مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت

محکمہ ٹیلی مواصلات  نے این ٹی آئی پی آر آئی ٹی اورایل ایس اے دہلی کے تعاون سے،’’آفات کے بندوبست پر تجربے کے اشتراک اور صلاحیت سازی سے متعلق کانفرنس‘‘کا اہتمام کیا


ٹیلی کام کے بنیادی ڈھانچے میں لچک داری کومستحکم کرنے، فریقوں  کے درمیان کوآرڈینیشن بڑھانے اور ٹیلی کام سیکٹرکے اندرآفات کے بندوبست پالیسیوں کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی

کانفرنس میں  ڈیزاسٹر رسپانس، ریئل ٹائم ڈیٹا شیئرنگ، اور آفات کے دوران رابطے کو برقرار رکھنے میں آئی سی ٹی سے فائدہ اٹھانے کی حمایت کی گئی

ٹیلی مواصلات  کاسی اے پی نظام  لوگوں کو ممکنہ آفات سے آگاہ کرنے کے لیے ماہانہ تقریباً 1 بلین پیغامات بھیجتا ہے: ممبر (ٹی)

Posted On: 28 AUG 2024 8:48PM by PIB Delhi

آفات کے بندوبست سے متعلق ایک اعلیٰ سطحی صلاحیت سازی کانفرنس میں کسی بھی طرح کے آفات کے بندوبست میں مضبوط اور لچکدار مواصلاتی نیٹ ورک کی ناگزیریت کو واضح کیا گیا کیونکہ یہ تمام حکام کے لیے  اہمیت کا حامل ہے خواہ وہ کارروائی کرنے والے ہوں ، ریاستی حکام اور عوام ہوں۔کانفرنس میں اس بات پر روشنی ڈالی  گئی کہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے تمام مراحل میں ٹیلی کمیونیکیشن کا کردار دراصل تیاری، ردعمل، بحالی اوراثرات کو کم کرنے سے لے کر جان بچانے،نظم و نسق کو برقرار رکھنے اور اس بات کو یقینی بنانے تک ہے کہ راحت اور بچاؤ کے کاموں کو بلا رکاوٹ انجام دیا جائے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001XRIJ.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003H7DI.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002F7N4.jpg

 

محکمہ ٹیلی  مواصلات (ڈی او ٹی) کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈویژن نے نیشنل ٹیلی کمیونیکیشن انسٹی ٹیوٹ فار پالیسی ریسرچ، انوویشن، اینڈ ٹریننگ (این ٹی آئی پی آر آئی ٹی) اورایل ایس اے ، دہلی کے تعاون سے آج ’’آفات کے بندوبست میں تجربہ کے اشتراک اور صلاحیت سازی‘‘ کے موضوع پر کامیابی کے ساتھ کانفرنس کا انعقاد کیا۔محکمہ ٹیلی مواصلات کے تمام فیلڈ یونٹس یعنی لائسنس سروس ایریاز (ایل ایس اے)، ٹیلی کام سروس پرووائیڈرز،این ڈی ایم اے اوراین آئی ڈی ایم نے کانفرنس میں حصہ لیا۔

ڈی او ٹی کی رکن (ٹیکنالوجی) محترمہ مدھو اروڑہ اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ڈیزاسٹر مینجمنٹ (این آئی ڈی ایم) کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر جناب راجیندر رتنو نے مشترکہ طور پر کانفرنس کاافتتاح کیا۔اس میں ہندوستان میں آفات سے نمٹنے کی تیاری اور لچک کو بڑھانے کے مقصد سے بصیرت انگیز مباحثے اور ماہرین کے  سیشن منعقد ہوئے۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل ٹیلی کام جناب روی جی آر اور ڈی او ٹی اور دیگر تنظیموں کے سینئر افسران بھی موجود تھے۔

طوفانوں اور سیلابوں سے لے کر لینڈ سلائیڈنگ اور زلزلوں تک مختلف قسم کی قدرتی آفات کے واقعات موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے بڑھ رہے ہیں۔ جیسے جیسے ان واقعات میں شدت آرہی ہے ، ڈیزاسٹر مینجمنٹ میں ٹیلی کمیونیکیشن کے رول  کی اہمیت بھی بڑھ رہی ہے ۔ ٹیلی کام نیٹ ورکس کے ذریعے فراہم کی گئی مؤثر کمیونیکیشن اور کوآرڈینیشن سہولیات آفات کے دوران کارروائی اور بحالی کے لیے ضروری ہیں۔

کلیدی خطبہ دیتے ہوئے، ممبر (ٹی) نے کہا کہ محکمہ ٹیلی مواصلات نے کمبائنڈ الرٹ پروٹوکول (سی اے پی) نامی ابتدائی وارننگ سسٹم تیار کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے جو وارننگ کو تیزی سے پھیلانے کے لیے ہے جس نے آفات کے دوران ہلاکتوں کو کم کرنے میں بڑی مدد کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سی اے پی سسٹم ماہانہ تقریباً ایک ارب پیغامات بھیجتا ہے تاکہ عوام کو آنے والی آفات کے بارے میں آگاہ کیا جا سکے کہ وہ ضروری اوربروقت اقدامات کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ بچاؤ اور امدادی کارروائیوں، طبی رسپانس ٹیموں، ہنگامی خدمات، متاثرہ علاقوں کے محل وقوع اور عوام کے لیے ضروری معلومات کو مربوط کرنے کے لیےریئل ٹائم ڈیٹا کا اشتراک بہت ضروری ہے۔

ممبر (ٹی) نے واضح کیا کہ ڈی او ٹی ایم ایچ اے اور این ڈی ایم اے کے ساتھ پہلے ہی پی پی ڈی آر پر کام کر رہا ہے، ایک پبلک پروٹیکشن اور ڈیزاسٹر ریلیف نیٹ ورک، جو ہنگامی خدمات کے لیے وقف مواصلاتی چینل فراہم کرے گا۔ اس نے ٹارگٹڈ الرٹس اور عارضی کمیونیکیشن نیٹ ورکس کے لیے ٹیتھرڈ بلونس اور ڈرون جیسے جدید حل کے لیے سیل براڈکاسٹ پروجیکٹس کے رول آؤٹ کا بھی ذکر کیا۔

لچکدار ٹیلی کام انفراسٹرکچر کی تعمیر اور آفات کے حالات سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لیے انسانی صلاحیت کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، محترمہ مدھو اروڑا نے یہ کہتے ہوئے اپنی بات ختم کی کہ ڈی او ٹی آفات کی لچک کو بڑھانے کے اس اہم مشن کے لیے پوری طرح پرعزم ہے اور امید ظاہر کی کہ کانفرنس میں جو معلومات حاصل ہوئی ہیں وہ ہمارے ایس او پیز اور پروٹوکولز کو بہتر بنانے کے لیے قیمتی ہوں گی۔

اہم جھلکیاں:

اہم  فریقوں کی شرکت کے ساتھ تبادلہ خیال پر مبنی پینل مباحثے اور ورکشاپس نے قدرتی آفات کے بعد درپیش چیلنجوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے مختلف پہلوؤں پر معلومات اور تجربات کے تبادلے میں سہولت فراہم کی۔این آئی ڈی ایم کے ایگزیکٹیو ڈائرکٹرجناب راجیندر رتنو کے زیر صدارت ’آفت سے نمٹنے میں تیاری کے اقدامات‘ پر ​​سیشن میں قومی اور مقامی دونوں سطحوں پر تیاری کو بڑھانے کے لیے بہترین طریقوں اور حکمت عملیوں پر توجہ مرکوز کی گئی۔ کولیشن فار ڈیزاسٹر ریزیلینٹ انفراسٹرکچر (سی ڈی آر آئی) کے ڈائریکٹر جنرل نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ میں انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی (آئی سی ٹی) پر سیشن کی صدارت کی، جس میں ریئل ٹائم ڈیٹا شیئرنگ،سب سے پہلے کارروائی کرنے والوں کے ساتھ مواصلات، اور آفات کے دوران رابطے کو برقرار رکھنے کے لئےجدید ٹیلی کمیونیکیشن انفراسٹرکچر کا فائدہ اٹھانے کے اہم رول کو واضح کیا۔

کانفرنس کی ایک اہم خصوصیت این ڈی ایم اے کے تعاون سے منعقد کی گئی ٹیبل ٹاپ ایکسرسائز (ٹی ٹی ای ایکس) تھی، جسے مصنوعی  طور پرآفات کا منظرپیدا کرنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا تھا اور اس میں اہم فریق، ایل ایس اے، وزارت داخلہ (ایم ایچ اے)، نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس (این ڈی آر ایف)، ٹیلی کام سروس پرووائیڈرز (ٹی ایس پی) اور دیگر متعلقہ ایجنسیوں کے نمائندے شامل تھے۔ اس مشق نے ایک کنٹرولڈ ماحول میں کوآرڈینیشن، مواصلات، اور ردعمل کی حکمت عملیوں کو جانچنے اور بہتر کرنے کا موقع فراہم کیا، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ شرکاء  ریئل لائف کی تباہی کے حالات سے نمٹنے کے لیے بہتر طور پر تیار رہیں۔

کانفرنس کا اختتام قابل عمل سفارشات کے ایک سیٹ کے ساتھ ہوا جس کا مقصد ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی حکمت عملیوں میں ٹیلی کمیونیکیشن کے انضمام کو مضبوط بنانا ہے۔ ان میں خطرے والے علاقوں میں ٹیلی کام کے بنیادی ڈھانچے کو بڑھانا، سرکاری ایجنسیوں اور ٹی ایس پی کے درمیان تعاون میں اضافہ، اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ میں ٹیلی کام اہلکاروں کے لیے خصوصی تربیتی پروگرام تیار کرنا شامل ہیں۔

ٹیلی کمیونیکیشن کا محکمہ مختلف فریقوں  کے ساتھ مل کر کام کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتا ہے تاکہ ایک لچکدار ٹیلی کمیونیکیشن نیٹ ورک تیار کیا جا سکے جو آفات سے درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کر سکے۔اس کانفرنس سے حاصل ہونے والی  آگاہی اور سفارشات مستقبل کی پالیسیوں اور اقدامات کی تشکیل میں اہم کردار ادا کریں گی جن کا مقصد ملک کے مواصلاتی ڈھانچے کی حفاظت کرنا ہے۔

************

ش ح ۔  ف ا ۔م ش

U. No.10294



(Release ID: 2049641) Visitor Counter : 10


Read this release in: English , Hindi , Tamil