وزارت دفاع
ایکس بینڈ ایپلی کیشنز تک سلی کان کاربائیڈ ویفرز اور جی اے این ایچ ای ایم ٹی پر مبنی ایم ایم آئی سی تکنالوجی کی مقامی طور پر تیاری
Posted On:
11 NOV 2024 6:25PM by PIB Delhi
ڈی آر ڈی او کی ایک تجربہ گاہ سالڈ اسٹیٹ فیزکس لیباریٹری نے 4 انچ قطر کے سلی کان کاربائیڈ (ایس آئی سی) ویفرز کو پیدا کرنے اور مینوفیکچرنگ کے لیے اور ا150 ڈبلیو تک گیلیم نائیڈرائیڈ (جی اے این) ہائی الیکٹران موبیلٹی ٹرانزسٹرس (ای ای ایم ٹی) تیار کرنے اور ایکس بینڈ فریکوینسیز کے لیے 140 ڈبلیو تک مونولیتھک مائیکرو ویو انٹیگریٹڈ سرکٹس (ایم ایم آئی سی) تیار کرنے کی غرض سے کامیابی کے ساتھ اندرونِ ملک پروسیس تیار کیے ہیں۔ جی ای این / ایس آئی سی تکنالوجی دفاع، ایرو اسپیس، اور صاف ستھری توانائی شعبوں میں نئی پیڑھی کی ایپلی کیشنوں کے تعاوفن فراہم کرنے والی تکنالوجی ہے۔
یہ جدید ٹیکنالوجی بہتر کارکردگی، کم سائز اور وزن، اور بہتر کارکردگی پیش کرتی ہے، جو اسے مستقبل کے جنگی نظام، راڈارس، الیکٹرانک وارفیئر سسٹمز، اور سبز توانائی کے حل کے لیے ضروری بناتی ہے۔ مستقبل کے جنگی نظاموں میں ہلکے اور زیادہ کمپیکٹ پاور سپلائی کی بڑھتی ہوئی مانگ کے ساتھ، جی اے این / ایس آئی سی تکنالوجی برقی گاڑیاں اور قابل تجدید توانائی سمیت فوجی اور تجارتی دونوں شعبوں کے لیے مواصلات، انٹیلی جنس، جاسوسی اور بغیر پائلٹ کے نظام کے لیے ایک اہم بنیاد فراہم کرتی ہے۔
جی اے ای ٹی ای سی، حیدرآباد میں محدود پیداواری صلاحیت کے ساتھ ایس آئی سی پر مبنی ایم ایم آئی سی پر مقامی جی اے این کامیابی کے ساتھ قائم کیا گیا ہے۔ یہ جدید ترین ملٹی فنکشنل ایم ایم آئی سی آئندہ پیڑھی کے اسٹریٹجک سسٹمز، اسپیس، ایرو اسپیس اور 5جی/ سیٹلائٹ کمیونیکیشنز میں وسیع ایپلی کیشنز کو پورا کرتے ہیں۔ تجارتی طور پر قابل عمل ایس آئی سی اور جی اے این پر مبنی ایم ایم آئی سی ٹیکنالوجی کی ترقی سیمی کنڈکٹر ٹکنالوجی میں آتمنربھرتا کو فروغ دینے کے لیے ’آتم نربھر بھر بھارت‘ کی جانب ہندوستان کے سفر میں ایک سنگ میل کی نشاندہی کرتی ہے۔
**********
(ش ح –ا ب ن)
U.No:2349
(Release ID: 2072508)
Visitor Counter : 18