عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

اچھی حکمرانی کے قومی مرکز  نے آئی آئی ٹی کانپور کے تعاون سے عوامی پالیسی اور اچھی حکمرانی پر دوسرا ویبینار منعقد کیا


آئی آئی ٹی کانپور کے پروفیسرز نے عوامی پالیسی میں چیلنجز اور نیٹ ورکنگ میں ڈیجیٹائزیشن کے امکانات پر خیالات کا اظہار کیا

Posted On: 25 OCT 2024 7:06PM by PIB Delhi

این سی جی جی نے 24 اکتوبر 2024 کو آئی آئی ٹی کانپور کے تعاون سے عوامی پالیسی اور گڈ گورننس پر ویبنار سیریز کے اپنے دوسرے ویبینار کا اختتام کیا۔ ویبینار کی صدارت محکمہ انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات (ڈی اے آر پی جی) کے سکریٹری اور نیشنل سینٹر فار گڈ گورننس (این سی جی جی) کے  ڈائریکٹر جنرل جناب وی سری نواس نے کی۔

ویبنارز کے لیے دو معزز مقررین تھے۔ ویبینار کے پہلے مقرر حکومت ہند کے محکمہء دفاع  کے سابق سکریٹری، اور آئی آئی ٹی کانپور کے معزز وزیٹنگ پروفیسر ڈاکٹر اجے کمار تھے اور ویبینار کے دوسرے مقرر آئی آئی ٹی کانپور کے شعبہ اقتصادیات کے سربراہ پروفیسر ومل کمار تھے۔

ڈاکٹر اجے کمار نے عوامی پالیسی میں چیلنجز پر لیکچر دیا جس میں پالیسی سازی میں حکومت ہند کے کردار اور اس نے پالیسی سازی میں اپنا نقطہ نظر کیسے بدلا ہے، پر روشنی ڈالی گئی۔ انہوں نے اس بات پر مزید روشنی ڈالی کہ عوامی پالیسیوں میں تبدیلیاں مرحلہ وار کی جانی چاہئیں، زمینی ریکارڈ کی ڈیجیٹائزیشن کو اجاگر کرتے ہوئے نئی پالیسیاں بنانے میں درپیش چیلنجوں کو کم کرنے میں ڈیجیٹلائزیشن کے اثرات پر بھی تبادلہء خیال کیا۔ انہوں نے فیصلہ سازی میں ڈیٹا کے استعمال پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بیوروکریٹس اور سیاستدانوں کے مطابق پالیسی کے نقطہ نظر میں فرق ہے۔ مثال کے طور پر، سیاست دان انتخابات سے پر امید ہوتے ہیں اور بیوروکریٹس خطرے سے بچتے ہیں۔ پالیسی سازی کے عمل میں متنوع شراکت داروں کو شامل کیا جانا چاہیے۔ عوامی پالیسی میں درپیش چیلنجز پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے ترقی پسند پالیسیوں کو ترغیب دینے جیسے حل بھی تجویز کیے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001JG0J.jpg

ویبینار کے دوسرے مقرر پروفیسر ومل کمار، ہیڈ آف اکنامک سائنسز، آئی آئی ٹی  کانپور نے پلیٹ فارم بزنس ماڈل اور ڈیجیٹل اکانومی میں ان کے ضابطے پر اپنا لیکچر دیا۔ انہوں نے اپنے لیکچر کا آغاز ہندوستان میں سنگل پروڈکٹ بنانے والے اور بڑے پیمانے پر پیداوار کرنے والے کاریگروں کی ایک مختصر تاریخ کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کسی بھی کامیاب کاروباری ماڈل کے لیے نیٹ ورک اور پلیٹ فارم بنانے کی اہمیت کا بھی مشورہ دیا۔ انہوں نے مختلف کاروباری پلیٹ فارمز کے متنوع استعمال پر زور دیا جن میں ادائیگی کے نیٹ ورکس، سوشل میڈیا، روایتی میڈیا جیسے اخبار، ای کامرس پلیٹ فارم جیسے ایمیزون اور فلپ کارٹ، ایپل کا ایپ اسٹور اور دیگر شامل ہیں۔ انہوں نے گروپ اور کراس گروپ کے اندر ایک پلیٹ فارم پر نیٹ ورک کو بھی اجاگر کیا جس میں انہوں نے کشش کے لوپ اور کشش کے پھیلاؤ کی وضاحت کی۔ انہوں نے اپنے لیکچر کا اختتام ڈیجیٹل پلیٹ فارم کی اہمیت کے ساتھ بی ایم ڈبلیو  اور اُوبر کے درمیان موازنہ کو کیس اسٹڈیز کے طور پر کیا۔

ویبینار کا اختتام ڈاکٹر ہمانشی رستوگی، ایسوسی ایٹ پروفیسر، این سی جی جی کے اطہارِ تشکر کے ساتھ ہوا۔ ڈاکٹر رستوگی نے قومی اہمیت کے اداروں اور مرکزی یونیورسٹیوں کے تمام شرکاء کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے ویبنار کی صدارت کرنے کے لیے جناب وی سری نواس، سکریٹری،  ڈی اے آر پی جی اور ڈائریکٹر جنرل، این سی جی جی  کا بھی شکریہ ادا کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002FSSV.jpg

*****

ش ح ۔ م  د   ۔  م  ص

 (U: 1748 )


(Release ID: 2068254) Visitor Counter : 36


Read this release in: Hindi