سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے قومی کوانٹم مشن اور بین الضابطہ سائبر- فزیکل سسٹمز پر قومی مشن کے تحت سپورٹ کیلئے 8 سرکردہ اسٹارٹ اپس کے انتخاب کا اعلان کیا


وزیر موصوف نے  قومی سلامتی، صحت کی دیکھ بھال، تسلسل و پائیداری اور زندگی کے دیگر شعبوں میں انقلاب لانے کے لیے کوانٹم ٹیکنالوجی کی صلاحیت کے بارے میں بتایا

وزیر موصوف نے تجویز پیش کی کہ اس طرح کے اقدامات اور پروگرام دہلی سے باہر منعقد کیے جانے چاہئیں تاکہ ملک بھر میں وسیع تر شرکت کو یقینی بنایا جا سکے، انہوں نے کہا کہ ان تقریبات کو چھوٹے شہروں اور دیگر علاقوں میں لے جانے سے نوجوانوں کو فائدہ اٹھانے کے قیمتی مواقع میسر آئیں گے

Posted On: 26 NOV 2024 7:29PM by PIB Delhi

کوانٹم ٹکنالوجی میں ہندوستان کو ایک عالمی رہنما کے طور پر  ثابت کرنے کی سمت میں ایک اہم اقدام میں مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمہ کے نئے وضع کردہ رہنما خطوط کے تحت سپورٹ کے لیے آٹھ سرکردہ اسٹارٹ اپس کے انتخاب کا اعلان کیا۔

نیشنل کوانٹم مشن ( این کیو ایم) اور نیشنل مشن آن انٹر ڈسپلنری سائبر فزیکل سسٹمز ( این ایم آئی سی پی ایس) کےتحت منتخب کیے گئے، یہ اسٹارٹ اپس اس تیزی سے بڑھتے ہوئے میدان میں اختراعات میں سب سے آگے ہیں۔

منتخب کردہ اسٹارٹ اپس میں سے ہر ایک کوانٹم ٹیکنالوجی کے اپنے متعلقہ ڈومینز میں مؤثر شراکت کرنے کے لیے تیار ہے۔ بنگلور میں واقع کیو این یو لیبز اینڈ-ٹو-اینڈ کوانٹم سکیور نیٹ ورکس تیار کرکے کوانٹم کمیونیکیشنز میں پیشرفت کی قیادت کر رہی ہے۔ اسی طرح، بنگلور سے کیو پی آئی اے آئی انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ ایک سپر کنڈکٹنگ کوانٹم کمپیوٹر بنانے پر کام کر رہا ہے، جو کوانٹم کمپیوٹنگ میں ایک سنگ میل ہے۔ آئی آئی ٹی ممبئی میں واقع ڈیمیرا ٹیکنالوجیز پرائیویٹ لمیٹڈ کوانٹم کمپیوٹنگ کے لیے درکار دیسی کرایوجینک کیبلز پر توجہ مرکوز کر رہی ہے، جبکہ آئی آئی ٹی دہلی سے پرینشک پرائیویٹ لمیٹڈ صحت سے متعلق ڈائیوڈ لیزر سسٹم تیار کر رہا ہے جو اس شعبہ کی ترقی کے لیے اہم ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001PO24.jpg

کوانٹم سینسنگ اور میٹرولوجی میں پونے کی کیو پریوگ پرائیویٹ لمیٹیڈ آپٹیکل اٹامک گھڑیوں اور متعلقہ ٹیکنالوجیز پر اختراع کر رہی ہے اور دہلی کی کوانستر پرائیویٹ لمیٹیڈ  جدید کرایوجینک اور سپر کنڈکٹنگ ڈیٹیکٹر تیار کر رہی ہے۔ اسی طرح، کوانٹم مواد اور آلات کے میدان میں احمد آباد کی پرسٹائن ڈائمنڈز پرائیویٹ لمیٹڈ کوانٹم سینسنگ کے لیے ڈائمنڈ میٹریل بنا رہی ہے اور بنگلورو کی کوان 2 ڈی ٹیکنالوجیز پرائیویٹ لمیٹڈ سپر کنڈکٹنگ نینووائر سنگل فوٹون ڈیٹیکٹرز کو آگے بڑھا رہی ہے۔

ان اسٹارٹ اپس کا انتخاب سخت جانچ کے عمل کے بعد کیا گیا تھا۔ یہ ہندوستان کو عالمی سطح پر کوانٹم ٹیکنالوجی میں سب سے آگے رکھنے کے لیے جدید تحقیق، اختراعات اور صنعتی ایپلی کیشنز کو فروغ دینے کے این کیو ایم کے ویژن کے ساتھ مطابقت کی عکاسی کرتا ہے۔

سائنسدانوں، نوجوانوں، اسٹارٹ اپس کے بانیوں اور وینچر سرمایہ داروں  سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ کوانٹم ٹیکنالوجی کوانٹم سائنس کے منفرد اصولوں کو بروئے کار لاتے ہوئے ہماری زندگی کے بہت سے پہلوؤں میں انقلاب لانے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوانٹم کمیونیکیشنز کوانٹم کرپٹوگرافی کے ذریعہ معلومات کے اشتراک کے انتہائی محفوظ طریقے فراہم کرتی ہے۔ اس سے ہیکرز کے لیے حساس ڈیٹا کو روکنا یا چھیڑ چھاڑ کرنا تقریباً ناممکن ہو جاتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002565G.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اس کے قومی سلامتی اور ذاتی اور کاروباری مواصلات کی سلامتی کے لیے اہم مضمرات ہیں اور صحت کی دیکھ بھال میں انقلاب لانے میں کوانٹم سینسنگ کے کردار کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوں نے انتہائی درست طبی تشخیص اور امیجنگ کو قابل بنایا جو کہ علاج کی فراہمی کے طریقے کو از سر نو تعین کر سکے۔

سائبر سکیورٹی پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوانٹم ایڈوانسمنٹس مالیاتی نظام کے لیے بے مثال سکیورٹی فراہم کرے گی، آن لائن لین دین کو محفوظ بنائے گی اور بڑھتے ہوئے سائبر خطرات کے دور میں حساس ڈیٹا کی حفاظت کرے گی۔ انہوں نے مزید وضاحت کی کہ کس طرح کوانٹم سمولیشن توانائی کے نظام کو بہتر بنا سکتے ہیں، پاور گرڈز کو زیادہ موثر، قابل تجدید توانائی کے ذرائع کو زیادہ قابل اعتماد بنا سکتے ہیں اور پائیدار توانائی کے مواد کی دریافت کو فروغ دے سکتے ہیں۔

وزیر  موصوف نے سیٹلائٹ کمیونیکیشن اور نیوی گیشن سسٹم کو بہتر بنانے کے لیے کوانٹم ٹیکنالوجی کے دور رس اثرات کے بارے میں بھی بات کی۔ یہ زیادہ درست جی پی ایس خدمات، تیز سیٹلائٹ پر مبنی انٹرنیٹ اور محفوظ مواصلات کا باعث بنے گا اور جو ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور عالمی رابطے کے لیے اہم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوانٹم ٹیکنالوجیز قابل تجدید توانائی کے نظام کو بہتر بنانے، موسمیاتی ماڈلنگ کو آگے بڑھا کر اور پائیدار زراعت کو فروغ دے کر موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "یہ ٹیکنالوجیز نہ صرف اختراع کے اوزار ہیں، بلکہ ایک پائیدار، آب و ہوا سے محفوظ مستقبل کے حصول کے لیے اہم اوزاربھی  ہیں۔"

ایک کوانٹم پاور ہاؤس کے طور پر ہندوستان کے ابھرنے پر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے وزیر اعظم نریندر مودی کی دور اندیش پالیسیوں کے بارے میں بات کی، جنہوں نے اختراع کے لیے ایک سازگار ماحول پیدا کیا ہے۔ انہوں نے کہا- "ہندوستان اب آگے بڑھنے کا انتظار نہیں کر رہا ہے؛ ہم کوانٹم ٹیکنالوجیز سے ملک کے مستقبل کی تشکیل کریں گے، اور ہم اس عالمی انقلاب کی قیادت کرنے کے لیے پرعزم ہیں"۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00332XN.jpg

یہ اعلان 2047 تک تکنیکی خود انحصاری اور اختراع کے لیے ہندوستان کے وسیع تر وژن کے مطابق ہے۔ اس  پیش رفت کے ساتھ وزیر موصوف نے کہا کہ منتخب اسٹارٹ اپس نہ صرف ایک تکنیکی مشن میں شراکت دار ہیں، بلکہ کوانٹم سائنس میں عالمی رہنما کے طور پر ابھرنے کے ہندوستان کے عزائم کے مشعل بردار بھی ہیں۔

تقریب کے دوران مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے تجویز پیش کی کہ اس طرح کے اقدامات اور پروگرام دہلی سے باہر منعقد کیے جائیں تاکہ ملک بھر میں وسیع تر شرکت اور مشغولیت کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایسے پروگراموں کو چھوٹے شہروں اور دیگر علاقوں میں لے جانے سے نوجوانوں کو کوانٹم ٹیکنالوجیز اور متعلقہ شعبوں میں ترقی دیکھنے کا ایک قیمتی موقع ملے گا۔

وزیر موصوف نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ نوجوانوں کو جدید ترقیات سے روشناس کرانے سے وہ ان ابھرتے ہوئے شعبوں میں فعال طور پر شامل ہونے کی ترغیب دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایک بار جب یہ نوجوان اسٹارٹ اپس کے ذریعے کام کرنا شروع کر دیں گے تو یہ نہ صرف ان کی روزی روٹی میں حصہ ڈالے گا بلکہ انہیں جدت لانے اور قوم کے تکنیکی مستقبل میں اپنا حصہ ڈالنے کا ویژن بھی ملے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004RAIP.jpg

اس تقریب میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبہ کے نامور  شخصیات نے شرکت کی۔ اس میں ڈاکٹر وی کے سارسوت، رکن (ایس اینڈ ٹی)، نیتی آیوگ؛ پروفیسر ابھے کرندیکر، سکریٹری، شعبہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی؛ ڈاکٹر اجے چودھری، چیئرمین، مشن گورننگ بورڈ(ایم جی بی ) نیشنل کوانٹم مشن اور ڈاکٹر کرس گوپال کرشنن، چیئرمین ایم جی بی، این ایم- آئی سی پی ایس  وغیرہ بھی موجود تھے۔

*****

ش ح۔ ظ ا

UR- No.3013


(Release ID: 2077761) Visitor Counter : 35


Read this release in: English , Hindi