سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
مریخ میں مقناطیسی میدان اور یونوسفرکے تعلق کو ڈی کوڈ کرنے سے مستقبل کے خلائی مشنوں میں مدد مل سکتی ہے
Posted On:
29 AUG 2024 4:25PM by PIB Delhi
مریخ کے کرسٹل مقناطیسی میدان کی کھوج کرنے والے محققین نے دریافت كیا ہے کہ کرسٹل فیلڈ کے اثرات دن کے وقت جہاں بہت زیادہ مضبوط ہوتے ہیں، وہیں رات کے وقت یہ تقریباً نہیں ہونے کے برابر ہوتے ہیں اور دن کے وقت کرسٹل فیلڈ کے اثرات موسموں سے یا سورج اور مریخ کے فاصلے سے متاثر نہیں ہوتے ہیں۔
مریخ کے کرسٹل مقناطیسی میدان اور مریخ کے قریب پلازما کے ماحول پر اس کے اثرات کو ڈی کوڈ کرنا اس مقناطیسی شیلڈنگ کو سمجھنے کے لیے اہم ہے جس کے براہ راست مضمرات مستقبل میں روبوٹک/انسانی مشنوں پر پڑیں گے۔
مریخ ایک ایسا سیارہ ہے جس میں عالمی مقناطیسی میدان نہیں ہے۔ باوجودیكہ مریخ پر کرسٹل مقناطیسی میدان جنوبی نصف کرہ میں بکھرے ہوئے ہیں۔ کرسٹل فیلڈز 30°جنوبی عرض البلد کے قطب کی طرف اور 120° مشرقی سے 240° مشرقی طول البلد کے علاقے میں واقع ہیں۔
انڈین انسٹی ٹیوٹ آف جیو میگنیٹزم کے سائنسدانوں نے، جو ایک خودمختار ادارہ برائے سائنس اور ٹکنالوجی کا شعبہ ہے، طویل عرصے سے زمین کے مقناطیسی میدان اور اس کے پلازما کے ماحول کی کھوج کے بعد اب اپنے فوکس ایریاز کو بڑھایا اور سیاروں کے خلائی پلازما میں بھی قدم ركھا ہے۔ سی نایك، ای ویگیت، بی ریمیا، جے بولوسو، ایس دیونندھن، ایس سنگھ اور اے پی ڈمری، پی پادھے نے اس بات کی گہرائی سے تحقیقات کی کہ کس طرح مریخ کا کمزور کرسٹل مقناطیسی میدان اس کے یونوسفر کو کنٹرول کرتا ہے اور پتہ چلا کہ دن کے وقت، کرسٹل مقناطیسی میدان فیلڈز جنوبی نصف کرہ میں یونوسفرکو مضبوطی سے کنٹرول کرتے ہیں اور شمالی نصف کرہ کے مقابلے میں یہ کنٹرول عام طور پر بہت زیادہ مضبوط ہوتا ہے۔ تاہم، رات کے وقت، کرسٹل مقناطیسی میدان آئن اسپیئر پر اپنا کنٹرول کھو دیتے ہیں اور اس وجہ سے نصف کرہ کی ہم آہنگی ختم ہو جاتی ہے۔
سائنس دانوں نے مشاہدہ کیا کہ کرسٹل مقناطیسی میدانوں میں یونوسفر دن کا کنٹرول سورج اور مریخ کے فاصلے(موسموں) سے آزاد ہے۔ یہ مطالعہ جرنل آف جیو فزیکل ریسرچ: اسپیس فزکس میں شائع ہوا تھا۔
یہ مطالعہ ماوین كے ذریعہ تقریباً 8 سال الیکٹران کی کثافت اور مقناطیسی فیلڈ کا استعمال کرتے ہوئے کیا گیا ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ کرسٹل میگنیٹک فیلڈز مریخ کے آئن اسپیئر کو کیسے متاثر کرتے ہیں۔ماوین تقریباً 2014 سے مریخ کے گرد چکر لگانے والا ناسا کا سیٹلائٹ ہے۔
آئی آئی جی سائنسدانوں کا یہ مطالعہ اس علم کو بڑھانے کی طرف ایک قدم ہے جو مستقبل کے خلائی مشنوں میں مدد کر سکتا ہے۔
اشاعت کا لنک: https://doi.org/10.1029/2024JA032760
عرض البلد اور اونچائی کے فعل کے طور پر جنوبی نصف کرہ سے شمالی نصف کرہ الیکٹران کثافت کے تناسب کے تغیر کے لحاظ سے نصف کرہ کی توازن۔ یہ جنوبی نصف کرہ طول بلد میں شمالی نصف کرہ کے تناسب کو عرض البلد میں اس کی نمائندگی کرتا ہے۔بائیں اور دائیں پینل رات اور دن کے حالات کی نمائندگی کرتے ہیں۔
******
ش ح۔رف۔س ا
U.No:10332
(Release ID: 2049947)
Visitor Counter : 42