جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی کا بین الاقوامی شمسی اتحاد (آئی ایس اے) کی ساتویں جنرل اسمبلی سے خطاب
Posted On:
04 NOV 2024 6:32PM by PIB Delhi
معزز وزراء، آئی ایس اے اسمبلی کے نائب صدور
سفراء، ہائی کمشنرز، اعزازی قونصلرز، ڈائریکٹر جنرلز، دیگر معززین اور قابلِ احترام مندوبین
آج بین الاقوامی شمسی اتحاد (آئی ایس اے) کی 7ویں جنرل اسمبلی میں آپ کے سامنے کھڑا ہونا خوشی کی بات ہے۔ آج، ہم توانائی کے عالمی مستقبل کو نئی شکل دینے کے اپنے مشن میں ایک اہم موڑ پر ہیں۔
آج ہم سورج کی طاقت کا جشن بھی مناتے ہیں۔ یہ سوچنا حیرت انگیز ہے کہ کس طرح شمسی توانائی کا استعمال صدیوں سے عالمی سطح پر ثقافتوں کا ایک اہم حصہ رہا ہے۔
قدیم مصر میں، سورج دیوتا را کی پوجا کی جاتی تھی، جو زندگی اور توانائی کی علامت تھی۔ جنوبی امریکہ میں 13ویں صدی کے اوائل میں، سورج دیوتا، انٹی کو انکا لوگوں کا آباء ؤ اجداد سمجھا جاتا تھا۔
چاہے یہ ایزٹیک تہذیب ہو یا افریقی روایات، سورج کو مجسم سمجھ کر رقص اور چڑھاوا کے ذریعے اس کی پوجا کی جاتی ہے۔
اولمپکس کی طرح پائتھین گیمز بھی قدیم یونان کا حصہ تھے۔ یونانی افسانوں میں اپالو سورج اور روشنی کا دیوتا تھا۔ پیتھیئن گیمز سمیت مختلف تہواروں کے ذریعے اس کی پوجا کی جاتی تھی۔
اسی طرح، ہندوستان میں، سورج کو ہماری ثقافت میں ایک مقدس مقام حاصل ہے، سوریہ کی پوجا کے ساتھ، ہماری روایات میں گہرائی سے سرایت کر گئی ہے۔ آج تک، ہم مکر سنکرانتی جیسے تہواروں کے ذریعے یا گایتری منتر پڑھ کر یا ہر صبح سوریہ نمسکار کی مشق کرکے، سورج دیوتا کا احترام کرتے رہتے ہیں۔
ہمارے آباء ؤ اجداد نے شمسی توانائی کو مختلف شکلوں میں استعمال کیا، شمسی حرارتی تکنیک سے لے کر سورج کی روشنی کو مؤثر طریقے سے حاصل کرنے کے لیے ڈیزائن کیے گئے فن تعمیر تک۔ پورے ہندوستان میں، آپ کو کہیں بھی اور ہر جگہ سوریہ بھگوان کے لیے وقف مندر ملیں گے۔
جیسے جیسے ہم آگے بڑھتے ہیں، آئیے ہم ان بھرپور روایات سے متاثر ہوں اور شمسی توانائی کو فروغ دینا جاری رکھیں، زندگیوں کو بدلنے اور اپنے کرہ ارض کی حفاظت کرنے کی اس کی صلاحیت کو اپناتے ہوئے۔ ایک ساتھ مل کر، ہم سورج کی توانائی کو استعمال کر سکتے ہیں، اپنے آباء ؤ اجداد کی حکمت کو آگے بڑھاتے ہوئے ایک پائیدار مستقبل کی راہ ہموار کر سکتے ہیں۔
شمسی توانائی، جو کبھی صرف ایک نظریہ تھا، اب ایک طاقتور حقیقت ہے، جو دنیا کو ایک صاف ستھرے اور زیادہ پائیدار راستے کی طرف لے جاتی ہے۔ ہم نے مل کر جو پیشرفت کی ہے وہ ناقابل تردید حقیقت ہے اور شمسی توانائی کی حقیقی صلاحیت سامنے آ رہی ہے، جو ہمیں دکھا رہی ہے کہ یہ کتنی تبدیلی لا سکتی ہے۔
2024 میں، عالمی سولر سیکٹر تقریباً 2 ٹیرا واٹ شمسی فوٹوولٹک صلاحیت تک پہنچنے کے لیے تیار ہے۔ یہ صرف ایک دہائی پہلے سے ایک غیر معمولی چھلانگ کی نشاندہی کرتا ہے جب شمسی توانائی کو عالمی توانائی کی منڈیوں میں اب بھی ایک چھوٹا سا حصہ سمجھا جاتا تھا۔ 2023 میں، شمسی توانائی نے عالمی طاقت کا 5.5 فیصد حصہ ڈالا، توانائی کے مرکبات میں اس کا کردار تیزی سے پھیل رہا ہے۔
اس تیز رفتار ترقی کو ریکارڈ توڑنے والی سرمایہ کاری سے تقویت ملی ہے۔ عالمی شمسی سرمایہ کاری 2018 میں 144 بلین ڈالر سے بڑھ کر 2023 میں 393 بلین ڈالر ہو گئی ہے اور 2024 کے آخر تک یہ 500 بلین ڈالر تک پہنچنے کی امید ہے۔
یہ سرمایہ کاری نہ صرف نئی صلاحیت میں اضافہ کر رہی ہے بلکہ دنیا بھر میں شمسی توانائی سے بجلی کی قیمت کو بھی کم کر رہی ہے۔ آج شمسی توانائی بہت سے خطوں میں بجلی کا سب سے سستا ذریعہ بن چکی ہے، یہاں تک کہ اس نے کوئلے اور گیس کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
یہ لاگت کی تاثیر شمسی عزائم میں عالمی اضافے کو ہوا دے رہی ہے، اس میدان میں کئی ممالک سب سے آگے کے طور پر ابھر رہے ہیں۔ امریکہ جیسے ممالک جن میں 130 گیگا واٹ سے زیادہ شمسی صلاحیت موجود ہے اور یورپی یونین جیسے خطے (جرمنی اور اسپین مجموعی طور پر 250 گیگا واٹ شمسی صلاحیت کا حصہ ڈالتے ہیں) بھی اچھی ترقی کر رہے ہیں۔
اس سے مجھے بہت زیادہ فخر ہوتا ہے کہ ہندوستان اپنی قابل تجدید توانائی کی صلاحیتوں کو بھی تیزی سے آگے بڑھا رہا ہے۔ ہندوستان کا سفر جرات مندانہ وژن اور انتھک پیش رفت میں سے ایک ہے۔
ہندوستان کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں، ہندوستان نے قابل تجدید توانائی کے ولولہ انگیز اہداف طے کیے ہیں، اور اس راستے میں قابل ذکر سنگ میل حاصل کیے ہیں۔ پچھلے مہینے، ہندوستان نے 2030 تک قابل تجدید توانائی کی صلاحیت کے 500 گیگا واٹ کے اپنے وسیع ہدف کی طرف مستقل طور پر آگے بڑھتے ہوئے، نصب شدہ شمسی صلاحیت کے 90 گیگا واٹ تک پہنچ گئے۔
ہندوستان بھی نئے افق پر اپنی منزلیں طے کر رہا ہے، 2030 تک 5 ملین میٹرک ٹن گرین ہائیڈروجن پیدا کرنے کا ہدف ہے، جس میں 125 گیگا واٹ قابل تجدید توانائی کی گنجائش ہے۔ ہم نے تقریباً 37.5 گیگا واٹ کی کل صلاحیت کے ساتھ 50 سولر پارکس کی منظوری دی ہے اور 2030 تک اپنے 30 گیگا واٹ کے ہدف تک پہنچنے کے لیے ممکنہ آف شور ونڈ انرجی سائٹس کی نشاندہی کی ہے۔
ہندوستان کا مرکزی بجٹ برائے 25- 2024 اس عزم کی عکاسی کرتا ہے، جس میں شمسی توانائی کے منصوبوں کے لیے فنڈنگ میں 110فیصد اضافہ اور پی ایم سوریہ گھر مفت بجلی یوجنا جیسے اقدامات کے لیے ٹارگٹ سپورٹ شامل ہے۔ یہ معدنیات کی اہم درآمدات پر چھوٹ کے ساتھ، شمسی اختراع میں رہنمائی کرنے کے ہمارے عزم کو واضح کرتا ہے۔
ہندوستان کے پاس چھتوں پر شمسی توانائی کی تنصیب کے لیے عالمی سطح پر بہترین اسکیموں میں سے ایک ہے۔ ہم کمیونٹیز کو ان کی اپنی قابل تجدید توانائی پیدا کرنے کے لیے بااختیار بنا رہے ہیں۔
درحقیقت، پی ایم - کُسُم اسکیم پہلے ہی دیہی مناظر کو تبدیل کر رہی ہے، کسانوں کو شمسی توانائی سے سینچائی کرنے اور اضافی توانائی فروخت کرنے کے قابل بنا رہی ہے، جس سے ذریعہ معاش اور پائیدار زراعت دونوں کو آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ مزید برآں، ہماری پیداوار سے منسلک ترغیب اسکیم ہندوستان کے شمسی مینوفیکچرنگ سیکٹر کو مضبوط بنا رہی ہے، ایک خود کفیل سپلائی چین کو فروغ دے رہی ہے۔
ان اقدامات کے ساتھ، ہندوستان نہ صرف توانائی کی عالمی منتقلی میں حصہ ڈال رہا ہے بلکہ پائیدار ترقی کے لیے ایک معیار قائم کر رہا ہے۔ مجھے یہ کہتے ہوئے فخر ہے کہ ہم زمین پر ایک ٹھوس اثر ڈال رہے ہیں۔ ترقی کا یہ عزم بین الاقوامی شمسی اتحاد کے اہداف کے ساتھ بغیر کسی رکاوٹ کے ہم آہنگ ہے۔
120 رکن اور دستخط کرنے والے ممالک کے اتحاد کے طور پر، آئی ایس اے وسائل کو متحرک کرنے اور دنیا بھر میں، خاص طور پر کم ترقی یافتہ ممالک اور چھوٹے جزیرے کی ترقی پذیر ریاستوں میں شمسی منصوبوں کی تعیناتی میں سب سے آگے رہا ہے۔
مجھے یہ بتاتے ہوئے بھی خوشی ہو رہی ہے کہ آئی ایس اے نے 27 میں سے 21 پراجیکٹس کو کامیابی سے مکمل کیا ہے۔ یہ شمسی توانائی کی تنصیب میں اہم پیش رفت کرنے اور دنیا بھر میں پائیدار ترقی کی حمایت کرنے کی ہماری اجتماعی صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے۔
میں آئی ایس اے کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اور دنیا کے لیے 11 عملی پروجیکٹس اور اسٹار سی 7 مراکز آج شروع کیے گئے ہیں۔ یہ آئی ایس اے کے رکن ممالک کے اندر ادارہ جاتی صلاحیتوں کے مضبوط نیٹ ورک کو بڑھانے میں ہماری مدد کرے گا۔
2024 میں ہمارے اختراعی اہم اقدامات میں سے ایک سولر ڈیٹا پورٹل کا آغاز ہے۔ یہ پلیٹ فارم تمام ممالک میں شمسی وسائل، پراجیکٹ کی کارکردگی اور سرمایہ کاری کے مواقع سے متعلق حقیقی اور بر وقت ڈیٹا فراہم کرتا ہے۔ یہ شفاف اور قابل عمل بصیرت فراہم کر رہا ہے، اس طرح حکومتوں، سرمایہ کاروں اور ڈویلپرز کے شمسی منصوبوں کے ساتھ مشغول ہونے کے طریقے کو تبدیل کر رہا ہے۔
آئی ایس اے کا ایک اور اہم اقدام عالمی شمسی سہولت کا قیام ہے۔ اس سہولت کا مقصد غیر محفوظ علاقوں، خاص طور پر افریقہ میں شمسی منصوبوں کے لیے تجارتی سرمائے کو کھولنا ہے۔ ڈیموکریٹک جمہوریہ کانگو میں ایک پائلٹ پروجیکٹ پہلے سے ہی جاری ہے اور ہندوستان، آی ایس اے، بلومبرگ اور سی آئی ایف ایف سے 39 ملین امریکی ڈالر کے عزائم کے ساتھ، ہم کوپ 29 کے ذریعے اس اقدام کو فعال کرنے کی راہ پر گامزن ہیں۔
اس کے علاوہ، سولر ایکس اسٹارٹ اپ چیلنج نے سولر سیکٹر کے لیے اختراعی، توسیع پذیر حلوں کی کامیابی سے نشاندہی کی اور ان کی حمایت کی ہے۔ ستمبر میں، ہم نے ایشیا اور بحرالکاہل ایڈیشن سے 30 فاتحین کا اعلان کیا، اور لاطینی امریکہ اور کیریبین خطے کے لیے چیلنج کے تیسرے ایڈیشن کی میزبانی کے لیے تیاریاں جاری ہیں۔
ان اقدامات کے علاوہ، آئی ایس اے معلومات کے اشتراک کو بڑھانا جاری رکھے ہوئے ہے۔ ہماری ماہانہ آئی ایس اے نالج سیریز اور گرین ہائیڈروجن انوویشن سنٹر، جو جی 20 وزارتی میٹنگوں میں شروع کیا گیا ہے، شمسی توانائی کی تحقیق اور ترقی کو آگے بڑھا رہے ہیں۔
ہماری کوششوں کو آئی ایس اے کے زیر اہتمام عالمی پروگراموں، جیسے بین الاقوامی سولر فیسٹیول اور سی ای او کوکس کے ذریعے زندہ کیا گیا ہے۔ آئندہ کوپ 29 میں، ہم سولر ہب کے نام سے ایک پویلین کی میزبانی کریں گے جہاں ہم عالمی شرکت کی حوصلہ افزائی کے لیے متعدد اعلیٰ سطح کے اجلاس کا انعقاد کریں گے۔
آئی ایس اے ٹوارڈس 1000 حکمت عملی کے ذریعے رہنمائی کرتا ہے جس کا مقصد 2030 تک شمسی توانائی کے حل میں 1,000 بلین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کو متحرک کرنا ہے۔ یہ ہماری حکمت عملی ہے:
- 1,000 ملین لوگوں تک توانائی کی رسائی فراہم کرنا۔
- 1,000 گیگا واٹ شمسی توانائی کی صلاحیت کی تنصیب
- ہر سال 1,000 میٹرک ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کو کم کرنا۔
معزز خواتین اور حضرات، آگے کا راستہ صاف ہے، اور اب عمل کا وقت ہے۔ جیسا کہ ہم مستقبل کی طرف دیکھتے ہیں، میں سبھی سے، حکومتوں، بین الاقوامی تنظیموں، نجی شعبے، اور سول سوسائٹی سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ شمسی انقلاب کو تیز کرنے کے لیے ہاتھ ملا کر کام کرتے رہیں۔
ہماری قومیں ہاتھ کی متنوع انگلیوں کی طرح تمام اشکال اور سائز میں آتی ہیں۔ پھر بھی، جب ہم اکٹھے ہوتے ہیں، تو ہم ایک مٹھی بناتے ہیں جو طاقت اور اتحاد کی نمائندگی کرتی ہے۔ آئی ایس اے آپ کا پارٹنر ہے، اور ساتھ میں، ہمارے پاس آنے والی نسلوں کے لیے ایک روشن، زیادہ پائیدار مستقبل کی تشکیل کرنے کی طاقت ہے۔
بین الاقوامی شمسی اتحاد کے صدر کی حیثیت سے، مجھے اس پر بہت فخر ہے جو ہم نے مل کر کی ہے۔ 2024 کی کامیابیوں نے آنے والے سالوں میں اور بھی بڑی پیشرفت کی منزلیں طے کی ہیں۔ آپ کے مسلسل تعاون سے، مجھے یقین ہے کہ آئی ایس اے شمسی توانائی کو ہمارے مستقبل کی صاف ستھری توانائی کی بنیاد بنانے میں دنیا کی رہنمائی کرتا رہے گا۔
ان الفاظ کے ساتھ، میں آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور مشترکہ شمسی سفر کے اپنے اس اگلے باب کا آغاز کرتے ہوئے آگے نتیجہ خیز بات چیت کا منتظر ہوں۔
شکریہ
*****
ش ح۔ م ع ۔ م ت
U - 2085
(Release ID: 2070705)
Visitor Counter : 26