 کے موقع پر مویشی پروری سے متعلق بنیادی اعدادوشمار 2024 کا اجراء
Posted On:
26 NOV 2024 9:27PM by PIB Delhi
ماہی پروری،مویشی پروری اور دودھ کی پیداوار کی وزارت مرکزی وزیر شری راجیو رنجن سنگھ عرف لالن سنگھ نے آج نئی دہلی میں منائے جانے والے دودھ کے قومی دن کے موقع پر مویشی پروری اور ڈیری کے محکمے کے مویشی پروری سے متعلق بنیادی اعدادوشمار 2024 کی سالانہ رپورٹ جاری کی۔ ماہی پروری،مویشی پروری اور دودھ کی پیداوار کی وزارت میں وزرائے مملکت پروفیسر۔ ایس پی سنگھ بگھیل اور شری جارج کورین کے ساتھ محترمہ الکا اپادھیائے سکریٹری ڈی اے ایچ ڈی اور دیگر معززین نے بھی اس موقع پر شرکت کی۔
مویشی پروری سے متعلق بنیادی اعدادوشمار 2024 (بی اے ایچ ایس) -2024، جو آج جاری کیا گیا ایک اہم دستاویز ہے جو مویشیوں کی تعداد اور ڈیری کے شعبہ کے رجحانات کے بارے میں قابل قدر معلومات پیش کرتی ہے۔ بی اے ایچ ایس- 2024 یکم مارچ 2023 سے 29 فروری 2024 کی مدت کے لیے کیے گئے مربوط نمونہ سروے کے نتائج پر مبنی ہے۔ یہ سروے جو ملک میں منفرد ہے، مویشیوں سے تیار کردہ اہم مصنوعات (ایم ایل پیز) کے پیداواری تخمینوں کے بارے میں اہم ڈیٹا تیار کرتا ہے۔ جیسا کہ دودھ، انڈے، گوشت اور اون جو کہ پالیسی سازی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس اشاعت میں مویشی پروری کے شعبہ میں پیداوار کا ریاستی تخمینہ اور ایم ایل پیز کی فی کس دستیابی شامل ہے جس میں دودھ کی پیداوار میں شامل مویشیوں کی تخمینہ تعداد، مرغی و دیگر انڈے دینے والے پرندے، ذبح کیے جانے والے مویشی اور بھیڑ کاٹنا شامل ہے۔ مزید یہ کہ یہ ویٹرنری اسپتالوں، پولی کلینکس، گوشالوں، ریاستی فارموں اور دیگر بنیادی ڈھانچے کی تفصیلات کے ساتھ ساتھ کئے جانے والے مصنوعی حمل کی تعداد، اور مویشی پروری کے شعبے کے بارے میں ایک عالمی تناظر پیش کرتا ہے۔ تفصیلات درج ذیل ہیں:
دودھ، انڈے، گوشت اور اون کی پیداوار 2023-24
مویشی پروری سے متعلق بنیادی اعدادوشمار 2024 (بی اے ایچ ایس)’ مربوط سیمپل سروے (آئی ایس ایس) کے نتائج کی بنیاد پر ملک میں دودھ، انڈے، گوشت اور اون کی سالانہ پیداوار کا تخمینہ جاری کرتا ہے جو ملک بھر میں تین موسموں میں منعقد کیا جاتا ہے یعنی موسم گرما ( مارچ-جون)، بارش (جولائی-اکتوبر) اور سرما (نومبر-فروری)۔ سال 2023-24 کے لیے دودھ، انڈے، گوشت اور اون کے تخمینے پیش کیے گئے ہیں اور اس سروے کے نتائج کا خلاصہ ذیل میں دیا گیا ہے۔
دودھ کی پیداوار:
جیسا کہ بی اے ایچ ایس- 2024 میں جاری کیا گیا ہے، 2023-24 کے دوران ملک میں دودھ کی کل پیداوار کا تخمینہ 239.30 ملین ٹن ہے جس میں گزشتہ 10 سالوں میں 5.62 فیصد اضافہ ہوا جو کہ 2014-15 میں 146.3 ملین ٹن تھا۔ مزید یہ کہ 2022-23 کے تخمینوں کے مقابلے 2023-24 کے دوران پیداوار میں 3.78 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
2023-24 کے دوران دودھ پیدا کرنے والی 5 سرکردہ ریاستیں تھیں۔ اتر پردیش جس کا دودھ کی کل پیداوار میں 16.21 فیصد حصہ تھا، اس کے بعد راجستھان (14.51فیصد)، مدھیہ پردیش (8.91 فیصد)، گجرات (7.65 فیصد)، اور مہاراشٹر کا (6.71 فیصد) حصہ تھا۔ سالانہ ترقی کی شرح (اے جی آر) کے لحاظ سے سب سے زیادہ اے جی آر مغربی بنگال (9.76 فیصد) ریکارڈ کیا گیا اس کے بعد جھارکھنڈ (9.04 فیصد)، چھتیس گڑھ (8.62 فیصد) اور آسام (8.53 فیصد)تھا۔
انڈے کی پیداوار:
ملک میں انڈوں کی کل پیداوار کا تخمینہ 142.77 ارب ہے۔ 2023-24 کے دوران اور 2014-15 کے دوران 78.48 ارب کی تعداد کے تخمینے کے مقابلے میں گزشتہ 10 سالوں میں 6.8 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ مزید یہ کہ 2022-23 کے مقابلے 2023-24 کے دوران پیداوار میں سالانہ 3.18 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
انڈوں کی کل پیداوار میں سب سے بڑا حصہ آندھرا پردیش سے آتا ہے جس کا حصہ انڈوں کی کل پیداوار میں 17.85 فیصد ہے اس کے بعد تمل ناڈو (15.64 فیصد)، تلنگانہ (12.88 فیصد)، مغربی بنگال (11.37 فیصد) اور کرناٹک (6.63 فیصد) ہے۔ اے جی آرکے لحاظ سےسب سے زیادہ شرح نمو لداخ (75.88 فیصد) میں ریکارڈ کی گئی اور اس کے بعد منی پور (33.84 فیصد) اور اتر پردیش (29.88 فیصد) ہے۔
گوشت کی پیداوار:
2023-24 کے دوران ملک میں گوشت کی کل پیداوار کا تخمینہ 10.25 ملین ٹن لگایا گیا ہے اور 2014-15 میں 6.69 ملین ٹن کے تخمینے کے مقابلے میں گزشتہ 10 سالوں میں 4.85 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ مزید یہ کہ 2022-23 کے مقابلے 2023-24 میں پیداوار میں 4.95 فیصد اضافہ ہوا۔
اشاعت میں مزید کہا گیا ہے کہ گوشت کی کل پیداوار میں سب سے بڑا حصہ 12.62 فیصد حصہ کے ساتھ مغربی بنگال سے آتا ہے اور اس کے بعد اتر پردیش (12.29 فیصد)، مہاراشٹر (11.28 فیصد)، تلنگانہ (10.85 فیصد) اور آندھرا پردیش (10.41 فیصد) کا نمبر آتا ہے۔ سالانہ ترقی کی شرح کے لحاظ سے، سب سے زیادہ سالانہ ترقی کی شرح (اے جی آر) آسام (17.93 فیصد) میں ریکارڈ کی گئی ہے اس کے بعد اتراکھنڈ (15.63 فیصد) اور چھتیس گڑھ 11.70 (فیصد) ہے۔
اون کی پیداوار:
2023-24 کے دوران ملک میں اون کی کل پیداوار کا تخمینہ 33.69 ملین کلوگرام کے طور پر لگایا گیا ہے جس میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 0.22 فیصد کا معمولی اضافہ درج کیا گیا ہے۔ یہ 2019-20 کے دوران 36.76 ملین کلوگرام اور پچھلے سال 33.61 ملین کلوگرام تھا۔
اون کی کل پیداوار میں سب سے بڑا حصہ راجستھان سے آتا ہے جس کا حصہ 47.53 فیصد ہے اس کے بعد جموں و کشمیر (23.06 فیصد)، گجرات (6.18 فیصد)، مہاراشٹر (4.75 فیصد) اور ہماچل پردیش (4.22 فیصد) ہے۔ سالانہ ترقی کی شرح کے لحاظ سے، سب سے زیادہ اے جی آر پنجاب (22.04 فیصد) ریکارڈ کیا گیا ہے اس کے بعد تمل ناڈو (17.19 فیصد) اور گجرات (3.20 فیصد) ہے۔
عالمی منظر نامہ:
ہندوستان دنیا بھر میں دودھ کی پیداوار میں سب سے آگے ہے جبکہ انڈے کی پیداوار میں دوسرے نمبر پر ہے۔
***
ش ح۔ش ب ۔اش ق
(U: 3031)
(Release ID: 2077786)
Visitor Counter : 14