ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سی اے کیو ایم ذیلی کمیٹی نے متفقہ طور پر پورے این سی آر میں پہلے مرحلے کے جی آر اے پی-27 عملی منصوبے  کو نافذ کر دیا ہے  کیونکہ دہلی کا اے کیو آئی  234 ‘سب سے خراب ’ زمرے  تک پہنچ گیا 


تمام 27 کارروائیوں کو  جیسا کہ نظرثانی شدہ جی آر اے پی  کے پہلے مرحلے  میں ہوا کے خراب معیار کے تحت تصور کی گئی  ہیں ۔  تمام متعلقہ ایجنسیوں کی طرف سے، پورے این سی آر میں 15اکتوبر .2024 یعنی (کل)   صبح 8:00 بجے سے نافذ کیا جائے گا

سی اے کیو ایم شہریوں پر زور دیتا ہے کہ وہ جی آر اے پی  کے پہلے مرحلے کے شہریوں سے متعلق  چارٹر میں درج مخصوص اقدامات پر عمل کریں

این سی آر ریاستوں کے آلودگی پر قابو پانے سے متعلق  بورڈز (پی سی بیز ) سمیت جی آر اے پی  کے تحت اقدامات کو نافذ کرنے کے لیے ذمہ دار ایجنسیوں  اور ڈی پی سی سی  نے  جی آر اے پی کے  پہلے مرحلے کے  تحت کارروائیوں کے کامیاب اور سختی سے نفاذ کو یقینی بنانے  کے معاملات  کو دیکھا

کمیشن صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور آئندہ   دنوں میں مستقل بنیاد پر ہوا کے معیار کے   منظر نامے کا جائزہ لے گا

Posted On: 14 OCT 2024 7:45PM by PIB Delhi

آلودگی قابو پانے کے  مرکزی  بورڈ (سی پی سی بی) کے ذریعہ فراہم کردہ  یومیہ   اے کیو آئی بلیٹن کے مطابق آج دہلی کا روزانہ کا   ہوا  کے  معیار سے متعلق اشاریہ کا اوسط  (234  اے کیو آئی) تک پہنچ گیا ہے   دہلی  میں  ہوا کے  معیار کی مجموعی اوسط  201-300 کے درمیان  درج کی گئی جو خراب ہوا کے معیار کے زمرے کے تحت آتی ہے  لہذا اس تناظر میں  گریڈڈ ریسپانس ایکشن پلان (جی آر اے پی ) کے تحت کارروائیوں کے لیے ذیلی کمیٹی نے موجودہ ہوا کے معیار کا جائزہ لینے کے لیے آج میٹنگ کی۔  دہلی-این سی آر کے خطے میں ہوا کے معیار کے منظر نامے کے ساتھ ساتھ آئی ایم ڈی/آئی ٹی ایم   کے ذریعے دستیاب ہوا کے معیار کی پیشن گوئی کا جامع جائزہ لیتے ہوئے، یہ محسوس  کیا گیا کہ خطے میں گزشتہ 24 گھنٹے  کے دوران ہوا کے معیار کے پیرامیٹرز میں قابل ذکر کمی آئی ہے جس کی وجہ سے دہلی کے لیے اے کیو آئی  ‘‘خراب’’  زمرے میں داخل ہو رہا ہے اور اس سے متعلق  پیشین گوئیوں میں یہ بھی پیش گوئی کی گئی ہے کہ موسم کے ناموافق  حالات کی وجہ سے آئندہ  دنوں میں ہوا کا معیار بنیادی طور پر‘‘خراب’’ زمرے میں رہے گا۔ لہذا، ذیلی کمیٹی نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ  جی آر اے پی کے پہلے مرحلے کے تحت (دہلی  اے کیو آئی  201-300 کے درمیان)  ہوا کی خراب کوالٹی کے تحت تصور کی گئی   سبھی کارروائیوں کو  این سی آر میں  15 اکتوبر 2024 سے سبھی متعلقہ ایجنسیوں کی طرف سے، صبح 8:00 بجے سے نافذ  کیا جائے۔

جی آر اے پی  پر ذیلی کمیٹی کے متفقہ فیصلے کے مطابق، تمام 27 اقدامات جیسا کہ جی آر اے پی  کے اسٹیج-I کے تحت تصور کیا گیا ہے – ‘خراب’  ہوا کی کوالٹی (201-300 کے درمیان دہلی اے کیو آئی )، تمام  متعلقہ ایجنسیوں کے ذریعہ صحیح معنی ٰ میں لاگو کیا جائے گا۔  پورے این سی آر میں 15.اکتوبر .2024 کی صبح 8:00 بجے سے  جی آر اے پی کے تحت اقدامات کو نافذ  کرنے کے لئے ذمہ دار مختلف ایجنسیوں کو  جن میں  این سی آر  ریاستوں کے آلودگی  پر قابو پانے سے متعلق  بورڈ (پی سی بیز) اور  آلودگی پر قابو پانے سے متعلق دہلی  کمیٹی (ڈی پی سی سی ) شامل ہیں اس مدت کے دوران جی آر اے پی کے تحت  پہلے مرحلے   کی کارروائیوں پر سختی سے عمل آوری کو یقینی بنانے کے  اقدامات کو دیکھا ہے۔

مزید یہ کہ  یہ  ذیلی کمیٹی این سی آر کے شہریوں سے جی آر اے پی  کو نافذ  کرنے میں تعاون کرنے اور جی آر اے پی  کے پہلے مرحلے کے شہریوں سے متعلق   چارٹر میں درج ذیل اقدامات پر عمل کرنے کی بھی اپیل کرتی ہے؛

 

  • اپنی گاڑیوں کے انجن کو مناسب طریقے سے ٹیون رکھیں۔
  • گاڑیوں میں   ٹائر پریشر کی مناسبت  کو برقرار  رکھیں۔
  • اپنی گاڑیوں کے پی یو سی سرٹیفکیٹس کو اپ  ڈیٹ رکھیں۔
  • اپنی گاڑیوں کو ایسے ہی نہ چھوڑیں،لال بتی پر انجن  بند رکھیں۔
  • گاڑیوں کی آلودگی پر قابو پانے  کے لیے ہائبرڈ گاڑیوں یا ای ویز کو ترجیح دیں۔
  • گندگی نہ پھیلائیں، کھلی  جگہوں پر کوڑا کرکٹ اورکچرا  نہ پھینکیں۔
  • 311 ایپ، گرین دہلی ایپ، سمیر ایپ وغیرہ کے ذریعے فضائی آلودگی پھیلانے والی سرگرمیوں کے بارے میں مطلع کریں ۔
  • زیادہ سے زیادہ درخت لگائیں۔
  • تہواروں کو ماحول کے لیے سازگار  انداز سے منائیں - پٹاخوں سے پرہیز کریں۔
  • 10/15 سال پرانی ڈیزل/ پٹرول گاڑیاں نہ چلائیں۔

 

جی آر اے پی کے اسٹیج-ایک  کے مطابق ایک 27 نکاتی  عملی منصوبہ پورے این سی آر میں 15.اکتوبر.2024 (کل) صبح 8:00 بجے سے لاگو ہوگا۔ اس 27 نکاتی عملی منصوبے میں این سی آر ریاستوں کے آلودگی پر قابو پانے سے متعلق  بورڈز اور ڈی پی سی سی سمیت مختلف ایجنسیوں کے ذریعے لاگو/ یقینی بنانے کے اقدامات شامل ہیں۔ جی آر اے پی  کا تفصیلی شیڈول کمیشن کی سرکاری ویب سائٹ پر دستیاب ہے اور  اس کے بارے میں دیئے گئے اس لنک پر   https://caqm.nic.in  رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔

یہ اقدامات  ذیل ہیں:

 

  1. تعمیرات اور انہدامی  (سی اینڈ ڈی ) سرگرمیوں میں دھول سے بچاؤ کے اقدامات اور سی ایند ڈی  فضلہ کے  بندوبست میں صحیح ماحولیاتی انتظام سے متعلق ہدایات/قواعد/و ضوابط کے مناسب نفاذ کو یقینی بنائیں۔
  2. 11.جون .2021 کی ہدایت نمبر 11-18 کی سختی سے تعمیل کو یقینی بنائیں اور سی اینڈ ڈی  ایسے پروجیکٹوں  کے سلسلے میں سرگرمیوں کی اجازت نہ دیں جن کا پلاٹ 500 مربع میٹر کے برابر یا اس سے زیادہ ہے اور  جو متعلقہ ریاست کے ‘ویب پورٹل’  پر رجسٹرڈ نہیں ہیں اور مزید یہ کہ جو  دھول کم کرنے کے اقدامات کی ریموٹ مانیٹرنگ کے لیے  جی این سی ٹی ڈی اور/یا جو اوپر دی گئی قانونی ہدایات کے مطابق دیگر ضروریات کو پورا نہیں کرتے ۔
  3. میونسپل سالڈ ویسٹ (ایم ایس ڈبلیو )، کنسٹرکشن اینڈ ڈیمولیشن ( سی اینڈ ڈی ) فضلہ، اور مخصوص ڈمپ سائٹس سے خطرناک کچرے کو باقاعدگی سے اٹھانے کو یقینی بنائیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ کھلی زمینی علاقوں میں  کسی قسم کا کوئی کچرا غیر قانونی طور پر نہ پھینکا جائے۔
  4. سڑکوں پر وقتاً فوقتاً مشینی جھاڑو اور پانی کا چھڑکاؤ کریں اور مخصوص جگہوں/ گڈھوں (لینڈ فلز) میں جمع ہونے والی دھول کو سائنسی طریقے سے ٹھکانے لگانے کو یقینی بنائیں۔

 

  1. اس بات کو  بھی یقینی بنائیں کہ سی اینڈ ڈی   مواد اور فضلہ کو جسے احاطے میں ذخیرہ کیا گیا ہے مناسب طریقے ڈھانپ دیا گیا ہےیا نہیں۔  صرف ڈھکی ہوئی گاڑیوں کے ذریعے ہی سی اینڈ ڈی   مواد اور سی اینڈ دی فضلہ کو لے جانے کو یقینی بنائیں۔
  2. پراجیکٹ کی تعمیر کے کل رقبہ کے تناسب سے سی اینڈ ڈی  جگہوں  پر اینٹی سموگ گنز کے استعمال کے لیے قانونی ہدایات اور معیارات کو سختی سے نافذ کریں۔
  3. سڑک کی تعمیر/چوڑا کرنے/مرمت کے منصوبوں اور دیکھ بھال کی سرگرمیوں میں اینٹی سموگ گنز کے استعمال، پانی کے چھڑکاؤ اور دھول دبانے کے اقدامات کو تیز کریں۔
  4. بائیو ماس اور میونسپل ٹھوس کچرے کو  کھلے عام جلانے پر پابندی کو سختی سے نافذ کریں۔ او  اے  21/2014 میں 04.دسمبر .2014 اور 28.اپریل .2015 کے این جی ٹی  کے احکامات کے مطابق خلاف ورزیوں پر زیادہ سے زیادہ ای سی  لگائیں۔
  5. اس بات کو یقینی بنانے کے لیے سخت نگرانی کی جائے کہ لینڈ فل سائٹس/ ڈمپ سائٹس میں جلنے کے واقعات نہ ہوں۔
  6. بھاری ٹریفک اور بھیڑ کا والے  چوراہوں کے ساتھ تمام شناخت شدہ راہداریوں پر ٹریفک کی روانی کو ہموار کرنے کے لیے ٹریفک پولیس کو تعینات کریں۔
  7. گاڑیوں کے لیے پی یو سی اصولوں کی سخت نگرانی اور نفاذ۔
  8. نظر آنے والے اخراج کے لیے کوئی رواداری نہیں – ضبطگی اور زیادہ سے زیادہ جرمانہ لگا کر بظاہر آلودگی پھیلانے والی گاڑیوں کو روکیں۔
  9. ایسٹرن اور ویسٹرن پیریفرل شاہراہوں  کے ذریعے دہلی کے لیے غیر حدود والے  ٹرک ٹریفک کو موڑنے کے بارے میں سپریم کورٹ کے حکم کو سختی سے نافذ کریں۔
  10. این جی ٹی موجودہ قوانین کے مطابق میعاد پوری ہونے والی  ڈیزل/پٹرول گاڑیوں پر  /عدالت عالیہ  کے حکم کو سختی سے نافذ کریں۔
  11. غیر قانونی اور غیر قانونی صنعتی اکائیوں  کے خلاف سخت تعزیری/قانونی کارروائی کو یقینی بنائیں۔
  12. اخراج کے مقررہ معیارات کی سختی  سے  تعمیل کےتحت صنعتوں، اینٹوں کے بھٹوں اور ہاٹ مکس پلانٹس وغیرہ میں آلودگی پر قابو پانے کے تمام ضوابط کو سختی سے نافذ کریں۔
  13. اس بات کوبھی  یقینی بنائیں کہ این سی آر کی صنعتوں بشمول اینٹوں کے بھٹوں اور ہاٹ مکس پلانٹس کے ذریعہ صرف منظور شدہ ایندھن کا استعمال کیا جائے اور اگر کسی طرح  کی   خلاف ورزی  ہو  تو  اسے بند کر دیا جائے۔
  14. حرارتی بجلی گھروں  میں اخراج کے اصولوں کو سختی سے نافذ کریں اور عدم تعمیل کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
  15. پٹاخوں پر پابندی سے متعلق  عدالتوں/ٹریبونل کے احکامات پر سختی سے عمل درآمد کروائیں۔
  16. صنعتی اور غیر ترقیاتی علاقوں سے صنعتی فضلہ کی باقاعدگی سے اٹھائی جانے  اور اسے مناسب طریقے سے ٹھکانے لگانے کو یقینی بنایا جائے۔
  17. ڈسکومس این سی آر میں بجلی کی سپلائی میں رکاوٹوں کو کم سے کم کرے۔
  18. اس بات کو یقینی بنایا جائے  کہ ڈیزل جنریٹر سیٹ بجلی کی فراہمی کے باقاعدہ ذریعہ کے طور پر استعمال نہ ہوں۔
  19. ہوٹلوں، ریستورانوں اور کھانے پینے کی کھلی  جگہوں پر تندور میں ایندھن کے طور پر کوئلہ/اورلکڑی پر عائد پابندی کو سختی سے نافذ کریں۔
  20. اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہوٹل، ریستوراں اور کھانے پینے  کے کھلے ڈھابے  صرف بجلی/گیس پر مبنی/صاف ستھرے  ایندھن پر مبنی آلات  استعمال کریں۔
  21. 25- معلومات کو پھیلانے کے ذریعے   جس میں   سوشل میڈیا اور بلک ایس ایم ایس وغیرہ  شامل ہیں۔  موبائل ایپس کا استعمال لوگوں کو آلودگی کی سطح، کنٹرول روم کے رابطے کی تفصیلات، متعلقہ حکام کو آلودگی پھیلانے والی سرگرمیوں/ذرائع کی اطلاع دینے اور ان اقدامات کے بارے میں آگاہ کرنے کے قابل بنانے کے لیے کیا جائے گا۔ جو حکومت کی طرف سے لیا گیا ہے۔
  22. 26- آلودگی پھیلانے والی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے 311 اے پی پی، گرین دہلی ایپ، سمیر ایپ اور اس طرح کے دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر شکایات کے ازالے کے لیے فوری کارروائی کو یقینی بنائیں۔
  23. 27- سڑک  پر ٹریفک کے نقل وحمل  کو کم کرنے کے لیے دفاتر ملازمین کے لیے  مل کر  سفر شروع کرنے  کی حوصلہ افزائی کریں۔

کمیشن صورتحال پر گہری نظر رکھے گا اور آئندہ  دنوں میں مستقل بنیاد پر ہوا کے معیار کے منظر نامے کا جائزہ لے گا۔ جی آر اے پی  کا تفصیلی شیڈول کمیشن کی سرکاری ویب سائٹ پر دستیاب ہے اور دیئے گئے لنک پر  https://caqm.nic.in پر اس تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے ۔

********

 

 

ش ح۔  ش م ۔خ م

UNO-1258



(Release ID: 2064928) Visitor Counter : 9


Read this release in: English , Hindi