ریلوے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

شمالی بہار میں 256 کلومیٹر ریلوے لائنوں کو دوہرا کرنے کے منصوبے  کے تحت  متھلانچل، نیپال اور شمال مشرقی ہندوستان کے درمیان رابطے بڑھیں گے: مرکزی وزیر ریلوے


آندھرا پردیش اور تلنگانہ میں کنیکٹیویٹی اور اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے لیے امراوتی کے راستے ایروپلم اور نمبورو کے درمیان نئی ریلوے لائن :جناب اشونی ویشنو

ہندوستانی ریلوے دیوالی اور چھٹھ کے تہواروں کے لیے 1 کروڑ سے زیادہ مسافروں کی خدمت کے لیے 7,000 سے زیادہ خصوصی ٹرینیں چلائے گا

ریل پروجیکٹوں سے کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس کے اخراج میں 168 کروڑ کلو گرام کمی آئے گی اور 106 لاکھ دنوں کے لیے روزگار پیدا ہوگا

Posted On: 24 OCT 2024 11:23PM by PIB Delhi

ریلوے، اطلاعات و نشریات اور الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر جناب اشونی ویشنو نے آج نئی دہلی کے ریل بھون میں میڈیا سے خطاب کیا۔ انہوں نے کابینہ کمیٹی برائے اقتصادی امور (سی سی ای اے ) کی طرف سے منظور شدہ ریلوے کے بنیادی ڈھانچے کے دو بڑے منصوبوں کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم کیں۔ دونوں پروجیکٹوں سے بہار اور آندھرا پردیش میں ریل رابطے کو نمایاں طور پر فروغ ملے گا۔

پراجیکٹ کی تفصیلات اور متھلانچل کے علاقے کو اس کے فوائد اور شمال مشرق اور نیپال سے رابطے پر بات  چیت کرتے ہوئے، ریلوے کے وزیر نے روشنی ڈالی کہ پہلا پروجیکٹ نرکٹیا گنج-رکسول-سیتامڑھی-دربھنگہ اور سیتامڑھی-مظفر پور سیکشنز میں ریلوے لائن کے کل 256 کلومیٹر حصوں کو دوہرا کرنے کا احاطہ کرے گا۔  یہ اسٹریٹجک پروجیکٹ نیپال، شمال مشرقی ہندوستان اور سرحدی علاقوں کے ساتھ رابطے کو مضبوط کرے گا، مسافر ٹرینوں اور  مال گاڑیوں دونوں کی نقل و حرکت میں سہولت فراہم کرے گا اور خطے کی سماجی و اقتصادی ترقی کا باعث بنے گا۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس منصوبے سے 46 اسٹیشنوں کو فائدہ پہنچے گا اور اس میں 310 پلوں کی تعمیر شامل ہے جن میں 3 بڑے پل، 99 درمیانے پل اور 208 چھوٹے پل شامل ہیں۔ دریائے باگمتی پر ایک نیا پل بھی اس منصوبے کا حصہ ہے، جس سے شمالی بہار اور متھلانچل خطے میں ریل رابطے میں نمایاں بہتری آئے گی۔ اس سے شمال مشرق کی طرف نقل و حمل میں آسانی ہوگی اور مذہبی راہداری کی ترقی میں مدد ملے گی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس اقدام سے صلاحیت میں 2.25 گنا کا اضافہ ہوگا۔ اس میں کوچ ٹیکنالوجی کی تنصیب بھی شامل ہے، جو آپریشنل کارکردگی اور سیکورٹی کو بڑھاتی ہے۔ اس منصوبے کے پانچ سالوں میں مکمل ہونے کی توقع ہے جو کہ کنیکٹیوٹی کو بہتر بنانے اور علاقائی ترقی کو فروغ دینے کی جانب ایک بڑا قدم ہے۔

ریل بھون میں تلگو میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر ریلوے نے امراوتی کے راستے ایروپلم اور نمبورو کے درمیان 57 کلومیٹر نئی ریل لائن کی اہمیت کو اجاگر کیا، جس میں 2245 کروڑ روپے کی تخمینہ سرمایہ کاری کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس پروجیکٹ میں دریائے کرشنا پر 3.2 کلومیٹر طویل پل کی تعمیر شامل ہے، جس سے حیدرآباد، چنئی اور کولکتہ جیسے بڑے شہروں کے درمیان رابطے میں نمایاں بہتری آئے گی۔

نئی ریل لائن آندھرا پردیش کے این ٹی آر وجئے واڑہ اور گنٹور اضلاع اور تلنگانہ کے کھمم ضلع سے گزرے گی۔ انہوں نے زور دیا کہ یہ پروجیکٹ آندھرا پردیش کی مجوزہ راجدھانی امراوتی کو براہ راست ریل رابطہ فراہم کرے گا، اس طرح صنعت اور مقامی آبادی دونوں کے لیے نقل و حمل میں بہتری آئے گی۔ اس سے ہندوستانی ریلویز کی عملی کارکردگی اور خدمات کے لئے بھروسے میں اضافہ ہوگا، اقتصادی ترقی اور علاقائی ترقی کو فروغ بھی ملے گا۔

میڈیا کے ایک سوال کے جواب میں ریلوے کے وزیر نے کہا کہ ریلوے کی جدید کاری پر حکومت کی توجہ جدید ترین ٹیکنالوجیز کو اپنانے پر مرکوز ہے۔ حکومت روایتی ٹوپو شیٹ طریقوں سے آگے بڑھ رہی ہے، ڈیزائن کی درستگی کو بڑھانے کے لیے تاریخی اور سیٹلائٹ ڈیٹا کا استعمال کر رہی ہے۔ یہ تبدیلی بہتر منصوبہ بندی اور عملدرآمد کو یقینی بناتی ہے، خاص طور پر سیلاب زدہ علاقوں میں، جہاں ایک مضبوط ریلوے انفراسٹرکچر کے لیے درست اعداد و شمار اہم ہیں۔ نئے ریلوے ٹریک کو نیم تیز رفتار ٹریک (160 کلومیٹر فی گھنٹہ تک) کے طور پر تیار کیا جائے گا تاکہ غیر ضروری گھماؤ کو ہٹا کر اور کوچ ٹیکنالوجی متعارف کراتے ہوئے حفاظت اور آپریشنل کارکردگی میں اضافہ کیا جا سکے۔

آنے والے دیوالی اور چھٹھ تہواروں کے پیش نظر، وزیر ریلوے نے مسافروں کی آمدورفت میں نمایاں اضافہ کے پیش نظر 7000 سے زیادہ خصوصی ٹرینیں چلانے کے لیے ہندوستانی ریلوے کی کوششوں کی تعریف کی۔ ہندوستانی ریلوے  یکم  اکتوبر سے 30 نومبر 2024 تک تہوار کے موسم کے دوران 1 کروڑ سے زیادہ مسافروں کو لے جانے کے لیے تیار ہے۔ اس کے لیے 7,000 سے زیادہ پوجا/دیوالی/چھٹھ خصوصی ٹرینیں چلائی جائیں گی، جو کہ گزشتہ سال چلائی گئی 4,429 ٹرینوں سے 60 فیصد زیادہ ہے۔ یہ خصوصی ٹرینیں مہاراشٹرا اور جھارکھنڈ کے لیے انتخابی خصوصی ٹرینوں کے علاوہ چلائی جا رہی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ دیوالی کے لیے روزانہ 136 اضافی ٹرینوں کا شیڈول بنایا گیا ہے، جس میں مختلف اسٹیشنوں پر خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں جس میں  اضافی ہولڈنگ ایریا، اضافی ٹکٹ کاؤنٹر، کیٹرنگ یونٹ، پینے کے پانی کی سہولیات، اور سیکیورٹی میں اضافہ شامل ہے۔ اسی طرح، چھٹھ پوجا کے لیے، 145 اضافی خصوصی ٹرینیں 2، 3 اور 4 نومبر 2024 کو چلیں گی، جو کہ اہم رسومات کے دنوں میں سفر کو سہل بنائیں گی جیسے کہ نہائے-کھائے،کھرنا ، شام کااردھیہ ، اور 5 تاریخ سے 8 نومبر 2024 تک صبح کا اردھیہ۔ انڈین ریلوے روزانہ 2 لاکھ اضافی مسافروں کی نقل و حرکت میں سہولت فراہم کرے گا، ان تہواروں کے موقعوں کے دوران لاکھوں عقیدت مندوں کے لیے بغیر کسی رکاوٹ کے سفر کو یقینی بنائے گا۔

ریل منصوبوں کے ماحولیاتی اور اقتصادی فوائد پر زور دیتے ہوئے، ریلوے کے وزیر نے کہا کہ ریلوے، ایک ماحول دوست اور توانائی کے موثر ذرائع کے طور پر، ملک کے موسمیاتی اہداف کو حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا جبکہ لاجسٹک اخراجات میں نمایاں کمی آئے گی۔  انہوں نے روشنی ڈالی کہ یہ منصوبے کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس کے اخراج میں 168 کروڑ کلو گرام کی کمی میں معاون ثابت ہوں گے جو کہ 7 کروڑ درخت لگانے کے برابر ہے۔ مزید برآں، یہ پروجیکٹ تقریباً 106 لاکھ دنوں تک براہ راست روزگار پیدا کریں گے۔ اس سے معیشت کو فروغ ملے گا اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ یہ سبز اور موثر انفراسٹرکچر کے ذریعے پائیدار ترقی اور اقتصادی ترقی کے لیے حکومت کے عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔

 

************

ش ح۔ش ت۔ ع د

(U: 1714)




(Release ID: 2068002) Visitor Counter : 12


Read this release in: English , Hindi