وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav

دفاعی اکاؤنٹس کے محکمہ کے 277 ویں سالانہ دن کی تقریبات میں رکشا منتری نے کہا  کہ کل 32 لاکھ پنش یافتہ فوجیوں  میں سے 30 لاکھ فوجیوں کو اسپرش پورٹل سے کامیابی کے ساتھ منسلک کیا گیا

جناب راج ناتھ سنگھ نے ڈی اے ڈی کو معیشت پر دفاعی اخراجات کے اثرات کا جائزہ لینے کے لیے ایک مضبوط ڈیٹا مینجمنٹ سسٹم قائم کرنے کی تاکید کی

’’ڈی اے ڈی کو دفاعی مالیات اور معاشیات میں ’سینٹر آف ایکسیلنس‘ بنانے کے لیے ایک روڈ میپ تیار کریں‘‘

حکومت کی خود انحصاری کی کوششوں کی وجہ سے آج ہندوستان کو دفاعی برآمد کار کے طور پر دیکھا جاتا ہے: رکشا منتری

Posted On: 01 OCT 2024 3:16PM by PIB Delhi

’’یکم اکتوبر 2024 کو نئی دہلی بھارت منڈپم میں دفاعی اکاؤنٹس کے محکمے (ڈی اے ڈی )کے 277 ویں سالانہ دن کی تقریبات کے دوران رکشا منتری جناب راج ناتھ سنگھ نے  کہا کہ  ’’کل 32 لاکھ پنشن یافتہ فوجیوں میں سے، 30 لاکھ پنشنرز کو اسپرش {سسٹم فار پنشن ایڈمنسٹریشن (رکشا)} پورٹل سے کامیابی کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے۔’’ ٹیکنالوجی کو اپنانے پر ڈی اے ڈی کی توجہ کی تعریف کرتے ہوئے، رکشا منتری نے زور دے کر کہا کہ متعدد چیلنجوں کے باوجود، محکمہ اس ویب پر مبنی نظام کو نافذ کرنے میں کامیاب رہا ہے، جو پنشن کے دعووں پر کارروائی کرتا ہے اور کسی بیرونی ثالث کے بغیر پنشن کو براہ راست دفاعی پنشنرز کے بینک کھاتوں میں کریڈٹ کرتا ہے۔

اس دن کے موقع پر جناب راج ناتھ سنگھ کی طرف سے شروع کی گئی ڈی اے ڈی کی اشاعتوں میں اسپرش آڈٹ مینول بھی شامل تھا۔ دیگر اشاعتوں اور اقدامات میں دفاعی اخراجات پر جامع شماریاتی ہینڈ بک(سی اوایس ایچ ای) 2024،  مارکیٹ انٹیلی جنس رپورٹ 2023-24اور دفاعی سیاحتی نظام  2.0 شامل ہیں۔

رکشا منتری نے وسائل کے زیادہ سے زیادہ استعمال، اکاؤنٹنگ موثریت اور  شفافیت اور جدید ترین ٹیکنالوجیز کو اپنانے کے ذریعے ملک کے دفاعی ماحولیاتی نظام کو جدید تر اور مضبوط بنانے کے لیے ڈی اے ڈی کے اقدامات  کی ستائش کی۔ انہوں نے ہر چھوٹی چھوٹی تفصیل پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے محکمے کی تعریف کی، جس سے دفاع سے متعلق پالیسیوں اور تجاویز میں ضروری اصلاحات ہوتی ہیں ۔

گزشتہ چند برسوں  میں دفاعی شعبے میں ہوئی  پیش رفت پر اظہار خیال  کرتے ہوئے، جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ایک وقت تھا جب حصول بنیادی طور پر درآمدات پر منحصر تھا اور معیشت پر دفاعی اخراجات کا مثبت اثر بہت محدود تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی زیرقیادت حکومت کی خود انحصاری حاصل کرنے کی کوششوں کی وجہ سے، بھارت  کو  آج ایک دفاعی برآمد کار  کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

رکشا منتری نے ڈی اے ڈی سے زور دے کر کہا  کہ وہ محکمہ کو دفاعی مالیات اور اقتصادیات کے شعبے میں ایک ’سینٹر آف ایکسیلنس‘ بنانے کے لیے ایک روڈ میپ تیار کرے۔ انہوں نے ایک مضبوط اور جامع ڈیٹا مینجمنٹ سسٹم کے قیام پر زور دیا  جو ملک کی معیشت پر دفاعی اخراجات کے اثرات جیسے کہ محصولات اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں دفاعی دکانداروں کی شراکت کے بارے میں حکومت کو تجزیاتی رپورٹ فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک جامع پالیسی نظام کے قیام میں مددگار ثابت ہوگا، جس سے ’پوری حکومت کے نقطہ نظر‘ کا احساس پیدا ہوگا۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے ڈی اے ڈی کو اپنی سوچ میں اختراعی رہنے اور دفاعی اکاؤنٹنگ اور مالیاتی نظم و نسق میں نئے محاذوں کی تلاش جاری رکھنے کی تلقین کی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہر فرد کو وزیر اعظم کے 2047 تک وکشٹ بھارت کے ویژن کو پورا کرنے میں اپنا تعاون دینا ہوگا۔

رکشا منتری نے مسلح افواج، بھارتی کوسٹ گارڈ اور بارڈر روڈز آرگنائزیشن سمیت وزارت دفاع کے تنظیموں کے وسیع نیٹ ورک کے ساتھ تعاون  میں ڈی اے ڈی  کے اہم کردار پر روشنی ڈالی۔ انھوں نے کہا کہ ’’ 50 لاکھ سے زیادہ اہلکار وزارت سے وابستہ ہیں اور اس کا  بجٹ بہت سے چھوٹے ممالک کی جی ڈی پی سے زیادہ ہوتا ہے۔  ڈی اے ڈی ایک ایسا لنک ہے جو مسلح افواج اور شہری  تنظیموں کی تمام اکائیوں کو جوڑتا ہے۔ چاہے یہ خود انحصاری کا ہمارا عزم ہو،ایم ایس ایم ایز اور سٹارٹ اپس کی شرکت کی حوصلہ افزائی کی کوششیں ہوں یا تینوں سروسز سے متعلق مسائل ہوں، یہ تمام مختلف پہلو ، یہ تمام مختلف پہلو  بالآخر ڈی اے ڈی کے پاس  آتے  ہیں۔‘‘

اسپرش آڈٹ مینوئل

’سسٹم فار پنشن ایڈمنسٹریشن {رکشا} (اسپرش) دفاعی پنشن ماحولیاتی نظام کو خودکار بنانے کے لیے وزارت دفاع کی ایک پہلی قدمی ہے۔ یہ نظام متعدد خودکار چیک اور کنٹرولز ، آپریشنل ڈیسیژن مینیجر پر مبنی رول انجن کے ساتھ پیوست  ہے، جس میں 500 سے زیادہ ضوابط  اور 1,000 آن اسکرین توثیق شامل ہیں۔ نظام کی ایمانداری، کارکردگی اور جوابدہی کو یقینی بنانے کے لیے، اندرونی آڈٹ ضروری ہے اور اس سے اسپرش کی فعالیت کو بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے۔ یہ اس بات کو بھی یقینی بناتا ہے کہ پنشن کے انتظام کے عمل کی دیانتداری اور درستگی کے لیے ضروری کنٹرول موجود ہوں۔

اسپرش آڈٹ مینوئل، ڈی اے ڈی کے افسران اور عملے کی رہنمائی کے لیے ایک محکمہ جاتی اشاعت ہے جس کا مقصد   مختلف طریقہ کار اور ان نتائج پر لگاتار نظر رکھنا ہے جودفاعی عملے کے پنشن یافتگان کے لیے اصولوں اور ضابطوں کے یکساں استعمال کو یقینی بنانے کے طریقوں سے برآمد  ہوتے ہیں۔

سی او ایس ایچ ای - 2024

دفاعی اکاؤنٹس کے کنٹرولر جنرل (سی جی ڈی اے) کا دفترسی او ایس ایچ ای-2024 شائع کر رہا ہے جو گزشتہ کئی سالوں میں دفاعی خدمات کے اخراجات پر ایک وسیع تناظر فراہم کرتا ہے۔اس  کتاب میں دفاعی بجٹ سے متعلق ڈیٹا ، مالی سال 2010-11 کے بعد کے اخراجات کے رجحانات اور 1992-93 کے بعد سے دیرینہ حساب کتاب کا  ڈیٹا فراہم کیا گیا  ہے۔

مختلف شکلوں میں پیش کیے گئے اس ڈیٹا سے فنڈز کے زیادہ سے زیادہ استعمال میں سہولت ملی گے اور پالیسی اور فیصلہ سازوں کو وسیع تناظر کے ساتھ ان کا بہتر تجزیہ کرنے اور آتم نر بھر بھارت کے مشن پر کام کرنے میں مدد ملے گی۔

مارکیٹ انٹیلی جنس رپورٹ 2023-24

بدلتے وقت کے ساتھ، مسلسل مالیاتی ڈیٹا کی معلومات کے ذریعے مجموعی فیصلہ سازی کی فراہمی کی ضرورت بڑھ رہی ہے۔ ڈی اے ڈی کے یوم تاسیس 2023 کی تقریبات کے دوران رکشا منتری نے طلب اور رسد کے ڈیٹا کا جائزہ لینے  اور مارکیٹ انٹیلی جنس میں مہارت پیدا کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا تھا۔ تب سے، اس محکمے نے خریداری کی دستیاب معلومات کو جمع کرنے، مرتب کرنے اور تجزیہ کرنے کے لیے ایک پرجوش جرأت مندانہ مشق  کی ہے۔

مارکیٹ انٹیلی جنس پر یہ رپورٹ جی ای ایم پلیٹ فارم پر کی گئی خریداری کے وینڈر اور پروڈکٹ پروفائلز کے بارے میں بامعنی بصیرت پیش کرنے کی ایک کوشش ہے، جو  بھارتی  افواج، بھارتی  بحریہ، بھارتی  فضائیہ اور ڈی آر ڈی او کی طرف سے جی ای ایم کی خریداری کے کوڈ ہیڈ لیول کے تجزیے کے ساتھ کی گئی تھی تاکہ خریداری کے عمل میں  اصلاحات کو نمایاں کیا جائے اور ان میں اضافہ کیا جائے۔

دفاعی سفری نظام 2.0

دفاعی سفری نظام (ڈی ٹی ایس) دفاعی عملے کے لیے ایک ویب پر مبنی سفری بکنگ پورٹل ہے، جو 2009 میں شروع کیا گیا  تھا اور اس نے صرف ریل ٹکٹ فراہم کرنے سے لے کر ہوائی ٹکٹوں کے انضمام، پیشگی ادائیگی اورحتمی دعوؤں کو آن لائن جمع کرانے تک ایک طویل سفر طے کیا ہے۔ اس وقت، تقریباً 7,325 یونٹس/دفاتر فعال طور پرڈی ٹی ایس پورٹل کاسرگرمی سے  استعمال کر رہے ہیں، جن میں 18 لاکھ سے زیادہ فعال یوزر  پروفائلز ہیں۔

ڈی ٹی ایس 2.0 اس پلیٹ فارم کا ایک جامع تکنیکی اپ گریڈ ہے اور یہ دفاعی عملے کے لیے زیادہ آسان  اور مربوط تجربہ پیش کرے گا۔ یہ نہ صرف ایک اپ ڈیٹ شدہ یوزر انٹرفیس فراہم کرے گا بلکہ اس میں اسےمستقبل میں ادائیگی اور اکاؤنٹنگ آفس (پی اے اوز) کے آفس آٹومیشن سسٹم کے ساتھ مربوط کرنے کا تصور بھی پیش کیا گیا ہے۔ یہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ایک بار بکنگ ہونے کے بعد، دعووں پر بغیر کسی تاخیر کے کارروائی کی جائے اور ادائیگی کے عمل میں کوئی رکاوٹ نہ ہو۔

رکشا منتری ایوارڈز برائے ایکسی لینس 2024

رکشا منتری نے محکمہ کےاہم  پروجیکٹوں پر عمل درآمد  میں مثالی اقدام کا مظاہرہ کرنے کے لیے دو ٹیموں کو 2024 کے لیے رکشا منتری ایوارڈز فار ایکسی لینس بھی دیے، جن میں  پی سی ڈی اے (پینشن) پریاگ راج کی ٹیم کو ’شکایات کے ازالے میں سنگ میل طے کرنے‘ کے لیے اور پی آئی ایف اے (ایئر فورس)  نئی دہلی کی ٹیم کو  ’خودکار ریپلنشمنٹ سسٹم (اے آر ایس) اسکیل اینالیسس‘ کے لیے ایوارڈ شامل ہیں۔

اس موقع پر بحریہ کے سربراہ ایڈمرل دنیش کے ترپاٹھی، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اوپیندر دویدی، دفاعی سکریٹری جناب گریدھر ارامانے، دفاعی تحقیق و ترقی کے محکمہ کے سکریٹری اور ڈی آر ڈی او کے چئیرمین ڈاکٹر سمیر وی کامت، سیکریٹری (سابق فوجیوں کی بہبود) ڈاکٹر نتن چندرا،  سکریٹری (دفاعی پیداوار) جناب سنجیو کمار، مالیاتی مشیر (دفاعی خدمات) جناب سوگاتا گھوش دستیدار، دفاعی اکاؤنٹس  کی کنٹرولر جنرل  محترمہ دیویکا رگھوونشی اور وزارت دفاع کے دیگر اعلیٰ  عہدیداران موجود تھے۔

سال 1747 میں ڈی اے ڈی میں ملٹری پے ماسٹر کی تقرری کی شکل میں اپنی ابتدا کا سراغ لگاتے ہوئے،ڈی اے ڈی  نے مسلح افواج کو مثالی خدمات اور اس کے ساتھ ہی ملک کو اندرونی آڈ ٹ،اکاؤنٹنگ، مالیاتی اصلاح اور ڈیفنس پنشن مینیجمنٹ  فراہم کرنے کے لیے اپنے آپ کو نئی شکل میں ڈھالتی رہی ہے۔

*****

ش ح۔ک ح ۔ن م۔

U-694


(Release ID: 2060737) Visitor Counter : 40


Read this release in: English , Hindi , Tamil