کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

برسلز میں بھارتی سفارت خانہ نے اے پی ای ڈی اے، نئی دہلی اور ایم پی ای ڈی اے، کوچی کے تعاون سے دوسرے بھارتیہ سمندری غذا اور شراب کے ذائقہ کے پروگرام کی میزبانی کی

Posted On: 23 NOV 2024 10:51AM by PIB Delhi

برسلز میں بھارت کے سفارت خانے نے 20 نومبر کو بھارتیہ  سمندری غذا اور شراب کے ذائقہ  کے دوسرے ایڈیشن کی میزبانی کی، جس میں زرعی اور پراسیسڈ فوڈ پروڈکٹس ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (اے پی ای ڈی اے)، نئی دہلی،میرین پروڈکٹس ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایم پی ای ڈی اے)، کوچی کے تعاون سے بھارت  کے بہترین کھانے کی پیشکش کی نمائش کی گئی۔  بھارت کی  پریمیم سمندری غذا  اور بڑھتی ہوئی شراب کی صنعت کے ساتھ، اس تقریب نے 120 سے زیادہ معزز مہمانوں کو ایک یادگار  تجربہ کا احساس دلایا، جن میں کاروباری رہنما، تجارتی ادارے، سمندری خوراک کے درآمد کنندگان، سرکاری تجارتی ایجنسیاں، اور سفارتی برادری کے ارکان شامل ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001Q9HD.jpg

بیلجیئم، لکسمبرگ اور یوروپی یونین(ای یو) میں بھارت  کے سفیر جناب سوربھ کمار نے اس موقع پر شرکت کی اور ثقافتی اور تجارتی تعلقات کو فروغ دینے میں اس تقریب کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

کامرس اور صنعت کی وزارت کے سکریٹری، محکمہ تجارت، جناب سنیل بارتھوال نے بھارت کے متحرک تجارتی منظر نامے اور یورپی یونین کے ساتھ اس کی بڑھتی ہوئی شراکت داری، خاص طور پر سمندری غذا اور شراب کے شعبوں میں روشنی ڈالی۔ انہوں نے حاضرین کو بھارت کے منفرد ذائقوں کا مزہ لینے کی دعوت دی، جو اس کے فروغ پزیر کھانے اور مشروبات کی صنعت کی لگن، اختراع اور ورثے کی عکاسی کرتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002G1ML.jpg

دوہزار تئیس2024 میں بھارت  کی کل برآمدات  433.09 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں، جس میں زرعی اجناس کا حصہ 33.24 بلین دالر (کل برآمدات کا 8فصد) ہے اور سمندری برآمدات 132 ممالک میں  7.36 بلین  ڈالر(زرعی برآمدات کا 22فیصد) ہیں۔ پچھلی دہائی کے دوران، بھارت کی سمندری غذا کی برآمدات دوگنی ہو گئی ہیں، جس کی مالیت 7.3 بلین امریکی ڈالر اور حجم میں 17.81 لاکھ میٹرک ٹن ہے۔

 ونا مئی جھینگے کی برآمدات میں چار گنا اضافہ ہوا ہے، جس نے اسے ایک اعلیٰ معیار کی سمندری غذا کے طور پر قائم کیا ہے۔ یوروپی یونین سے منظور شدہ 500 فرموں کے ساتھ، بھارت  کی سمندری غذا کی پروسیسنگ کی صلاحیت مسلسل بڑھ رہی ہے، جس سےای یو بھارت کی دوسری سب سے بڑی سمندری غذا کی مارکیٹ ہے، جس کی سالانہ خریداری 0.95 بلین ڈالر ہے۔ مزید برآں، بھارتی کیکڑے کا ای یو کا دوسرا سب سے بڑا سپلائر ہے، جس کے پاس 8فیصد مارکیٹ شیئر ہے، اور ای یو کی اسکویڈ کی درآمدات میں12فیصد حصہ ڈالتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003O5ER.jpg

مہمانوں نے احتیاط سے تیار کردہ مینو مکا لطف لیاجن  میں بھارتی  سمندری غذا کی پانچ پریمیم اقسام شامل ہیں: وانامی جھینگا، بلیک ٹائیگر جھینگا، کنگ فش (سرمائی)، تلپیا، اور اسکویڈ۔ ہر ڈش نے بھارت کی بھرپور سمندری حیاتیاتی تنوع کو اجاگر کیا، جو اپنے غیر معمولی ذائقے، غذائیت کی قیمت اور معیار کے لیے جانا جاتا ہے۔ ان پکوانوں کو ماہرانہ طور پر انڈین وائن یارڈز کی شرابوں کے ساتھ جوڑا گیا تھا، جن کے جلی سرخ، کرکرا سفید، اور تازگی بخش گلاب نے بھارت کی شراب کی کاریگری کی عالمی پہچان کا مظاہرہ کیا۔ بھارتیہ شراب کی صنعت نے کافی ترقی کی ہے، 24 سے زیادہ ممتاز برانڈز نے عالمی مہارت کو مقامی روایات کے ساتھ جوڑ دیا ہے۔ سرخ رنگ جیسے کیبرنیٹ سوویگنن، شیراز، میرلوٹ، اور سانگیویس، چنین بلینک، سوویگنن بلینک، اور ویوگنیئر جیسے سفیدشراب کے ساتھ، نمایاں تھے۔ شراب کی سیاحت اور بڑھتی ہوئی گھریلو کھپت کی وجہ سے چمکتی ہوئی شرابوں نے بھی خاصی توجہ مبذول کروائی۔

 

***

(ش ح۔اص)

UR No 2841


(Release ID: 2076305) Visitor Counter : 9


Read this release in: English , Hindi , Tamil