لوک سبھا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

ایوان اور اسٹینڈنگ کمیٹی میں وسیع غور و خوض اور عوام کی شرکت کے بعد تین نئے فوجداری قوانین بنائے گئے:لوک سبھا اسپیکر


سفارت کاروں  کے لئےہندوستان کے قانونی ڈھانچے، پارلیمنٹ کی کارروائیوں اور ہندوستان کے جمہوری نظام کو سمجھنا ضروری ہے: لوک سبھا اسپیکر

نئے قوانین عصری معاشرے کے چیلنجوں سے  نمٹنے میں مدد کرتے  ہیں:لوک سبھا اسپیکر

گزشتہ 75  برسوں میں ہمارے قانون سازی کے عمل میں لوگوں کا اعتماد بڑھا ہے: لوک سبھا اسپیکر

ہندوستان نے ہمیشہ بین الاقوامی قوانین کا احترام کیا ہے اور انسانی حقوق کا ایک مضبوط  حامی  رہا ہے: لوک سبھا اسپیکر

لوک سبھا اسپیکر نے نئے فوجداری قوانین پر آئی سی پی ایس کے زیر اہتمام تربیتی پروگرام میں 83 ممالک کے 135 شرکاء سے خطاب کیا

Posted On: 05 NOV 2024 5:25PM by PIB Delhi

لوک سبھا کے اسپیکر جناب اوم برلا نے آج کہا کہ تین نئے فوجداری قوانین کو ایوان اور اسٹینڈنگ کمیٹی میں تفصیلی غور و خوض اور عوام کی شرکت کے بعد منظور کیا گیا ہے۔ ان قوانین کے بارے میں معلومات دینے کے لیے پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں انسٹی ٹیوٹ آف کانسٹی ٹیوشنل اینڈ پارلیمانی اسٹڈیز ( آئی سی پی ایس) کے زیر اہتمام ایک پروگرام میں 83 (تراسی)سفارت خانوں کے 135 (ایک سو پینتیس )سفارت کاروں/ اہلکاروں سے خطاب کرتے ہوئے جناب  اوم برلا نے کہا کہ تین نئے فوجداری قوانین چیلنجوں سے نمٹنے کے  جواب میں ہیں اور عصری معاشرے کی توقعات  و ترقی کے مطابق ہیں۔

جناب  برلا نے کہا کہ یہ قوانین ٹیکنالوجی اور جرائم کی نوعیت میں ہونے والی تبدیلیوں کے مطابق بنائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا قانون انصاف کا حق آخری آدمی کو دیتا ہے اور عام لوگ جج کو  ایشورکی طرح دیکھتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عوام کا انصاف پر بے پناہ اعتماد ہے جو 75 سال کے سفر میں مزید مضبوط ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے عالمی ماحول میں ایک دوسرے کے ممالک کے قانونی فریم ورک اور اقدار کو سمجھنا بہت ہی ضروری ہے۔ اس سے سفارتی کارکردگی اور اقوام کے درمیان باہمی افہام و تفہیم میں اضافہ ہوتا ہے۔  جناب برلا نے پروگرام میں حصہ لینے والے ہندوستان میں کام کرنے والے مختلف ممالک کے سفارت کاروں کو ہندوستان کے قانونی ڈھانچے، پارلیمنٹ کی کارروائیوں اور ہندوستان کے جمہوری نظام کے بارے میں سمجھنے کی تجویز  پیش کی۔

جناب برلا نے کہا کہ گزشتہ 75 برسوں میں ہمارے قانون سازی کے عمل میں عوام کا اعتماد مسلسل بڑھ رہا ہے، جو جمہوری اقدار کی مضبوطی اور حکمرانی کی بڑھتی ہوئی جوابدہی کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ترقی شفافیت، احتساب اور قانون سازی کے کام میں شمولیت کے عزم کی وجہ سے ہوئی ہے۔ قانون سازوں نے معاشرے کی بدلتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مسلسل کام کیا ہے، اور ایسے قوانین بنائے ہیں جو حقوق کا تحفظ کرتے ہیں، انصاف کو فروغ دیتے ہیں، اور معاشی ترقی کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اعتماد میں یہ اضافہ صحت مند جمہوریت کی نشاندہی کرتا ہے۔ انہوں نے ان قوانین میں موجود صنفی مساوات کو ملکی نظام کی بنیاد اور آئین کا بنیادی تصور قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ خصوصیت دنیا کو رہنمائی فراہم کرتی ہے۔

اس خیال کا اظہار کرتے ہوئے کہ ہندوستانی قوانین ہمیشہ ملک کے بین الاقوامی وعدوں کی عکاسی کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے ہمیشہ بین الاقوامی قوانین کا احترام کیا ہے اور انسانی حقوق کا ایک مضبوط  حامی رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا عزم اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ہر شہری کے وقار، آزادی اور مساوات کے تحفظ کے لیے قوانین بنائے جائیں۔ صنفی مساوات، ماحولیاتی تحفظ سے لے کر سماجی بہبود اور ترقی پسند انسداد امتیازی پالیسیوں تک، ہندوستانی قوانین بااختیار بنانے کے ایک آلے کے طور پر کام کرتے ہیں۔ ہندوستان کے مضبوط ثالثی نظام کا ذکر کرتے ہوئے  جناب برلا نے کہا کہ ثالثی ہندوستان کی میراث ہے جسے لوگ قدیم زمانے سے اپناتے اور اس پر عمل پیرا ہیں۔

اس موقع پر سابق چیف جسٹس آف انڈیا جناب یو یو للت نے بھی شرکاء سے خطاب کیا۔

*****

ش ح ۔ظا۔ ج 

U No:2117


(Release ID: 2070936) Visitor Counter : 63


Read this release in: Bengali , English , Hindi , Tamil