بھارتی چناؤ کمیشن
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے میں پرجوش طریقے سے ووٹ ڈالے گئے


سات اضلاع میں 24 اے سی میں پولنگ کسی ناخوشگوار واقعے سے پاک اور پُرامن رہی

پہلے مرحلے میں شام 7:30 بجے تک 58.85فیصد ووٹنگ ہوئی

پہلے مرحلے سے پہلے، جموں و کشمیر میں 124 کروڑ روپے سے زیادہ کی ضبطیاں کی گئیں ؛منشیات کے خلاف سخت کارروائی

Posted On: 18 SEP 2024 9:00PM by PIB Delhi

لوک سبھا انتخابات 2024 کی کامیاب بنیاد کو وسعت دیتے ہوئے ، جموں و کشمیر میں پرامن اور پرجوش ووٹنگ کے ساتھ اسمبلی انتخابات کا آغاز ہوا۔ سماج کے سبھی طبقوں کے ووٹروں نے ‘جمہوریت کی پُکار’ کا دل سے جواب دیا، جس سےسی ای سی جناب راجیو کمار  کے اُس بھروسے کی تصدیق ہوتی ہے جس کا اظہار انھوں نے اسمبلی انتخابات کے اعلان کے دوران یہ کہتے ہوئے  کیا تھا  کہ جموں و کشمیر کے لوگ انتخابی عمل میں خلل ڈالنے کی کوشش کرنے والی ناپاک طاقتوں کو منہ توڑ جواب دیں گے۔  پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹروں کی لمبی قطاروں نے پوری دنیا کو دکھا دیا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو جمہوری عمل پر بھرپور اعتماد و یقین ہے۔ پہلے مرحلے کی پولنگ میں شام 7:30 بجے تک تقریباً 58.85 فیصد ووٹنگ درج کی گئی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001HITB.jpg

پولنگ اسٹیشنوں پر رائے دہندگان کی لمبی قطاریں

سات  اضلاع یعنی پلوامہ، شوپیاں، کولگام، کشتواڑ، اننت ناگ، رامبن اور ڈوڈہ کے  24 اسمبلی حلقوں میں قائم 3276 پولنگ اسٹیشنوں ووٹ ڈالے گئے۔جن سات اضلاع میں آج ووٹ ڈالے گئے ، ان میں سے ہر ایک ضلع میں رائے دہندگان کی شرکت لوک سبھا 2024 کے انتخابات کے دوران ہونے والی شرکت سے زیادہ رہی۔ اس کارکردگی نے جموں اور کشمیر میں لوک سبھا انتخابات کے دوران دیکھے گئے رجحان کو وسعت عطا کی  جس میں پولنگ اسٹیشنوں پر 58.58 فیصد ووٹ ڈالے گئے، جو پچھلے 35 برسوں میں سب سے زیادہ ہے۔

پہلے مرحلے میں کل 219 امیدوار انتخابی میدان میں ہیں جن میں سے 9 خواتین امیدوار ہیں۔ نوجوان اور خواتین رائے دہندگان  پولنگ اسٹیشنوں پر چھائے ہوئے تھے، جو جموں و کشمیر میں جمہوریت کی مضبوطی اور قبولیت کا ثبوت ہے۔  ووٹ ڈالنے کا جوش بائیکاٹ اور تشدد کے خلاف بیلٹ کے حق میں ایک زبردست ردعمل ہے۔

سی ای سی جناب راجیو کمار کی قیادت میں کمیشن نے الیکشن کمنشنرز جناب  گیانش کمار اور ڈاکٹر سکھبیر سنگھ سندھو کے ساتھ شروع سے ہی انتخابی عمل کے ہر ایک پہلو پر گہری نظر رکھی۔ احتیاط کی گئی سے تیاریاں، واضح ہدایات اور سخت حفاظتی اقدامات کیے گئے تھے تاکہ رائے دہندگان کے لیے بغیر کسی خوف یا  ڈر کے اپنا ووٹ ڈالنے کے لیے سازگار ماحول بنایا جائے۔ تمام پولنگ سٹیشنوں میں ویب کاسٹنگ کے ساتھ ساتھ، 32 مرکزی مشاہدین نے انتخابی عمل پر کڑی نظر رکھی،تاکہ  اس بات کو یقینی بنایاجائے کہ  انتخابی عمل میں کوئی رکاوٹ نہ آئے۔

کشمیری مائیگرینٹ رائے دہندگان  کو جموں (19)، ادھم پور (1) اور دہلی (4) میں 24 خصوصی پولنگ اسٹیشنوں کے ذریعے اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کا بھی اختیار دیا گیا تھا۔ اس سے قبل، کمیشن نے زحمت طلب  فارم-ایم کو ختم کرکے اور خود توثیقی عمل میں مدد دیتے ہوئے کشمیری مائیگرینٹ ووٹروں کے لیے اس عمل کو آسان کردیا تھا۔

گھر پر ووٹنگ کی سہولت کی سہولت کی وجہ سے ، پہلی بار جموں و کشمیر کے اسمبلی انتخابات میں ان لوگوں کو جمہوری عمل کا حصہ بنایا گیا ہے جو جسمانی طور پر معذوری کا شکار ہیں۔ 85 سال سے زیادہ عمر کے اور 40 فیصد تک معذوری والے بہت سے رائے دہندگان نے اپنے گھر سے ہی ووٹ ڈالنے کو ترجیح دی، دوسری جانب  پولنگ اسٹیشنوں کا دورہ کرنے والے رائے دہندگان  کا گرمجوشی سے استقبال کیا گیا اور تمام ممکنہ سہولیات کی یقین دہانی کرائی گئی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002F7QT.jpg

بزرگ اور معمر شہری اپنی سیاہی والی انگلیاں دکھا تے ہوئے

 

ووٹنگ کے تجربے کو خوشگوار اور یادگار بنانے کے تئیں الیکشن کمیشن آف انڈیا کے عزم کے حصے کے طور پر، تمام پولنگ اسٹیشنوں پر پینے کا پانی، بجلی، بیت الخلا، ریمپ، فرنیچر، مناسب شیلٹر، ہیلپ ڈیسک، وہیل چیئر اور رضاکاروں کے علاوہ دیگر سہولیات جیسی یقینی ممکنہ سہولیات (اے ایم ایف) فراہم کی گئیں۔ رائے دہندگان کو ووٹنگ کا پُرسکون ماحول فراہم کرنے کے مقصد سے ہراسمبلی حلقے میں خاص طور پر خواتین اور معذور افراد کے زیر انتظام ایک پولنگ اسٹیشن قائم کیا گیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003IDO3.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0043WFH.jpg

خواتین کے زیر انتظام  پولنگ اسٹیشنز

 

جیسا کہ سی وِجِل کے استعمال کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے، انتخابات بھی صحیح معنوں میں شراکتی اور شمولیاتی شامل رہے ۔ انتخابات کے آغاز سے لے کر اور 18.09.2024 تک، انتخابی بدعنوانیوں کے خلاف 355 شکایات کو 98.3 فیصد کی شرح سے نمٹا یا گیا، جس سے مہم کی بے ترتیبی اور شور میں کمی آئی۔ سوویدھا پلیٹ فارم نے سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کی جانب سے جلسوں، میدانوں، ہالوں وغیرہ کے لیے اجازت طلب کرنے کے لیےپہلے مرحلے  سے پہلے 4458 درخواستوں کی شفاف اور بروقت منظوری کو یقینی بنایا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0053SH4.jpg

جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے  میں ووٹ ڈالنے کے بعد نوجوان اور خواتین رائے دہندگان

 

کوئی بھی ووٹر رہ نہ جائے اس بات کو یقینی بنانے کے تئیں اپنے عزم کے تحت کمیشن نے جموں و کشمیر کے دور دراز مقامات پر پولنگ اسٹیشنوں تک رسائی کو یقینی بنایا اور ہنگامےسے پاک   دیہاتوں کو بھی جمہوری عمل  کے دائرے میں لایا گیا۔ دھڑکئی ایسا گاؤں ہے جو  ‘‘خاموش گاؤں’’ کے نام سے جانا جاتا ہے، یہاں قوت گویائی/قوت سماعت سے محروم رائے دہندگان  نے ڈوڈہ ضلع کے بھدرواہ اسمبلی حلقے کے پولنگ اسٹیشن کتھیارا 195 پر اپنے ووٹوں کے ساتھ اپنی آواز بلند کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006UICX.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0078PCS.jpg

دھڑکئی گاؤں میں پولنگ اسٹیشن پر ووٹ ڈالنے کے بعد قوت سماعت/قوت گویائی سے محروم تین بہنیں

 

امیدواروں اور سیاسی جماعتوں کی جائز درخواستوں کے لیے ایک سہولت آمیز طریقۂ کار  اختیار کرتے ہوئے، کمیشن نے رائے دہندگان کو متاثر کرنے کے غیر قانونی  ذرائع کے خلاف سخت کارروائی کی  ہے۔ ٹیکنالوجی اور انٹیلی جنس پر مبنی ٹارگٹڈ ایکشن کے ذریعے، ترغیبات سے پاک انتخابات کرانے کے لیے انتخابی کمشنروں کی مسلسل کوششوں کے نتیجے میں، 18.09.2024 تک جموں و کشمیر میں 124.3 کروڑ روپے ضبطی ہوچکی ہے،نیز  منشیات اور منشیات کی سپلائی اور تقسیم کے خلاف سخت کارروائی کی گئی  جس میں 107.9کروڑ روپے کی ضبطیاں کی گئیں۔ پندرہ کروڑ روپے سے زیادہ  کی فریبیز بھی ضبط کی گئی ہیں۔ انفورسمنٹ ایجنسیاں آنے والے مرحلوں میں بھی پیسے کی طاقت کے خطرے کو روکنے کے لیے کوششیں تیز کر رہی ہیں۔

 

جیسے ہی پولنگ پارٹیاں باضابطہ طور پر پولنگ  ختم کریں گی اور جغرافیائی/لوجسٹیکل کی بنیاد پر پولنگ اسٹیشنوں سے واپس آئیں گی تو قانونی کاغذات کی جانچ اورانتخابات دوبارہ کرانے پر غور کرنے کے بعد شام 7.30 بجے تک 58.85 فیصد کے عارضی ووٹر ٹرن آؤٹ کے اعداد و شمار کوآر اوز کی طرف سے ووٹر ٹرن آؤٹ ایپ پر اسمبلی حلقے کے اعتبار سےاپ ڈیٹ کیا جاتا رہے گا۔ اسٹیک ہولڈرز کی سہولت کے لیے کمیشن، آج 2345 گھنٹے پر عارضی ووٹر ٹرن آؤٹ کے اعداد و شمار کے ساتھ ایک اور پریس نوٹ بھی جاری کرے گا۔

 

پہلے مرحلے میں ضلع کے لحاظ سے ووٹروں کی تعداد کا قریبی فیصد (شام 7:30)

نمبر شمار

اضلاع

اسمبلی حلقوں کی تعداد

ووٹروں کی تعداد کا

 قریبی فیصد  %

1

اننت ناگ

7

54.17

2

ڈوڈا

3

69.33

3

کشتواڑ

3

77.23

4

کلگام

3

61.57

5

پلوامہ

4

46.03

6

رام بن

2

67.71

7

شوپیاں

2

53.64

اوپر کے 7 اضلاع

24

58.85

 

دوسرے اور تیسرے مرحلوں میں بالترتیب 25 ستمبر اور یکم اکتوبر 2024 کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ ووٹوں کی گنتی  8 اکتوبر 2024 کو ہوگی۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0084ZUX.jpg

********

 

ش ح۔ ک ح۔  ت ع

 (U.122)



(Release ID: 2056539) Visitor Counter : 31


Read this release in: English , Hindi