وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

وزیر اعظم 5 اکتوبر 2024 کومہاراشٹر کے واشیم میں پی ایم-کسان اسکیم کی 18ویں قسط جاری کریں گے


نواعشاریہ چارکروڑ سے زیادہ کسانوں کو000،20کروڑ روپے سے زیادہ کی براہ راست منتقلی سے فائدہ ہوگا

مہاراشٹرسرکار کی نمو شیتکاری مہاسنمان ندھی یوجنا کی پانچویں قسط کی تقسیم

ایگری یعنی زرعی اسکیم کے تحت 7516 مکمل شدہ پراجیکٹس کو وقف کرنا

بنیادی ڈھانچے کے فنڈ کے تحت تقریباً 9,200 ایف پی اوز کو قوم کے نام وقف کرنا

مویشیوں کے لیے یونیفائیڈ جینومک چپ اوراندرون ملک جنس کی ترتیب شدہ سیمین ٹیکنالوجی کا آغاز

گرام پنچایت کو سماجی ترقیاتی گرانٹ کی الیکٹرونکل طورپر تقسیم

ایم ایس کے وی وائی دواعشاریہ صفر کے تحت 19 میگاواٹ کے 5 شمشی پارکس قوم کے نام وقف

Posted On: 04 OCT 2024 1:34PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی 5 اکتوبر 2024 کو مہاراشٹر کے واشم میں پردھان منتری کسان سمان ندھی (پی ایم۔کسان) اسکیم کی 18ویں قسط جاری کریں گے۔ اس اہم تقریب سے ملک بھرکے 9.4 کروڑ سے زیادہ کسانوں کو براہ راست مالی فوائد حاصل ہوں گے، 20,000 کروڑ سے زیادہ کی رقم کسی بچولیہ کی شمولیت کے بغیر براہ راست بینیفٹ ٹرانسفر(ڈی بی ٹی) کے ذریعے منتقل کی جائیں گی۔

اس موقع پر مہاراشٹر کے گورنر شری سی پی رادھاکرشنن سمیت اہم شخصیات شرکت کریں گی۔ جس میں حکومت ہندکی زراعت کے وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان، ماہی پروری،مویشی پروری اور ڈیری کے مرکزی وزیر راجیو رنجن سنگھ، مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ جناب ایکناتھ شندے، نائب وزرائے اعلیٰ جناب اجیت پوار اورجناب دیویندر فڑنویس اور مٹی اور پانی کے تحفظ کے وزیر جناب سنجے راٹھوڑ(جو واشیم اور یاوتمال اضلاع کے سرپرست وزیربھی ہیں) شامل ہیں۔ تقریباً 2.5 کروڑ کسان اس پروگرام میں شامل ہوں گے جن میں 732 کرشی وگیان کیندرز(کے وی کے ایس)،ایک لاکھ سے زیادہ پرائمری ایگریکلچرل کوآپریٹیو سوسائٹیز اورملک بھر کے5 لاکھ کامن سروس سینٹرزویب کاسٹ کے ذریعے اس تقریب میں شرکت کریں گے۔ قسط جاری کرنے کے دن کوپی ایم ۔کسان اتسو دیوس کے طور پر مناتے ہوئے ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں میں خصوصی تقریبات کا بھی اہتمام کیا جائے گا۔

چوبیس فروری 2019 کو شروع کی گئی اسکیم،پی ایم۔کسان اسکیم زمین رکھنے والے کسانوں کو تین مساوی قسطوں میں سالانہ 6,000 روپےدستیاب کراتی ہے۔ وزیر اعظم 5 اکتوبر کوپی ایم۔کسان کی 18ویں قسط جاری کریں گے۔ 18ویں قسط کے اجراء کے ساتھ ہی اسکیم کے تحت کل تقسیم کی رقم3.45 لاکھ کروڑ روپےسے تجاوز کر جائے گی، جو ملک بھر میں 11 کروڑ سے زیادہ کسانوں کی مدد کرے گی اورمزیدیہ کہ دیہی ترقی اور زرعی خوشحالی کے لیے حکومت کے عزم کی عکاسی کرے گی۔

مہاراشٹر میں تقریباً 1.20 کروڑ کسانوں کے لئے اسکیم کی 17 قسطوں میں تقریباً 32,000 کروڑ روپے منتقل کیے گئے ہیں جو کہ بھارت کی تمام ریاستوں میں دوسرے نمبر پر ہے۔ 18ویں قسط میں تقریباً 91.51 لاکھ کسانوں کو 1900 کروڑ روپے سے زیادہ کے فوائد حاصل ہوں گے۔

پی ایم۔کسان کے قسطوں کی تقسیم کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم مہاراشٹر کے کسانوں کے لئے نمو شیتکاری مہاسنمان ندھی یوجنا کی 5ویں قسط کے تحت تقریباً 2,000 کروڑ روپے کا اضافی فائدہ بھی جاری کریں گے تاکہ ان کی کوششوں کو مزیدمددفراہم کی جا سکے۔

مزید برآں زرعی بنیادی ڈھانچے کو فروغ دینے کے ایک اہم قدم کے طور پراس تقریب میں نئی حکومت کے پہلے 100 دنوں میں زرعی بنیادی ڈھانچہ فنڈ(اے آئی ایف) کے تحت مکمل کیے گئے کئی پروجیکٹوں کو وقف کیاجائے گا۔ زرعی بنیادی ڈھانچہ فنڈ (اے آئی ایف) جو 2020 میں شروع کیا گیاتھا درمیانی مدت سے طویل مدتی قرض کے لئے مالی امداد کی ایک سہولت ہے جس کا مقصد فصل کے بعد کے انتظام کے بنیادی ڈھانچے اور کمیونٹی کاشتکاری کے اثاثوں میں اضافہ کرنا ہے۔ یہ اسکیم اہل قرض دہندگان کوتین فیصدسود کی امداد اور کریڈٹ گارنٹی کی سہولت کے ساتھ ایک لاکھ کروڑ روپے کا قرض فراہم کرتی ہے۔ گزشتہ 100 دنوں کے دوران ملک بھر میں 10,066 سے زیادہ زرعی بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کو منظوری دی گئی ہے، جس میں6,541 کروڑ روپےکی منظوری شامل ہے جس میں (97.67 کروڑروپے کی منظور شدہ رقم کے ساتھ ایف پی اوایس کے لیے 101 منصوبے) شامل ہیں۔ مزید برآں کل1,929 کروڑ روپےکی منظوری کے ساتھ 7,516 منصوبے مکمل ہو چکے ہیں، جن میں13.82 کروڑ کی مالیت کے 35ایف پی او پروجیکٹ بھی شامل ہیں، یہ بھی قوم کے نام وقف کیا جائے گا۔ یہ منصوبے زرعی بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کر رہے ہیں، ذخیرہ اندوزی، پروسیسنگ اور لاجسٹکس کی سہولیات کو بہتر بنا رہے ہیں اورایف پی اوایس کو آپریشنز کے قابل بنا رہے ہیں جس سے کاشتکاروں اور مجموعی طور پر زرعی شعبے کو کافی فائدہ ہو رہا ہے۔

ایک مضبوط ویلیو سپلائی چین قائم کرنے،چھوٹے، پسماندہ اور بے زمین کسانوں کی مدد کے لیے، حکومت ہند نے 10,000ایف پی اوز کی تشکیل اور فروغ کے لیے سنٹرل سیکٹر اسکیم(سی ایس ایس) کا آغاز کیاہے جس میں ملک کے ہر بلاک کا احاطہ کیا گیا ہے۔ آج تک تقریباً 9,200 ایف پی اوز بنائے گئے ہیں جس سے 24 لاکھ کسانوں کو فائدہ پہنچا ہے، جن میں8.3 لاکھ خواتین اور 5.77 لاکھ درج ذات قبائل اوردرج ذات فہرست کے مستفیدین شامل ہیں۔ ان ایف پی اوز کا اب1,300 کروڑ سے زیادہ کا مشترکہ سالانہ کاروبار ہے اور تقریب کے دوران انہیں بھی وزیر اعظم قوم کے نام وقف کریں گے۔

اس تقریب میں وزیراعظم کے'میک ان انڈیا' اور 'آتم نربھر بھارت' کے وژن کے ساتھ ایک اندرون ملک جنس کی ترتیب شدہ سیمین پروڈکشن ٹیکنالوجی کا بھی آغاز کیا جائے گا۔ اس قابل برداشت اور سستی ٹیکنالوجی کا مقصد کاشتکاروں کے لیے جنس کی ترتیب شدہ سیمین کی دستیابی کو بڑھانا ہے، جس سے قیمت میں تقریباًفی خوراک200 روپے کی کمی واقع ہوگی۔ مزید برآں وزیر اعظم ایک یونیفائیڈ جینومک چپ،مویشیوں کے لئے(گاؤچپ) اور بھینسوں کے لیے(مہیش چپ) کاآغاز کریں گے ،جسے مویشی پروری اورڈیرینگ(ڈی اے ایچ ڈی)کے شعبہ نے تیار کیا ہے۔یہ چپ ہندوستانی نسلوں کے لیے تیار کی گئی ہے، ہندوستان میں ڈیری فارمنگ کی کارکردگی کو بہتر بنانے اورکاشتکاروں کو کم عمری میں ہی نوجوان اور اعلیٰ معیار کے بیلوں کی شناخت کرنے کے قابل بنائے گی۔

اس موقع پروزیر اعظم کسم۔سی(ایم ایس کے وی وائی2.0) اسکیم کے تحت تقریباً 3,000 میگاواٹ کے لیٹرز آف ایوارڈ کی ای-تقسیم اور گرام پنچایتوں کو سماجی ترقیاتی گرانٹس کی ای-تقسیم کی بھی سربراہی کریں گے۔ ایم ایس کے وی وائی2.0کے تحت 19 میگاواٹ کی کل صلاحیت کے ساتھ پانچ شمشی پارکس قوم کے نام وقف کریں گے جس سے پائیدار بجلی کے حل میں تعاون حاصل ہوگا اور کسانوں کے لئے دن کے وقت میں بجلی کی فراہمی ہوگی اور زمین کو لیز پردینے سے اضافی آمدنی کا ذریعہ فراہم ہوگا۔

پانچ شمشی پارکس درج ذیل ہیں:

(i) دھونڈل گاؤں، چا۔ سمبھاجی نگر-3 میگاواٹ

(ii) بامنی بی کے۔ ناندیڑ۔ 5 میگاواٹ

(iii) کونڈگیری، کولہاپور۔ 3 میگاواٹ

(iv) جلال آباد، اکولا ۔ 3میگاواٹ

(v) پالشی بی کے بلڈھانہ۔ 5 میگاواٹ

*******

(ش ح۔ م م ع۔ م ا)

U. No -860



(Release ID: 2062070) Visitor Counter : 11


Read this release in: English , Hindi , Manipuri , Kannada