کوئلے کی وزارت
حکومت نے کوئلہ کے سیکٹر میں استطاعت سے زیادہ وزن کے منفعت بخش استعمال کے موضوع پر تشکیل کردہ اعلی اختیاراتی ماہرین کمیٹی کی رپورٹ کی رونمائی کی
Posted On:
22 OCT 2024 1:04PM by PIB Delhi
پائیداری اور قدرتی وسائل کے موثر انتظام کی طرف ایک اہم اقدام کے طور پر کوئلہ اور کانوں کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے آج نئی دہلی کے سشما سوراج بھون میں کوئلے کے سیکٹر کے ششماہی جائزے کے دوران کوئلے کے سیکٹر میں استطاعت سے زیادہ وزن (او بی) کے منفعت بخش استعمال پر اعلیٰ اختیاراتی ماہرین کمیٹی ( ایچ پی ای سی) کی رپورٹ کی رونمائی کی۔ اس تقریب میں کوئلہ اور کانوں کے مرکزی وزیر مملکت جناب ستیش چندر دوبے، کوئلہ کی وزارت کے سکریٹری، جناب وکرم دیو دت، کوئلہ کی وزارت کے سینئر افسران اور کوئلہ/لگنائٹ پی ایس یوز کے سی ایم ڈیز موجود تھے۔
ایچ پی ای سی میں پانچ مرکزی وزارتوں، نیتی آیوگ اور کوئلہ کمپنیوں کے کثیر شعبہ جاتی ماہرین شامل تھے۔ کمیٹی کو اضافی وزن کو استعمال کرنے کے جدید طریقوں کی نشاندہی کرنے کا کام سونپا گیا تھا، جو کہ مٹی، چٹان اور معدنیات پر مشتمل ہوتے ہیں، جنہیں روایتی طور پر کوئلے کی کان کنی کے کاموں کے دوران فضلے کے طور پر ضائع کیا جاتا ہے۔
رپورٹ میں او بی کو ایک قیمتی وسیلہ کے طور پر استعمال کرنے کے لیے ایک جامع فریم ورک کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔ تاریخی طور پر فضلہ کے طور پر تصورکیےجانے والے او بی کو اب ایک ایسے اثاثے کے طور پر رکھا جا رہا ہے، جس میں ماحولیاتی پائیداری، اقتصادی ترقی اور مقامی کمیونٹیز کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کرنے کی صلاحیت ہے۔ ایچ پی ای سی رپورٹ میں ’مکمل کان کنی‘ کے نقطہ نظر کی وکالت کی گئی ہے جس کا مقصد زیادہ وزن کو اقتصادی ویلیو چین سے مربوط کرنا ہے، اس طرح پائیدار کان کنی کے طریقوں میں حصہ ڈالنا ہے۔
رپورٹ کی اہم جھلکیوں میں مینوفیکچرڈ سینڈ ( ایم-سینڈ) تیار کرنے کے لیے او بی پروسیسنگ کے لیے حکمت عملی شامل ہیں، جو تعمیراتی منصوبوں میں استعمال کی جا سکتی ہیں، ندی کی ریت پر انحصار کو کم کرنا اور ماحولیاتی انحطاط کو روکنا ہے۔ توقع ہے کہ اس ایم -سینڈ کی تجارتی فروخت سے کوئلہ کمپنیوں کے لیے خاصی آمدنی ہوگی اور مقامی معیشتوں کو سہارا ملے گا۔
ایچ پی ای سی رپورٹ میں کوئلے کی کمیونٹیز کے لیے کئی اہم فوائد کی توقع کی گئی ہے۔ ایم-سینڈ تیار کرنے کے لیے او بی کی پروسیسنگ سے نہ صرف کوئلہ کمپنیوں کے لیے اہم آمدنی ہوتی ہے، بلکہ تعمیر کے لیے سستی، اعلیٰ معیار کی ریت کی فراہمی سے مقامی معیشتوں کو بھی مدد ملتی ہے۔ او بی ٹو سینڈ پروسیسنگ پلانٹس کے قیام سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور کوئلے کی کان کنی کے علاقوں میں ذریعہ معاش کو تقویت ملے گی۔ او بی کا مؤثر استعمال، او بی ڈمپ کی ضرورت کو کم کرکے زراعت یا انفرااسٹرکچر جیسے پیداواری استعمال کے لیے زمین کا دوبارہ دعویٰ کرتا ہے۔ تعمیراتی صنعتوں کے لیے دریا کی ریت پر انحصار کم کرکے، او بی پروسیسنگ ماحولیاتی نظام کو کٹاؤ اور مٹی کی زرخیزی کے ختم ہونے سے بھی بچاتی ہے۔ مزید برآں، او بی میں قیمتی وسائل جیسے مٹی، چونا پتھر اور نایاب زمینی اجزا شامل ہیں، جو بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور دیگر صنعتوں کی مدد کر سکتے ہیں۔ کئی کامیاب پائلٹ پلانٹس نے اس اقدام کی قابل عملیت کو ظاہر کیا ہے، جس سے ماحولیاتی پائیداری اور کمیونٹی کی شمولیت، اعتماد اور فلاح و بہبود کو فروغ ملتا ہے۔
ایک سرکلر اکانومی کو فروغ دینے اور کچرے کو دولت میں تبدیل کرنے کی طرف ایک اہم قدم میں، کول/لگنائٹ پی ایس یوز نے چار او بی پروسیسنگ پلانٹس اور پانچ او بی –ٹو- ایم-سینڈ پائلٹ پلانٹس شروع کیے ہیں۔ اس کے علاوہ ، چھ مزید او بی پروسیسنگ اور او بی –ٹو- ایم-سینڈ پلانٹس کوئلہ/ لگنائٹ پی ایس یوز کے اندر تنصیب کے مختلف مراحل میں ہیں۔
املوہری پلانٹ، این سی ایل، سنگرولی، مدھیہ پردیش
اس رپورٹ کا اجراء کوئلہ کے شعبے کے ایک سرکلر معیشت کی طرف سفر میں ایک اہم قدم کی نشاندہی کرتا ہے، جہاں فضلے کو کم سے کم کیا جاتا ہے اور وسائل کو زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جاتا ہے۔ کوئلہ کی وزارت، مختلف فریقوں کے ساتھ مل کر، ایچ پی ای سی رپورٹ کی سفارشات کو لاگو کرنے کے لیے پرعزم ہے، جس میں ماحولیات، معیشت اور کوئلے کی کان کنی والے علاقوں کے آس پاس کی کمیونٹیز کو فائدہ پہنچانے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے، جو کہ ماحولیاتی پائیداری اور وسائل کی کارکردگی حصول کے ہندوستان کے وسیع اہداف کے عین مطابق ہے۔
*************
ش ح ۔ ف ا۔ ت ع
U. No.1576
(Release ID: 2066993)
Visitor Counter : 38