ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

مرکزی وزیر ماحولیات جناب بھوپیندر یادو نے نیشنل کلین ایئر پروگرام کے تحت صاف ستھری ہوا سے متعلق کارروائی کے منصوبوں کا جائزہ لیا


سٹی ایکشن پلان کے نفاذ کے لیے20-2019 سے 26-2025 تک 131 شہروں کو 19,612 کروڑ روپے مختص کیے گئے

این سی اے پی کے 64 شہروں میں وزارت کی نگر ون یوجنا کے تحت ایک سو42 کروڑ روپے سے 3776 ہیکٹیئر نگر ون/واٹیکاس بنائے گئے ہیں:جناب بھوپیندریادو

Posted On: 08 SEP 2024 9:06PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر ماحولیات بھوپیندریادو نے 7 ستمبر 2024 کو جے پور میں سوچھ وایو دیوس (نیلے آسمانوں کے لیے صاف ہوا کا بین الاقوامی دن) کے موقع پر نیشنل کلین ایئر پروگرام (این سی اے پی) کی اعلیٰ کمیٹی کی چوتھی میٹنگ کی صدارت کی۔ انہوں نے 24 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور 131 شہروں میں نافذ کیے جانے والے قومی ، ریاستی ریاستی اور شہروں  سے متعلق صاف ستھری ہوا کے کارروائی منصوبے کے نفاذ کا جائزہ لیا۔ راجستھان حکومت کے ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلی کے ریاستی وزیر جناب سنجے شرما بھی میٹنگ میں موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001YUCL.jpg

بتایا گیا کہ اس پروگرام کے تحت 20-2019 سے 26-2025 تک سٹی ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لیے 131 شہروں کو 19,612 کروڑ روپے کی کارکردگی پر مبنی گرانٹ مختص کی گئی ہے۔ اب تک ان شہروں کو 11,211 کروڑ روپے فراہم کیے گئے ہیں تاکہ 26-2025 تک  پی ایم 10 کی سطحوں میں 40 فیصد کمی یا نیشنل ایمبیئنٹ ایئر کوالٹی اسٹینڈرڈز(این اے اے کیو ایس) کو حاصل کیا جا سکے۔میٹنگ میں گاڑیوں کی آلودگی، ویسٹ مینجمنٹ، شہری جگہوں کو سرسبز و شاداب بنانے اور صنعتی آلودگی کے بارے میں  انجام دی گئی ہوا کی کوالٹی کو بہتر بنانے سے متعلق سرگرمیوں کو پیش کیا گیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/002W6DX.JPG

مرکزی وزیرجناب بھوپیندریادو نے این سی اے پی کی64 شہروں میں ایم او ای ایف سی سی کی نگرون یوجنا کے تحت منظور شدہ 142 کروڑ روپے سے 3776 ہیکٹر نگر ون/واٹیکاس کےقیام پر روشنی ڈالی اور باقی شہروں پر زور دیا کہ وہ اپنے شہروں میں گرین اسپیس تیار کرنے کے لیے اسکیم کے تحت وسائل کا فائدہ اٹھائیں۔ انہوں نے سوچھ وایو سرویکشن کے تحت بہتر کارکردگی  کا مظاہرہ کرنے والے 9 شہروں کو مرکزی اور ریاستی حکومت  کی اسکیموں/پروگرام کا استعمال کرنے اور سائنسی طریقے سے  فضائی آلودگی کو کم کرنے کے اقدامات کے لئے مبارکباد دی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0033L36.jpg

جناب یادو نے 24-2023 میں پروگرام کے تحت 95 شہروں میں ہوا کے معیار کو بہتر بنانے اور 18 شہروں کو پی ایم10 کی سطح میں نیشنل ایمبیئنٹ ایئر کوالٹی اسٹینڈرس  کو پورا کرنے کے لیے تمام فریقوں کی طرف سے کی گئی کوششوں کی تعریف کی۔انہوں نے بتایا کہ  پی ایم 10 کی سطحوں میں 51 شہروں میں 20 فیصد کمی آئی ہے اور 21 شہر پہلے ہی 40 فیصد کمی حاصل کر چکے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0040O6L.jpg

مرکزی وزیر نے ‘ایک پیڑ ماں کے نام ’کے تحت 131 شہروں میں وسیع پیمانے پر شجرکاری مہم کی ستائش کی، جو کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی طرف سے شروع کی گئی عالمی مہم ہے۔ انہوں نے تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مرکزی اور ریاستی حکومت کی اسکیموں / پروگراموں  میں تال میل پیدا کرنے کے لیے رہنمائی فراہم کی اور فضائی آلودگی کے مسئلے کے حل کے لیے ان اسکیموں کی اہمیت کو نمایاں کیا۔  انہوں نے  08 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں پر مشتمل انڈو –گنگیٹک پلین (آئی جی پی) خطے میں فضائی آلودگی کی سرحد پار منتقلی سے نمٹنے کے لیے کوآرڈینیٹنگ میکانزم قائم کرنے کی حالیہ پہل کو بھی اجاگر کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005245K.jpg

جناب بھوپیندر یادو نے تمام شہروں پر زور دیا کہ وہ 100 فیصد تکمیل کی  بنیاد پر اور مشن لائف ایکشن  پر کلین ایکشن پلان کو اپ ڈیٹ کریں،  اور کچرے کے بندوبست خاص طور پر ٹھوس ، کچرے، پلاسٹک ویسٹ، سی اینڈ ڈی ویسٹ، ای ویسٹ، گاڑیوں سے پیدا ہونے والی آلودگی کے شعبوں میں مجوزہ اصلاحات کو لاگو کرنے اور سبھی کے لیے بہتر صاف ہوا کی فراہمی کے لیے عوامی بیداری پر زور دیا ۔

میٹنگ کے دوران، کئی مرکزی وزارتوں نے اسکیموں کی پیشرفت اور انضمام کو بھی پیش کیا جو 131 شہروں میں نافذ کی گئی ہیں۔

ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت نے اپنے پروگراموں یعنی پائیدارمسکن  سے متعلق  قومی مشن، سوچھ بھارت مشن 2.0، امرت ، اسمارٹ سٹی مشن اور پی ایم ای بس سیوا جو شہری نقل و حرکت سے متعلق ہے، ٹھوس کچرے کی پروسیسنگ اور تعمیرات اور انہدام (سی اینڈ ڈی)، طویل مدت سے پڑے کچرے کا تدارک، مکینیکل طریقے سے سڑک کی صفائی، پارکوں اور سبزمقامات بنانا  اور الیکٹرک بسوں کی خریداری کے تحت 131 شہروں میں شروع کی گئی سرگرمیوں کو اجاگر کیا۔

پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت نے سٹی گیس ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک کی حیثیت اور صاف ایندھن فراہم کرنے کے لیے سی این جی اسٹیشنوں اور پی این جی کنکشنز کی توسیع کے منصوبے، فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے بایو ماس سے  سی این جی پیدا کرنے کے لیے ایس اے ٹی اے ٹی اسکیم  سے متعلق شہر کی صورتحال کو پیش کیا ۔

سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت نے پرانی گاڑیوں کو مرحلہ وار ختم کرنے کے لیے وہیکل اسکریپنگ پالیسی کے نفاذ، خودکار ٹیسٹنگ اسٹیشنوں کی تشکیل اور گاڑیوں کی اسکریپنگ کی سہولیات کو اجاگر کیا۔

بجلی کی وزارت نے تھرمل پاور پلانٹس میں بایو ماس کے استعمال کی صورتحال سے آگاہ کیا جس سے بایو ماس جلنے میں کمی آئی۔

سوچھ وایو سرویکشن کے تحت بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے شہروں یعنی سورت، فیروز آباد اور رائے بریلی کے میونسپل کمشنروں نے فضائی آلودگی سے نمٹنے کے لیے اپنی حکمت عملی اور کامیابی کی کہانیاں پیش کیں۔

میٹنگ میں راجستھان کے چیف سکریٹری سدھانش پنت،سی پی سی بی کے چیئرمین تنمے کمار، ایم او ای ایف سی سی اور سی اے کیو ایم کے سینئر افسران، ایڈیشنل چیف سکریٹری، پرنسپل سکریٹری،حکومت راجستھان کے ماحولیات کے خصوصی سیکریٹریز/ سیکریٹریز، شہری ترقی کے افسران،  24 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈ/ آلودگی کنٹرول کمیٹیوں کے چیئرمین اور ممبر سیکریٹری نے شرکت کی۔

*******

 

ش ح۔  ف ا۔ع ن

 (U: 10687)



(Release ID: 2053076) Visitor Counter : 11


Read this release in: English , Tamil