مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

آئی ٹی یو کلائیڈواسکوپ 2024 ڈبلیو ٹی ایس اے، نئی دہلی میں شروع ہوگیا: جدت طرازی اور ڈیجیٹل تبدیلی پر توجہ مرکوز


کلائیڈواسکوپ 2024 کو 142 تعلیمی مقالے موصول ہوئے – یہ اب تک کی سب سے زیادہ تعداد ہے

دو تہائی سے زیادہ مقالے بھارت سے موصول ہوئے: آئی ٹی یو کلائیڈواسکوپ 2024  میں بھارت کی ڈیجیٹل قیادت  کا مظاہرہ

آئی ٹی یو کلائیڈواسکوپ میں مواقع اور چیلنجز تبادلہ خیال کیا گیا؛ کوانٹم ٹکنالوجیاں مرکز توجہ ہیں

آئی ایم ٹی -2030 اور اس سے آگے کے لیے نیکسٹ جنریشن   نیٹ ورک آرکیٹیکچروں پر توجہ دی گئی

Posted On: 21 OCT 2024 7:16PM by PIB Delhi

 

 

  

آئی ٹی یو کلائیڈواسکوپ 2024 تعلیمی کانفرنس آج نئی دہلی، بھارت میں بھارت منڈپم میں شروع ہوگئی، جو ورلڈ ٹیلی کمیونی کیشن اسٹینڈرڈائزیشن اسمبلی 2024 (ڈبلیو ٹی ایس اے-24) کے متوازی چل رہی ہے۔ اس سال کا موضوع ، ’’پائیدار دنیا کے لیے جدت طرازی اور ڈیجیٹل تبدیلی‘‘ نے جدید ترین ٹکنالوجیوں پر تین روزہ گہری بات چیت کے لیے اسٹیج تیار کیا ہے جو ہمارے عالمی ڈیجیٹل منظر نامے کو تشکیل دے رہے ہیں۔ آئی ٹی یو-ڈبلیو ٹی ایس اے 24 میں کلائیڈواسکوپ میں اب تک کی سب سے زیادہ 142 درخواستیں جمع کرائی گئیں جن میں سے 100 بھارت سے اور 40 باقی دنیا سے آئی ہیں۔

اس تعلیمی کانفرنس کا مقصد اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جیز) کو آگے بڑھانے میں انفارمیشن اینڈ کمیونی کیشن ٹیکنالوجیز (آئی سی ٹی) کے کردار کو تلاش کرنے کے لیے اسکالرز، صنعت کے پیشہ ور افراد اور پالیسی سازوں کو متحد کرنا ہے۔

کانفرنس تکنیکی جدت طرازی اور پالیسی، ریگولیشن اور قانونی اور اخلاقی فریم ورک پر ان کے مضمرات پر تبادلہ خیال کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گی۔ آئی ٹی یو کلائیڈواسکوپ سیریز کا یہ پندرہواں ایڈیشن ابھرتے ہوئے رجحانات پر تعاون اور بحث کی سہولت فراہم کرے گا جو انسانیت کو فائدہ پہنچانے والے ڈیجیٹل اور پائیدار تبدیلی میں کردار ادا کرتے ہیں۔

افتتاحی اجلاس کا آغاز اہم شخصیات کے ذریعے پرتپاک استقبال کے ساتھ ہوا۔ آئی ٹی یو ٹیلی کمیونی کیشن اسٹینڈرڈائزیشن بیورو کے ڈائرکٹر سیزو اونو، محکمہ ٹیلی کمیونی کیشن (ڈی او ٹی) انڈیا کے سکریٹری ڈاکٹر نیرج متل اور نیشنل کمیونی کیشن اکیڈمی کے ڈائرکٹر جنرل اور کلائیڈواسکوپ 2024 کے جنرل چیئرمین دیب کمار چکرورتی نے ابھرتی ہوئی ٹکنالوجیوں کی مکمل صلاحیت کو بروئے کار لانے کے لیے معیارات اور پالیسیوں کی تشکیل میں عالمی تعاون کی اہم اہمیت کو اجاگر کیا۔ مکمل اجلاس نے بات چیت کے لیے سمت کا تعین کیا ، جس میں شمولیت ، استحکام اور ڈیجیٹل مساوات کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

 

اس موقع پر آئی ٹی یو (ٹی ایس بی) کے سکریٹری (ٹی) ڈاکٹر نیرج متل اور ڈائریکٹر سیزو اونو نے ’’155- انڈیا اور آئی ٹی یو‘‘ کے عنوان سے ایک کافی ٹیبل بک بھی جاری کی۔

اپنے افتتاحی خطاب میں محکمہ ٹیلی کمیونی کیشن کے سکریٹری (ٹی) ڈاکٹر نیرج متل نے کہا کہ آج کا مجمع تنوع میں اتحاد کا ہے جہاں ہمارے پاس یونیورسٹیاں، صنعتیں، تحقیقی ادارے ہیں، یہ سبھی اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش میں اکٹھے ہوئے ہیں کہ بھارت اگلی نسل کی ٹکنالوجیوں کے لیے ایک بہت ہی پائیدار، قابل اعتماد، تعاون پر مبنی نقطہ نظر میں آگے بڑھے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ ہمارے پاس دنیا کے ہر شہری کے لیے ہر جگہ بامعنی رابطہ ہو۔

انھوں نے آئی ٹی یو پر زور دیا کہ وہ تحقیق اور مصنوعات کے درمیان فرق کو ختم کرنے کے لیے ایک خصوصی پروگرام متعارف کرائے، ٹیلی کام مصنوعات کو معیاری انداز میں لانے کے مواقع تلاش کرے، کیونکہ ہمارے پاس مارکیٹ تک پہنچنے کے لیے بہت سارے آئیڈیاز تیار ہیں۔

آئی ٹی یو ٹیلی کمیونی کیشن اسٹینڈرڈائزیشن بیورو کے ڈائریکٹر سیزو اونو نے کہا کہ ’’تعلیم اور صنعت تحقیق اور ترقی کے ساتھ ساتھ جدید ترین اختراعات کو مارکیٹ میں لانے میں کلیدی شراکت دار ہیں۔ ’’کلائیڈواسکوپ آئی ٹی یو کے معیارات میں مزید طاقت لانے اور تحقیق پر زیادہ اثر ڈالنے کے مقصد سے اس تعاون کی حمایت کرتا ہے۔ میں ایک بار پھر شاندار حمایت کے لیے بھارت کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

نیشنل کمیونی کیشن اکیڈمی کے ڈائریکٹر جنرل دیب کمار چکرورتی نے اپنے افتتاحی کلمات میں کہا کہ یہ پروگرام نظریاتی تحقیق سے آگے بڑھ کر موثر مکالمہ پیش کرتا ہے جو عالمی معیار میں براہ راست حصہ ڈالتا ہے۔ آب و ہوا کی تبدیلی اور سماجی عدم مساوات جیسے بے مثال چیلنجوں کا سامنا کرتے ہوئے ، یہ اہم ہے کہ تکنیکی جدت طرازی وسیع تر بھلائی کی خدمت کرے اور معاشرے کے تمام ممبروں کو فائدہ پہنچائے۔ ہم مل کر جدت طرازی کو آگے بڑھائیں گے جو اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف کی حمایت کرتی ہے۔

پہلے دن کے اہم اجلاس

پہلے دن اگلی نسل کے نیٹ ورک آرکیٹیکچر پر توجہ مرکوز کرنے والے تکنیکی سیشن دیکھے گئے۔ ان سیشنز میں مختلف تکنیکی ڈومینز میں جدت طرازی پیش کی گئی، جو عالمی سطح پر کی جانے والی متنوع تحقیق کا مظاہرہ کرتی ہیں۔

پہلے سیشن میں چائنا موبائل کے جیان وو اور ان کے ساتھیوں کے ذریعے ’’ایکسپریشن انجن کا استعمال کرتے ہوئے منظر نامے پر مبنی متحرک معائنہ کے طریقہ کار پر تحقیق‘‘ جیسی فکر انگیز پریزنٹیشنز شامل تھیں۔ نیٹ ورک سیکیورٹی پر توجہ مرکوز کرنے والی اس تحقیق نے موبائل مواصلات کے لیے متحرک معائنہ کی بڑھتی ہوئی اہمیت کو اجاگر کیا کیونکہ نیٹ ورکس زیادہ پیچیدہ اور غیر مرکزی ہو جاتے ہیں۔

ایک اور خاص بات جادھوپور یونیورسٹی سے کیمیامیلیا رائے کی پریزنٹیشن تھی جس کا عنوان تھا ’’ کسٹم سی این این ڈیپ نیٹ کا استعمال کرتے ہوئے آلو کے پودوں کی بیماری کا پتہ لگانا۔‘‘ پائیدار زراعت میں مصنوعی ذہانت کے اس جدید اطلاق نے فوڈ سیکورٹی کو آگے بڑھانے میں گہری تعلیم کے کردار کو ظاہر کیا، جو ایک اہم مسئلہ ہے کیونکہ دنیا کو آب و ہوا کے چیلنجوں کا سامنا ہے۔

کوانٹم ٹیکنالوجیز کو بھی پہلے دن جگہ ملی، جس میں بھارت کے سینٹر فار ڈیولپمنٹ آف ٹیلی میٹکس کے وویک کمار نے ’’دو آزاد کمزور مربوط دالوں کی ہانگ-او-مینڈل ڈپ پیمائش‘‘ پیش کی۔ اس پریزنٹیشن نے کوانٹم کمیونی کیشن میں پیش رفت کو اجاگر کیا ، جو کوانٹم کرپٹوگرافی کے ذریعے ڈیٹا سیکیورٹی میں انقلاب لانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

پوسٹر سیشن: مستقبل کے تعاون کے لیے ایک پلیٹ فارم

پریزنٹیشنز کے بعد پوسٹر سیشنز نے گہری بحث اور نیٹ ورکنگ کے لیے ایک متحرک پلیٹ فارم فراہم کیا۔ اس سیشن میں کئی پوسٹرز پیش کیے گئے، جن میں ابھینو کمار سنگھ کی 6 جی نیٹ ورکس کی کھوج بھی شامل تھی، جس کا عنوان تھا ’’6 جی کے لیے این او ایم اے-فعال وی 2 وی نیٹ ورکس میں اسٹار-آر آئی ایس اور اے ایف ریلے کی کارکردگی کا جائزہ‘‘۔ پوسٹرز میں نیٹ ورک ورچوئلائزیشن سے لے کر ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے لچکدار ٹیلی کمیونی کیشن انفراسٹرکچر تک مختلف موضوعات کا احاطہ کیا گیا تھا۔

سب سے نمایاں بات سوریہ اش گوتم کا سمندری طوفان بپرجے کے تناظر میں لچکدار ٹیلی کام بنیادی ڈھانچے کی تعمیر سے متعلق پوسٹر تھا۔ پریزنٹیشن میں مستقبل کی آفات کی تیاری اور لچک کی منصوبہ بندی کے لیے اہم اسباق پیش کیے گئے اور قدرتی آفات کے دوران ہنگامی خدمات کی حمایت میں ٹیلی مواصلات کے کردار کی طرف توجہ مبذول کرائی گئی۔

6 جی ٹیکنالوجیز اور اس سے آگے پر توجہ مرکوز کریں

سہ پہر کے سیشن میں ابھرتی ہوئی نیٹ ورک ٹکنالوجیوں میں گہری گہرائی دیکھی گئی جس میں سیشن 2 ’’ٹکنالوجی اور نیکسٹ جنریشن نیٹ ورک آرکیٹیکچرز‘‘ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ آئی آئی ٹی حیدرآباد کے پروفیسر کرن کوچی نے 6 جی: کلیدی امیدوار ٹیکنالوجیز اور آئی ایم ٹی -2030 فریم ورک پر ایک طاقتور تقریر کی، جس میں مستقبل کے موبائل نیٹ ورکس کے لیے روڈ میپ کا خاکہ پیش کیا گیا۔ ان کی پریزنٹیشن میں ملی میٹر ویو، ٹیرا ہرٹز کمیونی کیشن اور انٹیلی جنٹ ریفلیکٹنگ سرفیسز (آئی آر ایس) جیسی اہم ٹیکنالوجیز کا جائزہ لیا گیا، جن سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ 6 جی معیارات کو آگے بڑھائیں گے۔

پہلے دن کا اختتام کوانٹم لچکدار خفیہ کاری تکنیک پر ایک دلچسپ سیشن کے ساتھ ہوا ، جس میں آئی آئی ٹی پٹنہ کے سمیر کانت نے حصہ لیا۔ ان کی پریزنٹیشن ، ’’محفوظ اینڈ-ٹو-اینڈ کمیونی کیشن کے لیے کوانٹم-مزاحمتی خفیہ کاری‘‘ نے مستقبل کے کوانٹم خطرات سے اہم مواصلاتی بنیادی ڈھانچے کی حفاظت میں کوانٹم محفوظ خفیہ کاری کی بڑھتی ہوئی اہمیت کو اجاگر کیا۔

مجموعی طور پر ، آئی ٹی یو کلائیڈواسکوپ 2024 کا پہلا دن اعلی نوٹ پر اختتام پذیر ہوا ، جس میں محققین ، صنعت کے رہنماؤں اور پالیسی سازوں نے اگلے دو دنوں میں ہونے والی اختراعی بات چیت کے لیے بنیاد رکھی۔

دوسرے دن، سیشن صحت کی دیکھ بھال میں مصنوعی ذہانت سے چلنے والے حل اور ڈیجیٹل لرننگ کے لیے 5 جی سے چلنے والے مصنوعی ذہانت کی تبدیلی کی صلاحیت پر توجہ مرکوز کریں گے۔ اس کے بعد تیسرے دن دو اہم پینل مباحثے منظر عام پر آئیں گے، جن میں عالمی معیارات اور جدت طرازی کے مواقع کے مستقبل کو اجاگر کیا جائے گی، جس کے بعد پیپر ایوارڈز پیش کیے جائیں گے۔

آئی ٹی یو کلائیڈواسکوپ کے بارے میں

آئی ٹی یو کلائیڈواسکوپ ایک سالانہ ایونٹ ہے جو تعلیمی اداروں اور صنعت کے درمیان فرق کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے ، خیالات کے تبادلے کو فروغ دیتا ہے جو ٹیلی کمیونی کیشن ٹیکنالوجیز کے عالمی معیار میں حصہ ڈالتے ہیں۔ 2008 میں اپنے قیام کے بعد سے ، کلائیڈواسکوپ ڈیجیٹل مواصلات کے مستقبل پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے سب سے زیادہ بااثر پلیٹ فارم وں میں سے ایک بن گیا ہے ، جو ایک ایسی جگہ فراہم کرتا ہے جہاں محققین اور جدت طراز اپنا سب سے زیادہ امید افزا کام پیش کرسکتے ہیں۔

آئی ٹی یو کلائیڈواسکوپ 2024 کی آفیشل ویب سائٹ ملاحظہ کریں https://www.itu.int/en/ITU-T/academia/kaleidoscope/2024/Pages/default.aspx

باقاعدہ اپ ڈیٹس کے لیے ، ڈی او ٹی کے ہینڈلز  فالوکریں۔

X - https://x.com/DoT_India

انسٹا- https://www.instagram.com/department_of_telecom?igsh=MXUxbHFjd3llZTU0YQ==

فیس بک - https://www.facebook.com/DoTIndia

یوٹیوب- https://www.youtube.com/@departmentoftelecom]

 

***

(ش ح – ع ا)

U. No. 1552




(Release ID: 2066827) Visitor Counter : 24


Read this release in: English , Hindi