شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

پریوڈک لیبر فورس سروے(پی ایل ایف ایس) 2023-24 پر ڈیٹا صارف کانفرنس

Posted On: 26 SEP 2024 8:27PM by PIB Delhi

اعداد و شمار  اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت(ایم او ایس پی آئی) کو قومی شماریات کے دفتر(این ایس او) کو یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ پیریوڈک لیبر فورس سروے (پی ایل ایف ایس)  2023-24 پر ڈیٹا یوزر کانفرنس آج گوکھلے انسٹی ٹیوٹ آف پولیٹکس اینڈ اکنامکس (جی آئی پی ای)، پونے میں منعقد ہوئی۔یہ کانفرنس ڈیٹا استعمال کرنے والوں اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشغول ہونے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم ثابت ہوئی۔

کانفرنس میں مختلف مرکزی وزارتوں/محکموں، تعلیمی اداروں، بین الاقوامی تنظیموں اور کھلے رجسٹریشن کے ذریعے تقریباً 150 شرکاء نے شرکت کی۔ مزید برآں، تقریباً 2200 شرکاء نے یوٹیوب کے ذریعے اس کانفرنس کو لائیو جوائن کیا۔

اس کانفرنس میں ڈاکٹر وجے کیلکر، ایک ممتاز ماہر اقتصادیات اور انڈین اسٹیٹسٹیکل انسٹی ٹیوٹ کے سابق صدر اور پونے انٹرنیشنل سنٹر کے صدر نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ ایم او ایس پی آئی کے سکریٹری ڈاکٹر سوربھ گرگ نے افتتاحی کلمات کہے اور جی آئی پی ای کے وائس چانسلر ڈاکٹر اجیت راناڈے نے خصوصی خطاب کیا۔ایم او ایس پی آئی کے سینئر حکام، دیگر وزارتوں اور اہم بین الاقوامی اداروں کے نمائندے بھی موجود تھے۔

محترمہ گیتا سنگھ راٹھور، ڈائرکٹر جنرل، نیشنل سیمپل سروے(این ایس ایس)، ایم او ایس پی آئی نے اجتماع کا خیرمقدم کیا اور دن کے مباحث کے لیے اسٹیج ترتیب دیا۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح پی ایل ایف ایس اہم ڈیٹا فراہم کرتا ہے جو لوگوں کی زندگیوں پر براہ راست اثر ڈال سکتا ہے، خاص طور پر روزگار پیدا کرنے اور جامع ترقی کے معاملے میں۔ اس کے خطاب نے باخبر فیصلہ سازی اور اسٹریٹجک منصوبہ بندی کے لیے ڈیٹا سے فائدہ اٹھانے میں باہمی تعاون کی کوششوں کی اہمیت پر زور دیا۔

ڈاکٹر سوربھ گرگ، سکریٹری،ایم او ایس پی آئی ، نے اپنے ابتدائی کلمات میں، سروے کی رسائی اور تاثیر کو بڑھانے میں ٹیکنالوجی کے اہم کردار پر زور دیا، خاص طور پرای-سگما پلیٹ فارم کے تحت کمپیوٹر اسسٹڈ پرسنل انٹرویو (سی اے پی آئی) طریقہ کے استعمال کے ذریعے، جو کلاؤڈ سے منسلک ڈیٹا تک حقیقی وقت تک رسائی کے قابل بناتا ہے۔ انہوں نے سرمایہ کاری کی پیشن گوئی میں نجی کارپوریٹ سیکٹر کے سرمایہ خرچ سرمایہ کاری کے ارادوں پر آئندہ مستقبل کے سروے کی اہمیت پر زور دیا، جو وکست بھارت کے وژن کے مطابق ہے۔  اپنےتبصرے  میں، انہوں نے ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے ڈیٹا کی ضرورت پر بھی زور دیا، خاص طور پر خواتین لیبر فورس کی شرکت کی شرح (ایل ایف پی آر) کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کی۔ انہوں نے اداروں اور تعلیمی اداروں کے ساتھ رسائی اور تعاون کی اہمیت پر زور دیا، ڈیٹا انوویشن لیبز کے قیام کی وکالت کی جہاں ایم او ایس پی آئی مختلف سروے ایجنسیوں کے ساتھ شراکت کر سکتی ہے۔ انہوں نےمصنوعی ذہانت (اے آئی) اور مشین لرننگ سمیت جدید ترین تکنیکوں کے استعمال کو نوٹ کیا، ڈیٹا کو سنبھالنے کے طریقوں کو جدید بنانے کے لیے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ ڈیٹا ایک وکست بھارت کے مقصد کو حاصل کرنے کی بنیاد بن جائے، جہاں ہندوستان ایک ترقی یافتہ ملک کے طور پر ابھرتا ہے۔ انہوں نے نئے شروع کیے گئے ای سنکھیاکی پورٹل پر بھی روشنی ڈالی، ایک تبدیلی کی پہل جس کا مقصد اہم قومی شماریاتی ڈیٹا تک رسائی کو مرکزی بنانا ہے۔

جی آئی پی ای کے وائس چانسلر جناب  اجیت راناڈے نے اپنے خصوصی خطاب میں اقتصادی تحقیق اور پالیسی کی تشکیل میں ڈیٹا کے اہم کردار پر زور دیا۔گزشتہ  کانفرنسوں کی کامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے، انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ یہ پلیٹ فارم کس طرح اسٹیک ہولڈرز کے درمیان تعاون کو فروغ دیتے ہیں۔ انہوں نے آمدنی کے مواقع اور روزگار کی تخلیق کو سمجھنے میں خاص طور پر بڑھتی ہوئی گیگ اکانومی کے تناظر میں لیبر ڈیٹا کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ جہاں معاشی حجم بڑھ رہا ہے، اعلیٰ معیار کی ملازمتیں پیدا کرنا ایک چیلنج بنا ہوا ہے۔ اعداد و شمار کے ذریعے لیبر مارکیٹ کی صحت کا جائزہ لے کر، ہم اپنی معیشت کا بین الاقوامی معیار کے ساتھ بہتر طریقے سے موازنہ کر سکتے ہیں اور اجرت کے جمود جیسے مسائل کو حل کر سکتے ہیں۔

مہمان خصوصی کےذریعے دیے گئے خصوصی خطاب میں، ڈاکٹر وجے کیلکر نے روزگار کی پالیسیوں اور لیبر اصلاحات سے آگاہ کرنے میں پی ایل ایف ایس کی اسٹریٹجک اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ماحولیاتی تبدیلیوں سے درپیش اہم چیلنجوں سے بھی نمٹنے، ہماری اقتصادی سرگرمیوں کی پائیداری کو بہتر انداز میں ظاہر کرنے کے لیے گرین جی ڈی پی میٹرکس کو شامل کرنے کی وکالت کی۔ انہوں نے ریاستی حکومتوں کو مختلف شعبوں میں بے روزگاری کے مسائل کو فعال طور پر حل کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی اور پیداواری صلاحیت اور اختراع کو بڑھانے کے طریقہ کار کے طور پر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) کی اہمیت پر زور دیا۔

افتتاحی اجلاس کے بعد، کانفرنس میں 'سروے کے آلات اور کلیدی نتائج' اور 'ملٹی پلیئر اور ڈیٹا کے معیار کو بڑھانے کے لیے ٹیبلیشن کے لیے یونٹ لیول ڈیٹا کو سمجھنا' پر گہرائی سے دو تکنیکی اجلاس پیش کیے گئے۔

’’ڈیٹا کے ذریعے اسٹیک ہولڈر کی مصروفیت کو بڑھانے‘‘ پر ایک پینل ڈسکشن بھی منعقد کیا گیا، جہاں ماہرین نے مختلف ڈومینز میں پی ایل ایف ایس ڈیٹا کی قدر اور قابل اطلاقیت کو دریافت کیا۔ اس بحث میں سروے کے نتائج اور باہمی تعاون کے طریقوں کے واضح ابلاغ کی ضرورت پر زور دیا گیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ڈیٹا استعمال کرنے والے- پالیسی سازوں سے لے کر محققین تک پی ایل ایف ایس کی طرف سے پیدا کردہ بصیرت کو مؤثر طریقے سے استعمال کر سکتے ہیں۔ مباحثے  نے لیبر مارکیٹ انڈیکیٹرز کے تجزیہ کو بڑھانے کے لیے، خاص طور پر لیبر فورس کی اتار چڑھاؤ کو سمجھنے کے لیے مضبوط مینجمنٹ انفارمیشن سسٹمز (ایم آئی ایس) کے اندر ڈیٹا کو مربوط کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ مزید برآں، پینل نے اعلی تعدد ڈیٹا اکٹھا کرنے کے طریقوں اور روزگار کی حرکیات میں حقیقی وقت کی تبدیلیوں کو حاصل کرنے، بالآخر ڈیٹا کے عمل کو بہتر بنانے اور بہتر فیصلہ سازی کے لیے اسٹیک ہولڈر کی مصروفیت کو بڑھانے کے لیے ایک مضبوط وقتی سمت کو اپنانے کی اہمیت پر زور دیا۔ مزید، پینلسٹس نے ذیلی ریاستی سطح پر ڈیٹا کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے معذوری اور سماجی تحفظ کے فوائد سے متعلق ڈیٹا کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

انٹرایکٹو سیشنز اور پینل ڈسکشنز نے کھلے مباحثوں اور سوال و جواب کے سیشن کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا، جس سے شرکاء کو سوالات کرنے، بصیرت کا اشتراک کرنے اورپی ایل ایف ایس کے نتائج پر تاثرات فراہم کرنے کا موقع ملا۔ سوال و جواب کا سیشن ضلع سطح کے تخمینوں،یو ایف ایس ڈیٹا تک رسائی اور درجہ بندی کے معیار اورپی ایل ایف ایس کے لیے منتخب کردہ ڈیزائن کے بارے میں معلومات حاصل کرنے والے طلبا کے ساتھ کافی انٹرایکٹو تھا۔

کانفرنس مؤثر، شواہد پر مبنی لیبر پالیسیوں کی تشکیل کے لیے پی ایل ایف ایس ڈیٹا سے فائدہ اٹھانے کے ایک نئے عزم کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔ شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ڈیٹا پروڈیوسرز اور صارفین کے درمیان مسلسل بات چیت پالیسی کی تشکیل اور سماجی و اقتصادی ترقی پر سروے کے نتائج کے اثرات کو زیادہ سے زیادہ کرنے کی کلید ہے۔

پی ایل ایف ایس 24-2023 رپورٹ کے بارے میں مزید تفصیلات اور یونٹ سطح کے ڈیٹا تک رسائی کے لیے،ایم او ایس پی آئی کی ویب سائٹwww.mospi.gov.in. پر جائیں۔

************

ش ح۔ش ت۔ ج ا

 (U: 523)         



(Release ID: 2059333) Visitor Counter : 5


Read this release in: English , Hindi