محنت اور روزگار کی وزارت

محنت اور روزگار کی وزارت نے بلڈنگ اینڈ دیگر کنسٹرکشن ورکرز (بی او سی ڈبلیو) مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (ایم آئی ایس) پورٹل کا آغاز کیا


چار لیبر کوڈز کے تحت ڈرافٹ رولز کو حتمی شکل دینے اور بی او سی ملازمین کے لیے فلاحی اسکیموں کے نفاذ کی پیش رفت میں ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی تیاریوں کا جائزہ

Posted On: 21 AUG 2024 9:45PM by PIB Delhi

بی او سی ڈبلیو مانیٹرنگ کمیٹی کی 15ویں میٹنگ آج وزارت محنت اور روزگار کی  وزارت کی سکریٹری کی صدارت میں  تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقے کے ساتھ منعقد ہوئی۔میٹنگ کے دوران بی او سی ورکرز کے ڈیٹا انضمام اور بی او سی ڈبلیو سیس فنڈ کی فلاحی سرگرمیوں کے لیے استعمال سے متعلق مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔میٹنگ میں پرنسپل سکریٹریز/ سکریٹریز/ لیبر کمشنرز/ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ویلفیئر کمشنروں کے علاوہ وزارت کے سینئر افسران نے شرکت کی۔

بی او سی کارکنوں اور غیر منظم کارکنوں کی فلاح و بہبود کے مقصد سے ایک تاریخی اقدام میں، بو سی ڈبلیو مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (ایم آئی ایس) پورٹل بھی محترمہ سمیتا داورا، سکریٹری، وزارت محنت اور روزگارکے ذریعہ  شروع کیا گیاہے۔ پورٹل ریاستوں کے بی او سی ڈبلیو ویلفیئر بورڈز سے حاصل کردہ ڈیٹا کی تالیف اور تجزیہ کے لیے مرکزی ڈیٹا مینجمنٹ سسٹم کے طور پر کام کرے گا۔ یہ بدلے میں ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو باخبر فیصلے کرنے اور بی او سی ڈبلیو کارکنوں کے لیے بہتر فلاحی پالیسیاں بنانے کے قابل بنائے گا۔ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے پورٹل پر رجسٹر ہونے اور اپنی تفصیلات  بشمول فنڈ کا استعمال، مختلف مرکزی اور ریاستی اسکیموں کے تحت کارکنوں کے رجسٹریشن پر ڈیٹا کی آن بورڈنگ، سماجی تحفظ کے فوائد، انشورنس، صحت کے فوائد، ہاؤسنگ اسکیموں وغیرہ کو اپ ڈیٹ کرنے کو کہا گیا ہے ۔

یہ نوٹ کیا گیا کہ اس وقت ملک بھر میں مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے بلڈنگ اینڈ کنسٹرکشن ورکرز ویلفیئر بورڈز میں 30 جون 2024 تک تقریباً 5.7 کروڑ کارکن رجسٹرڈ ہیں۔ بورڈز نے 1.15 لاکھ کروڑ روپے جمع کیے ہیں، جن میں سے  66,000 کروڑ روپے ان ملازمین کی بہبود کے لئےمتعدد فلاحی اسکیموں کے تحت بورڈوں کے ذریعہ خرچ کئے جاچکے ہیں۔

وزارت ریاستی بی او سی ڈبلیو ویلفیئر بورڈز کے ساتھ بھی کام کر رہی ہے تاکہ بی او سی ڈبلیو سیس فنڈ کا استعمال کرتے ہوئے مرکزی حکومت کی مختلف اسکیموں کے فوائد بی او سی کارکنوں تک پہنچائےجاسکیں۔ نتیجے کے طور پر، پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (پی ایم-جے اے وائی) اسکیم کے تحت 1.3 کروڑ بی او سی ڈبلیو کارکنوں  کی صحت کے فائدہ کے لیے آیوشمان کارڈ کو منظوری دی گئی ہے۔ پردھان منتری جیون جیوتی بیمہ یوجنا (پی ایم-جے جے بی) اسکیم کے تحت 85000 سے زیادہ کارکنوں کا بیمہ کیا گیا ہے، اور پردھان منتری سرکشا بیمہ یوجنا (پی ایم-ایس بی وائی) اسکیم کے تحت معذوری کے خلاف تحفظ کے لیے مزید 1.24 لاکھ کارکنوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔

اتر پردیش،آسام اور مدھیہ پردیش سمیت کئی ریاستوں نے بی او سی کارکنوں کے وارڈوں کے لیےسیس فنڈز کے ذریعے اسکولوں کی تعمیر کا کام شروع کیا ہے۔ دیگر ریاستوں سے بھی اسی طرح کے اقدامات کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے بھی درخواست کی گئی تھی کہ وہ وزارت کے ای -شرم پورٹل کے ساتھ بی او سی کارکنوں کے ڈیٹا کے انضمام کو تیز کریں، تاکہ غیر منظم شعبے کے کارکنوں کے لیے ون اسٹاپ حل کے طور پر مختلف اسکیموں تک رسائی کو ممکن بنایا جاسکے۔

میٹنگ کے دوران چار لیبر کوڈز کے تحت ڈرافٹ رولز کو معیاری بنانے اور حتمی شکل دینے کے سلسلے میں ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی تیاری کا بھی جائزہ لیا گیا جیسا کہ اس سے قبل 20 جون 2024 کو ہونے والی اسی طرح کی میٹنگ کے بعدکیا گیا تھا۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے درخواست کی گئی تھی کہ وہ اپنے قوانین کو مرکزی قوانین کے مسودے کے ساتھ ہموار کریں تاکہ پورے ملک میں تسلسل کو یقینی بنایا جا سکے۔ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے میٹنگ کے دوران اپنے خیالات، تجاویز اور خدشات کا اظہار کیا جن کی وضاحت کی گئی۔ سکریٹری، وزارت محنت اور ملازمین نے شرکاء کو مطلع کیا کہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور مرکزی حکومت کے درمیان لیبر اصلاحات کے سلسلے میں تعاون کو مزید مضبوط کیا جائے گا۔ اس سمت میں، وزارت اگلے دو مہینوں میں ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ مختلف مقامات پر 06 علاقائی میٹنگوں کا انعقاد کرے گی۔

***

ش ح ۔  ج ق۔م ش

U. No.10093



(Release ID: 2047617) Visitor Counter : 10


Read this release in: English , Hindi