مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
بھارتی خلائی کنکلیو میں خلائی تحقیق اور اسٹریٹجک شراکت داری کے شعبے میں ہندوستان کے بڑھتے ہوئے عالمی کردار کو اجاگر کیاگیا
’’ سیٹ کام صرف ایک ٹول نہیں ہے بلکہ ایک تبدیلی کی طاقت ہے، جو ڈیجیٹل انڈیا کو ہر گھر، گاؤں اور ملک کے کونے کونے تک پہنچا رہا ہے‘‘: ایم او ایس سی، ڈاکٹر چندر شیکھر پیمسانی
Posted On:
06 NOV 2024 6:40PM by PIB Delhi
مواصلات اور دیہی ترقی کے وزیر مملکت ڈاکٹر چندر شیکھر پیمسانی نے آج اس بات پر روشنی ڈالی کہ ’’خلائی ٹکنالوجی میں ہر ترقی کا اثر زمین پر تبدیلی کی شکل میں پڑ رہا ہے‘‘ اور مزید کہا کہ ’’سیٹیلائٹ کمیونیکیشن (سیٹ کام) صرف ایک آلہ نہیں ہے بلکہ تبدیلی کی ایک طاقت ہے جو ڈیجیٹل انڈیا کو ملک کے ہر گھر، گاؤں اور کونے تک پہنچا رہی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ سیٹ کام کی ایپلی کیشنز ہمارے لوگوں کی روزمرہ کی زندگی اور ہندوستان کی مسلسل ترقی کے لیے اہم شعبوں میں پھیلی ہوئی ہیں۔‘‘
وزیر موصوف نئی دلی میں منعقد ہونے والے تیسرے بھارتی خلائی کنکلیو میں "خلائی مواصلات اور عالمی شراکت داری میں پیش رفت " کے موضوع پر سیشن سے خطاب کر رہے تھے۔ اس کا اہتمام بھارتی خلائی ایسوسی ایشن (آئی ایس پی اے) نے کیا تھا، جو کہ ایک غیر منافع بخش صنعتی ادارہ ہے، جو بھارت میں پرائیویٹ خلائی صنعت کی باہمی ترقی میں مصروف ہے۔ اس میں ہندوستان کے خلائی شعبے کے مستقبل پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے حکومت، صنعت اور اکیڈمی کے اسٹیک ہولڈرز کی شرکت دیکھی گئی۔
یہ بتاتے ہوئے کہ ہندوستان اب خلائی تحقیق میں ایک عالمی دعویدار، ایک شراکت دار، اور ایک رہنما ہے، ڈاکٹر پیمسانی نے بتایا کہ حکومت ہند نے خلائی شعبے کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے ترقی پسند پالیسیاں متعارف کرائی ہیں۔وزیرِ اعظم نریندر مودی جی کے اس یقین نے کہ 'ہندوستان کا عروج ناگزیر ہے' ہندوستانی خلائی سائنس میں ایک نشاۃ ثانیہ کو جنم دیا ہے۔’ سیٹ کام اصلاحات 2022‘ جیسی پالیسیوں نے سرکاری اور نجی دونوں شعبوں کی شراکت کے لیے راہیں آسان کر دی ہیں، جس سے ایک ایسا ماحول پیدا ہوا ہے جہاں جدت طرازی پروان چڑھتی ہے۔ حکومت کے، کامیاب چندریان مشن اور اُمنگوں بھرے گگن یان پروگرام جیسے عزائم نے ہندوستان کو عالمی خلائی دوڑ میں سب سے آگے کھڑا کیا ہے۔ وزیر موصوف نے نشاندہی کی کہ "زمین اور آسمان کے درمیان یہ شراکت داری ایک مضبوط، لچکدار نیٹ ورک بناتی ہے جو تمام شعبوں میں انٹرپرائز حل کو بااختیار بناتی ہے اور جدید معیشت کی ابھرتی ہوئی ضروریات کو پورا کرتی ہے"، اور مزید کہا کہ "سیٹ کام یہاں زمینی نیٹ ورکس کے ساتھ مقابلہ کرنے کے لیے نہیں ہے؛ یہ ان کی تکمیل کے لیے ہے۔"
اس تقریب میں محترمہ مدھو اروڑہ، رکن (ٹیکنالوجی)، شعبہ ٹیلی کمیونیکیشن نے بھی شرکت کی۔ اپنا خطاب پیش کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ سیٹ کام سیکٹر وسیع کوریج، مضبوط اور قابل اعتماد ٹیلی کمیونیکیشن کنیکٹیویٹی کو فعال کرنے کے لیے بہت بڑا عزم رکھتا ہے، خاص طور پر آفات جیسے حالات میں۔ انتظام، خلائی ملبے کی تخفیف اور سائبر سیکیورٹی۔
اس تقریب میں پالیسی سازوں، حکومتی اداروں، صنعت، صارف برادری، تعلیمی اداروں اور وسائل فراہم کرنے والے سمیت مختلف شراکت داروں نے شرکت کی اور سیٹ کام سے متعلق مختلف شعبوں پر توجہ مرکوز کی جس میں "ہندوستان میں سیٹ کام کو اپنانے کو مضبوط بنانا: چیلنجز اور مواقع کو کم کرنا"؛ "تعاون کی راہیں تلاش کرنا: خلائی ڈومین بیداری اور پائیداری"؛ "جدت، سلامتی اور مستقبل کی خلائی صلاحیتیں"؛ "خلائی اور اس سے آگے انسانی خلائی پرواز سے ابھرتے ہوئے مواقع" اور "گلوبل نیوز اسپیس لینڈ سکیپ کو نیویگیٹ کرنا: گہرے تعاون اور تعاون کے لیے پالیسی فریم ورک اور ریگولیٹری چیلنجز" جیسے وسیع موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
*****
ش ح ۔ م د ۔ م ص
(U: 2181 )
(Release ID: 2071318)
Visitor Counter : 14