عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
‘‘ آئی آئی پی اے کو افسران کی تربیت کے لیے کرم یوگی پروگرام کے ساتھ ہم آہنگ ہوکر کام کرنا چاہیے: مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ
حکومت نے ریٹائرڈ افسران کے کلب کو محدود کرنے کے بجائے ، نوجوان افسران کے لیے آئی آئی پی اے کی رکنیت کھولنے کا فیصلہ کیا ہے
Posted On:
07 OCT 2024 2:27PM by PIB Delhi
سائنس و ٹیکنا لوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج )اور ارضیاتی سائنس ، وزیر اعظم کے دفتر ( پی ایم او ) ، ایٹمی توانائی کے محکمے ، خلاء، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ہے کہ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن (آئی آئی پی اے ) ادارےکو بھارتی حکومت کے کرم یوگی پروگرام کے ساتھ ہم آہنگ ہوکر کام کرنا چاہیے ۔ اس کے تحت حکومت نے نہ صرف مرکز بلکہ ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کے حکومت سے ریٹائرڈ افسران کے کلب کو محدود کرنے کے بجائے ، نوجوان افسران کے لیے آئی آئی پی اے کی رکنیت کھولنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ عملے کو نئی حکمرانی کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے تربیت دی جا سکے ۔
وزیر موصوف نے آج یہاں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن (آئی آئی پی اے ) کی 325ویں ایگزیکٹو کونسل میٹنگ سے خطاب کیا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ دلّی میں تعینات اسسٹنٹ سکریٹریوں کو حکمرانی کے جدید آلات سے آئی آئی پی اے میں متعارف کرانا ضروری ہے تاکہ وہ بہتر طور پر اسے سمجھ سکیں اور اس سے وہ زیادہ باشعور افسران بن سکیں گے۔
2020 ء میں تجویز کیے گئے اہم مشن کرم یوگی کو احتیاط سے تیار کیا گیا ہے تاکہ سول سرونٹس کی صلاحیت سازی کی بنیاد رکھی جا سکے اور دنیا بھر کے بہترین اداروں اور طریقوں سے سیکھتے ہوئے ، وہ بھارتی ثقافت سے جڑیں اور حساسیت کے ساتھ اس سے منسلک رہیں ۔ مزید یہ کہ اس پروگرام کے لیے ایک مربوط گورنمنٹ آن لائن ٹریننگ- آئی جی او ٹی کرم یوگی پلیٹ فارم تیار کیا گیا ہے اور اس پر عمل کیا جا رہا ہے۔
سول خدمات کی صلاحیت ، خدمات کی وسیع اقسام کی فراہمی، فلاحی پروگراموں کے نفاذ اور بنیادی حکومتی افعال کی انجام دہی میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ سول سروس کی صلاحیت میں تبدیلی کا ایک منصوبہ ، اس کام کی ثقافت کی تبدیلی، عوامی اداروں کو مضبوط کرنے اور سول سروس کی صلاحیت کو جدید ٹیکنالوجی سے مربوط کرنے کے ذریعے کیا جا رہا ہے تاکہ شہریوں کو موثر خدمات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔
آئی آئی پی اے میں نوجوانوں کو شامل کرنے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے، وزیر موصوف نے کہا کہ ‘‘ ہم نے رکنیت دیئےجانے کا عمل شروع کرنے کا فیصلہ اس لیے کیا ہے کیونکہ اس سے پہلے یہ کلب محض افسران تک محدود ہو رہا تھا مگر اب نتائج بہت حوصلہ افزا ہیں ۔ گزشتہ بر سوں میں، ہمارے سب سے کم عمر اراکین ، ان اسسٹنٹ سکریٹریوں میں شامل ہوئے ہیں ، جو ابھی حال ہی میں مسوری سے فارغ التحصیل ہوئے ہیں۔
انہوں نے آئی آئی پی اے کو یہ تجویز بھی دی کہ وہ رکنیت دیئے جانے کے عمل کو فروغ دینے کی خاطر مہم چلانے پر غور کرے، کیونکہ بہت سے ممکنہ اراکین نے ، اس لیے رکنیت حاصل نہیں کی کہ انہیں اس کے بارے میں علم ہی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘ ہر سال ، ہم جو کرتے ہیں وہ یہ ہے کہ ہمارے پاس اسسٹنٹ سیکریٹریوں کا ایک بیچ ہوتا ہے اور جب وہ اپنے متعلقہ کیڈرز میں جانے والے ہوتے ہیں تو ہم ان سے درخواست کرتے ہیں یا انہیں تجویز دیتے ہیں کہ وہ رکنیت حاصل کریں، ورنہ عام حالات میں ان میں سے زیادہ تر اس سے واقف نہیں ہوتے لیکن ایک بار جب انہیں بتایا جاتا ہے تو وہ خوشی سے اسے قبول کر لیتے ہیں۔ ’’
وزیر موصوف نے آئی آئی پی اے کو ایک مربوط بورڈ بنانے کے اپنے اقدام کے بارے میں بھی آگاہ کیا، جو چند سال پہلے کی نسبت زیادہ مربوط ہے اور اس میں ادارے جیسے لال بہادر شاستری نیشنل اکیڈمی آف ایڈمنسٹریشن اور ڈی او پی ٹی کو ضم کیا گیا ہے۔
آئی آئی پی اے کے بارے میں:
آئی آئی پی اے 29 مارچ ، 1954 ء کو قائم کیا گیا تھا ؛ آئی آئی پی اے اپنے بانیوں کے ویژن کو آگے بڑھانے پر یقین رکھتا ہے۔ آئی آئی پی اے کا مقصد، دنیا کے اہم ترین علمی مراکز میں سے ایک بننا ہے ، جو عوامی حکمرانی، پالیسیوں اور نفاذ کے بارے میں اس کی سوچ اور اثرات کے حوالے سے نمایاں ہو تاکہ آئی آئی پی اے ، اس عوامی حکمرانی کے نظام ، انسانی ضروریات اور امنگوں کے ساتھ زیادہ ہم آہنگ ہو اور انسانی اقدار کے مطابق ہو۔ آئی آئی پی اے اس بات پر بھی یقین رکھتا ہے کہ حکومت کے انسانی وسائل کی ترقی اور بندوبست کے لیے ایک معاون ماحول فروغ دیا جائے تاکہ مؤثر، جوابدہ، شفاف اور اخلاقی حکمرانی کو یقینی بنایا جا سکے۔
**********
( ش ح ۔ ش م ۔ ع ا )
U.No. 966
(Release ID: 2062842)
Visitor Counter : 29