جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر پرہلاد جوشی نے "چنتن شیویر" کا افتتاح کیا، 2030 تک 500 گیگا واٹ قابل تجدید توانائی کی صلاحیت حاصل کرنے کے لیے مربوط کوششوں پر زور دیا


دوہزار تیس تک پانچ سو گیگا واٹ قابل تجدید توانائی کی صلاحیت حاصل کرنا صرف ایک ہدف نہیں ہے، یہ کارروائی کا مطالبہ ہے: مرکزی وزیر جوشی

مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے سرکردہ فیصلہ ساز، صنعت کار، اور اہم عہدیدار آر ای سیکٹر میں ابھرتے ہوئے مسائل پر غور و فکر کرتے ہیں

Posted On: 14 NOV 2024 6:07PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر برائے نئی اور قابل تجدید توانائی، جناب پرہلاد جوشی نے آج بھوبنیشور، اوڈیشہ میں "چنتن شیویر" کا افتتاح کیا، جو وزارت نئی اور قابل تجدید توانائی (ایم این آر ای) کے زیر اہتمام ایک اہم دو روزہ تقریب ہے۔ اس اجلاس کا مقصد حکومتی رہنماؤں، صنعت کے ماہرین، اور اسٹیک ہولڈرز کو اکٹھا کر کے 2030 تک بھارت کی 500 گیگا واٹ قابل تجدید توانائی کی صلاحیت کے مہتواکانکشی ہدف کو حاصل کرنے کے لیے حکمت عملی تیار کرنا ہے۔

افتتاحی خطاب میں جناب پرہلاد جوشی نے اس بات پر زور دیا کہ 2030 تک 500 گیگا واٹ کا ہدف محض ایک مقصد نہیں بلکہ عمل کے لیے ایک پکار ہے۔ انہوں نے بھارت کی ترقی پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ ملک پہلے ہی غیر فوسل ایندھن کے ذرائع سے 212 گیگا واٹ حاصل کر چکا ہے، جو اسے 2030 کے ہدف سے آگے بڑھنے کی راہ پر گامزن کرتا ہے۔ وزیر نے اس شعبے میں پیشرفت کو تیز کرنے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کی مربوط اور اجتماعی کوششوں کی اہمیت پر زور دیا۔

جناب جوشی نے اسٹیک ہولڈرز کی طرف سے اٹھائے گئے اہم مسائل، جیسے زمین کے حصول، ترسیلی بنیادی ڈھانچے، بجلی کی خریداری کے معاہدے، توانائی کے ذخیرے، اور شعبے کو متاثر کرنے والے دیگر اہم عوامل پر روشنی ڈالی۔ وزیر جوشی نے کہا، “چنتن شیویر کو تمام مسائل کا جامع حل نکالنا چاہیے اور اپنے اجتماعی تجربے اور دانشمندی کے ساتھ 2030 تک 500 گیگا واٹ کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے ایک روڈ میپ تیار کرنا چاہیے۔”

حکومت کی جاری کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے، جناب جوشی نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں بھارت نے اپنی استحکام اور صلاحیت کے لیے عالمی اعتماد حاصل کیا ہے، جس سے ملک قابل تجدید توانائی کے شعبے میں مواقع کی سرزمین بن گیا ہے۔ انہوں نے حکومتی اقدامات جیسے وزیر اعظم سوریہ گھر مفت بجلی یوجنا اور وزیر اعظم کسان انرجی سوروَدھی یوگنا (پی ایم۔ کے یو ایس یو ایم) کا ذکر کیا، جو نہ صرف ملک کی قابل تجدید توانائی کی خواہشات میں مدد دیتے ہیں بلکہ روزگار کے مواقع بھی پیدا کرتے ہیں۔ وزیر نے وزارت بجلی سے مشاورت کر کے ایک ٹاسک فورس کے قیام کی تجویز دی، تاکہ 500 گیگا واٹ کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کی کوششوں کو ہم آہنگ کیا جا سکے۔

جناب جوشی نے قابل تجدید توانائی سربراہی اجلاس (ری۔ انویسٹ) کے دوران کیے گئے وعدوں کے بارے میں بھی امید ظاہر کی، جو اجتماعی طور پر روپے32 لاکھ کروڑ اور 540 گیگا واٹ کے قابل تجدید توانائی کے منصوبوں کے برابر ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ ان وعدوں کو صنعت کے کھلاڑیوں، حکومتی اداروں، اور مالیاتی اداروں کے درمیان اجتماعی تعاون کے ذریعے حقیقت میں بدلا جا سکتا ہے۔

اپنے خطاب میں، مرکزی وزیر مملکت برائے نئی اور قابل تجدید توانائی اور بجلی، جناب جنابپاد یسو نائیک نے بھارت کی توانائی کی خود مختاری کے سفر میں قابل تجدید توانائی کے شعبے کے کلیدی کردار پر زور دیا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت بھارت صاف توانائی کے شعبے میں تکنیکی ترقی اور جدت طرازی کو فروغ دینے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گی۔

اوڈیشہ کے نائب وزیر اعلیٰ، جناب کنک وردھن سنگھ دیو نے ریاست کی شمسی، ہوائی، بیٹری ذخیرہ، اور پمپڈ اسٹوریج منصوبوں میں نمایاں صلاحیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے مرکزی حکومت کے ساتھ قریبی تعاون میں بھارت کے قابل تجدید توانائی کے اہداف کو پورا کرنے کے لیے اوڈیشہ کے عزم کی توثیق کی۔

جناب پنکج اگروال، سیکرٹری برائے بجلی، نے اس شعبے کو درپیش مختلف چیلنجز، خاص طور پر ترسیل اور توانائی کے ذخیرے میں، پر بات کی۔ انہوں نے چنتن شیویر کے شرکاء پر زور دیا کہ وہ ان مسائل کے حل کے لیے عملی حل کی نشاندہی کریں۔

جناب پرشانت کمار سنگھ، سیکرٹری، ایم این آر ای، نے قابل تجدید توانائی کے شعبے کے چیلنجز کو سمجھنے اور ان کا مقابلہ کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ چنتن شیویر کا انعقاد وزیر جوشی کی طرف سے دی جانے والی اولین ترجیحات میں سے ایک تھا، جس کے ساتھری انویسٹ اقدام بھی شامل ہے، تاکہ ایسی پالیسیوں کی ترقی کو یقینی بنایا جا سکے جو سادہ، واضح، اور قابل عمل ہوں۔

اضافی سیکرٹری، ایم این آر ای، سدپ جین نے چنتن شیویر کے تمام اسٹیک ہولڈرز کا شکریہ ادا کیا۔

چنتن شیویر صنعت کے رہنماؤں، مالیاتی اداروں، صنعت کاروں، سی ای اوز، اور مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے کلیدی عہدیداروں کو قابل تجدید توانائی کے شعبے میں ابھرتے ہوئے چیلنجز اور مواقع پر موضوعاتی سیشنز اور باہمی تبادلہ خیال کے ذریعے بات چیت کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کر رہا ہے۔

چنتن شیویر بھارت کی قابل تجدید توانائی کے منظر نامے کو تبدیل کرنے اور اس کے طویل مدتی توانائی کی پائیداری کے اہداف کو حاصل کرنے کی کوششوں میں ایک اہم قدم کی نشاندہی کرتا ہے۔

****

UR-2476

(ش ح۔ اس ک۔ع ر )


(Release ID: 2073386) Visitor Counter : 16


Read this release in: Odia , English , Hindi