خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
صنفی بنیاد پر تشدد کے خاتمے کے لیے’#اب کوئی بہانہ نہیں‘ مہم شروع کی گئی
یہ مہم خواتین اور بچوں کی ترقی اور دیہی ترقی کی وزارتوں کے درمیان اقوام متحدہ کی خواتین کے تعاون سے ایک مشترکہ کوشش ہے
مہم کا مقصد خواتین کو بااختیار بنانا، انہیں اپنے وقار کے لیے لڑنے کے قابل بنانا: محترمہ انپورنا دیوی
خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر نے وزیر اعظم کے تصور کے مطابق وکست بھارت کو شرمندۂ تعبیر کرنے کے لیے معیشت میں خواتین کی شرکت کی اہمیت کا اعادہ کیا
فلم ’#اب کوئی بہانہ نہیں‘ دکھائی گئی، جس میں صنفی بنیاد پر تشدد کے خاتمے کے خلاف عہد کرنے کے لیے شہریوں سمیت تمام شراکتداروں کی طرف سے جوابدہی کی ضرورت کو اجاگر کیا گیا
Posted On:
25 NOV 2024 9:02PM by PIB Delhi
ایک قومی مہم’’#اب کوئی بہانہ نہیں‘‘آج نئی دہلی میں شروع کی گئی۔ یہ اقوام متحدہ کی خواتین کے تعاون سے خواتین اور بچوں کی ترقی اور دیہی ترقی کی وزارتوں کے درمیان ایک مشترکہ کوشش ہے۔ اس موقع پرخواتین اور بچوں کی ترقی کی مرکزی وزیر محترمہ انپورنا دیوی ،دیہی ترقی کے مرکزی وزیر شیوراج سنگھ چوہان، دیہی ترقی کے وزیر مملکت جناب کملیش پاسوان اور دیہی ترقی اور مواصلات کے وزیر مملکت ڈاکٹر چندر شیکھر پیماسانی موجود تھے۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر محترمہ انپورنا دیوی نے کہا کہ آج شروع کی جانے والی اس مہم کا مقصد خواتین اور متنوع جنس کے افراد کے حقوق کو آگے بڑھانا اور ان کی زندگیوں کو خوف اور صنفی بنیاد پر امتیاز سے پاک کرنا ہے۔ اس کا مقصد خواتین کو بااختیار بنانا ہے کہ وہ شرم و حیا اور معاشرتی مجبوریوں کی بیڑیوں کو توڑنے، انہیں ان مظالم کی رپورٹ کرنے اور اپنے وقار کے لیے لڑنے کے قابل بنانا ہے۔
اس سال، اقوام متحدہ کی # نو ایکسکیوز کی عالمی مہم کو آگے بڑھاتے ہوئے، جو عزائم کا اعادہ کرنے ، جوابدہی اور کارروائی کا مطالبہ کرنے کے لیے خواتین کے خلاف تشدد میں خطرناک حد تک اضافے کی طرف توجہ مبذول کراتی ہے۔ حکومت ہند نے خواتین اور لڑکیوں کے خلاف تشدد کے خاتمے کی فوری ضرورت کا پیغام دینے اور کسی بھی شکل میں صنفی بنیاد پر تشدد وسطی ہندوستان کے زیرو ٹالرینس کے موقف پر زور دینے کے مقصد کیلئے ’#اب کوئی بہانہ نہیں‘ کا آغاز کیا ہے۔
حکومت ہند نے خواتین کی زیرقیادت ترقی کے لیے طرز حکمرانی میں تبدیلی کو نافذ کرتے ہوئے، زندگی اور معیشت کے تمام شعبوں میں خواتین کی مکمل، مساوی اور بامعنی شرکت کے قابل بنانے والے انتظامات کئے ہیں، جیسے کہ خواتین کی تنگدستی اور غربت کو کم کرنے کے لیے کئی بڑے پیمانے پر مداخلتیں، عوامی نگہداشت کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور صحت کی دیکھ بھال تک عالمی رسائی، خواتین کے غیر متناسب نگہداشت کے کام کو کم کرنے، رسمی مالیاتی نظام تک رسائی کو بہتر بنانا، صنفی ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنا، محفوظ نقل و حرکت، محفوظ رہائش کو یقینی بنانا اور خواتین اور لڑکیوں کے خلاف ہر قسم کے تشدد کی روک تھام اور ازالے کے لیے ایک مضبوط سروس ڈیلیوری بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کرنا شامل ہے۔
دیہی ترقی کے مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان نے پہلے سے جاری اچھے کاموں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اگر خواتین کو مکمل طور پر بااختیار بنانا ہے تو خواتین کو بااختیار بنانا، سماج کو بااختیار بنانا، سیاسی طور پر بااختیار بنانا اور تعلیمی طور پر بااختیار بنانے کے ہدف کو حاصل کرنا ضروری ہے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں خواتین کو بااختیار بنانے کی پہل کو ایک مہم کے طور پر نافذ کیا جا رہا ہے۔
صنفی بنیاد پر تشدد خواتین اور لڑکیوں کو عزت کے ساتھ زندگی گزارنے اور ترقی کے عمل میں برابر کے شراکت دار کے طور پر حصہ ڈالنے سے روکتا ہے۔ جیسا کہ ہندوستان 2047 تک ایک ترقی یافتہ ملک بننے کا ہدف رکھتا ہے، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں، یہ خواب خواتین کی مکمل اور مساوی شراکت کے بغیر شرمندۂ تعبیر نہیں ہوگا،جس کے نتیجے میں، اگر خواتین تشدد کا سامنا کرتی رہیں یا تشدد کا خطرہ لاحق رہا تو اس میں رکاوٹ آئے گی۔ خواتین اور بچوں کی ترقی کی مرکزی وزیر نے وزیر اعظم کے تصور کے مطابق وکست بھارت کو حقیقت بنانے کے لیے معیشت میں خواتین کی شرکت کی اہمیت کو دہرایا۔
اس لئے، تمام شراکت داروں پر زور دینے کے لیے کہ وہ خواتین اور لڑکیوں کے خلاف تشدد سے نمٹنے کے لیے فیصلہ کن قدم اٹھائیں،’ #اب کوئی بہانہ نہیں‘مہم کا آغاز عمل کے لئے قومی اپیل کے طور پر کیا گیا ہے۔صنفی بنیاد پر تشدد کے خاتمے کے لیے کال ٹو ایکشن کے پھیلاؤ تک رسائی کو یقینی بنانے ، کوئی چھوٹنے نہ پائے ، اسے’نئی چیتنا 3.0 مہم‘ کے ساتھ مل کر شروع کیا گیا ، جس کا اہتمام دیہی ترقی کی وزارت نے کیا تھا، جس نے صنفی بنیاد پر تشدد کی تمام اقسام کے خاتمے کے لیے قومی عزم کا اعادہ کیا ۔
لانچ کی تقریب میں’#اب کوئی بہانہ نہیں‘پر ایک فلم دکھائی گئی، جس میں صنفی بنیاد پر تشدد کے خاتمے کا عہد کرنے کے لیے شہریوں سمیت تمام شراکتداروں کو جوابدہ بنانے کی ضرورت کو اجاگر کیا گیا۔
مہم کا بنیادی مقصد ان کوششوں کو عوامی بنانے کو فروغ دینا اور خواتین اور لڑکیوں کی حفاظت اور سیکورٹی سے متعلق پالیسی ہدایات سے آگاہ کرنا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ،یہ مہم نظامی تبدیلی کے لیے ایک اہم اور فوری اپیل کے طور پر کام کرتی ہے، جس میں انصاف، مساوات اور تبدیلی کی ضرورت پر زور دیا جاتا ہے۔ اس مہم کا مقصد ایک دیرپا اثر کو متحرک کرنا ہے، جہاں ہر ایک اقدام اور پہل خواتین کی حفاظت کے پیغام کو قومی ترقی اور پیشرفت کے لیے بنیادی اور غیر مذاکراتی ترجیح کے طور پر تقویت دینے میں معاون ہے۔
لانچ کی اس تقریب میں ملک بھر کے سیلف ہیلپ گروپس کی خواتین لیڈروں، ون اسٹاپ سینٹرز اور آنگن واڑی کارکنان جیسے خواتین اور لڑکیوں کے خلاف تشدد سے متاثرین کے مسائل کے حل کے لئے خدمات فراہم کرنے والے افراد نے شرکت کی۔ ملک کے دور دراز کونے تک اس مہم کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے اس لانچ کو ویب کاسٹ لنک اور خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت کے یوٹیوب چینل کے ذریعے براہ راست نشر کیا گیا کیا گیا۔
عالمی سطح پر، ہر سال 25 نومبر سے، جو خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے، سے 10 دسمبر تک، جسے انسانی حقوق کے دن کے طور پر منایا جاتا ہے، سول سوسائٹی کی جانب سے صنفی بنیاد پر تشدد کے خاتمے کے بارے میں آگاہی کے لئے 16 روزہ سرگرمیاں منائی جاتی ہیں۔
یوٹیوب لنک –
*****
ش ح۔ م ش۔ ع د
U-No. 2975
(Release ID: 2077366)
Visitor Counter : 5