کانکنی کی وزارت

صدر جمہوریہ  ہند نے نیشنل جیو سائنس ایوارڈ 2023  عطا کئے

Posted On: 20 AUG 2024 5:51PM by PIB Delhi

صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو نے آج نئی دہلی میں راشٹرپتی بھون کے کلچرل سنٹر میں منعقدہ ایک شاندار تقریب میں سال 2023 کے لیے باوقار نیشنل جیو سائنس ایوارڈز (این جی اے) عطا کئے۔ اس تقریب  میں  کوئلہ اور کانوں کے وزیر جناب جی کشن ریڈی، کوئلہ اور کانوں کے وزیر مملکت جناب ستیش چندر دوبے، جناب  وی ایل  کانتھا راؤ، سکریٹری، وزارت معدنیات اور  جناب اسیت ساہا، جیولوجیکل سروے آف انڈیا (جی ایس آئی) کے ڈائریکٹر جنرل اور دیگر سینئر افسران موجود تھے۔

اس سال جیو سائنسز کے مختلف مخصوص شعبوں میں ملک بھر کے ماہرین تعلیم اور پیشہ ور افراد سمیت 21  ماہر ارضیات کو کل 12 ایوارڈز سے نوازا گیا، جن میں نیشنل جیو سائنس ایوارڈ برائے لائف ٹائم اچیومنٹ (01 ایوارڈ)، نیشنل جیو سائنس ایوارڈ (10 ایوارڈز) اور نیشنل ینگ جیو سائنسدان ایوارڈ (01 ایوارڈ) شامل ہیں۔


https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00128CW.jpg

نیشنل جیو سائنس ایوارڈ برائے لائف ٹائم اچیومنٹ پروفیسر دھیرج موہن بنرجی کو دیا گیا، جو انڈین نیشنل سائنس اکیڈمی (آئی این ایس اے ) کے ایمریٹس سائنسدان ہیں، جنہیں فاسفوریٹس، آئیسوٹوپ ارضیات، اور نامیاتی جیو کیمسٹری آف پری کیمبرین سیڈیمنٹری  راکس آف انڈیا پر ان کے ممتاز اور اہم کام کے لیے جانا جاتا ہے۔   اس کا کیریئر کئی دہائیوں کی  تحقیق پر محیط ہے، جس سے ہمالیہ کی پیچیدگیوں اور عالمی سطح پر فاسفوریٹس کی پیدائش کے بارے میں ہماری سمجھ میں مدد ملتی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002FRJA.jpg

نیشنل جیو سائنس ایوارڈ کے زمرے کے تحت جغرافیائی سائنس کے مختلف شعبوں میں 3 ٹیموں سمیت کل 10 ایوارڈز عطا کئے گئے۔

انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس ایجوکیشن اینڈ ریسرچ (آئی آئی ایس ای آر)، ترواننت پورم کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر آشوتوش پانڈے  نے نیشنل ینگ جیو سائنٹسٹ ایوارڈ حاصل کیا۔ ڈاکٹر پانڈے کو ان کی بنیادی تحقیق اور مشرقی دھارواڑ کریٹن کے جیوڈائنامک ارتقاء کے بارے میں اہم بصیرت اور پالیو پروٹیروزوئک  لیسر ہمالیان میفک روکس کی ابتدا کے لیے ایک متبادل ماڈل تجویز کرنے کے لیے اعزاز سے نوازا گیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003D3EF.jpg

اپنے استقبالیہ خطاب میں کانکنی کی وزارت کے سکریٹری جناب  وی ایل کانتھا راؤ، نے 1966 میں اپنے آغاز سے لے کر اب تک نیشنل جیو سائنس ایوارڈز کے ارتقاء کی وضاحت کی اور  ایوارڈز کے دائرہ کار میں نئے جیو سائنس ڈومینز کے تعارف کو اجاگر کیا۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ساحل کی تلاش اور کانکنی کے علاوہ، مرکزی حکومت نے سمندر کے کنارے معدنیات کی تلاش کو بھی ترجیح دی ہے۔  انہوں نے کانوں کی وزارت کے نئے شروع کیے گئے نیشنل جیو سائنس ڈیٹا ریپوزٹری (این جی ڈی آر) پورٹل پر روشنی ڈالی۔ سکریٹری  مائنز نے جیو سائنسز کے کردار اور جیو سائنس کے میدان میں عمدگی اور اختراع کا اعتراف کرنے میں نیشنل جیو سائنس ایوارڈز کی اہمیت پر زور دیا۔

کوئلہ اور کانوں کے وزیر مملکت جناب ستیش چندر دوبے نے بھی ایوارڈ حاصل کرنے والوں کو مبارکباد پیش کی اور قوم کی تعمیر میں جغرافیائی سائنسدانوں کے ضروری تعاون کو تسلیم کیا۔ انہوں نے مرکزی حکومت کی طرف سے کی گئی اہم اصلاحات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کریٹیکل منرل مشن کے قیام کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی، جو ہندوستان کو اہم معدنیات کی گھریلو پیداوار، ری سائیکلنگ اور بیرون ملک اہم معدنی اثاثوں کے حصول کی جانب پیش رفت کرے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004OFVD.jpg

کوئلہ اور کانوں کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے اپنی تقریر میں تمام ایوارڈ حاصل کرنے والوں کو مبارکباد دی اور ہندوستان کو عالمی پاور ہاؤس بنانے میں جیو سائنسدانوں کے اہم رول پر زور دیا۔ ’’وکِسِت  بھارت 2047‘‘ کے وژن کے مطابق، انہوں نے  مائنز اینڈ منرلز (ڈیولپمنٹ اینڈ ریگولیشن) ایکٹ میں ترامیم، 2023 میں ایم ایم ڈی آر ایکٹ میں ترمیم سے مرکزی حکومت کو 24 اہم اور اسٹریٹجک معدنیات کی نیلامی کرنے کا اختیار ملا ہے،  اور ان اصلاحات سمیت کانکنی کے شعبے کو فروغ دینے کے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ آج تک، کانکنی  کی وزارت نے اب تک ایسے 14 بلاکس کی نیلامی کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں تلاش کو تیز کرنے کے لیےکانوں کی  وزارت  نے حال ہی میں 29 گہرے معدنیات کی تلاش کا لائسنس متعارف کرایا ہے۔ انہوں نے 2024 کے بجٹ میں کریٹیکل منرل مشن کے قیام کے حالیہ اعلان پر روشنی ڈالی، جو ان ضروری معدنیات کی سپلائی چین کو محفوظ بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ انہوں نے معدنیات کی دریافت اور تلاش میں اے آئی / ایم ایل  جیسی جدید ٹیکنالوجیز کو اپنانے پر بھی زور دیا۔


https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005CFLY.jpg

صدر جمہوریہ ہند نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہندوستان کے 2047 تک ایک ترقی یافتہ ملک بننے کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے معدنی پیداوار میں خود کفالت حاصل کرنا ضروری ہے۔ انہیں یہ جان کر خوشی ہوئی کہ حکومت نیشنل جیو سائنس ڈیٹا ریپوزٹری پورٹل کے ذریعے جیو سائنسی ڈیٹا کے انضمام، اے آئی  کا استعمال اور معدنی وسائل کی تلاش اور کانکنی میں جدید ٹیکنالوجی جیسے کئی اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ یہ اقدامات ہمیں اپنی قدرتی دولت کو بہتر طریقے سے سمجھنے اور اس کا صحیح استعمال کرنے کے قابل بنائیں گے۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ پائیدار ترقی کی طرف بڑھتے ہوئے ہندوستان ، نیٹ زیرو کاربن کے اخراج کو حاصل کرنے کے لئے پرعزم ہے۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ نیشنل کریٹیکل منرلز مشن کے قیام سے ہندوستان کو خود کفیل بننے میں مدد ملے گی اور اقتصادی ترقی اور سبز منتقلی کے لیے ضروری معدنیات کی قدر کی زنجیر کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔ صدر جمہوریہ نے کولکتہ میں نیشنل لینڈ سلائیڈ فورکاسٹنگ سینٹر کے قیام کی اہمیت پر بھی زور دیا، جو لینڈ سلائیڈ سے متاثرہ تمام ریاستوں کے لیے قبل از وقت وارننگ بلیٹن جاری کرے گا۔ صدر جمہوریہ نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ جیو ٹورازم اور جیو ہیریٹیج سائٹس کی اہمیت کو سمجھیں۔ انہوں نے کہا کہ جغرافیائی سیاحت لوگوں کو جیو سائنس کے شعبے میں شامل ہونے کی ترغیب دینے کا ذریعہ بن سکتی ہے۔

نیشنل جیو سائنس ایوارڈز جغرافیائی سائنس، معدنی تلاش، اور قدرتی خطرات کی تحقیقات میں شاندار کامیابیوں کے لیے شناخت اور تعریف کی علامت ہیں، جو عمدگی اور پائیدار ترقی کے حصول کو آگے بڑھاتے ہیں۔

ضمیمہ 1: توصیفی  کتابچہ

Annexure 1: Citation Book

************

U.No:10023

ش ح۔وا۔ق ر



(Release ID: 2047032) Visitor Counter : 15


Read this release in: English , Hindi , Hindi_MP , Tamil